خبریں

اکانومسٹ سرجیت بھلا نے وزیر اعظم کی اکانومک ایڈوائزری کاؤنسل سے استعفیٰ دیا

بھلا کا استعفیٰ ایسے وقت میں آیا ہے جب گزشتہ 15 مہینوں میں 3 اکانومسٹ حکومت کا ساتھ چھوڑ چکے ہیں ۔ سب سے پہلے اگست 2017 میں نیتی آیوگ کے پہلے وائس چیئر مین اروند پن گڑھیا نے اپنا عہدہ چھوڑا تھا۔ اس کے بعد جون 2018میں سابق چیف اکانومک ایڈوائزر اروند سبرامنین نے استعفیٰ دیا اور 10 دسمبر کو آر بی آئی گورنر ارجت پٹیل نے استعفیٰ دیا تھا۔

فوٹو: رائٹرس

فوٹو: رائٹرس

نئی دہلی : ہندوستان کے جانے مانے اکانومسٹ سرجیت بھلا نے وزیر اعظم کی اکانومک ایڈوائزری کاؤنسل سے استعفیٰ دے دیا ہے۔غورطلب ہے کہ انہوں نے اپنا استعفیٰ 1 دسمبر کو دیا تھا ،لیکن اس کی جانکاری 11 دسمبر کو اس وقت عام ہوئی جب انہوں نے اس کے بارے میں ٹوئٹ کیا ۔

انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں کہا ہے کہ ، میں نے وزیر اعظم کی اکانومک ایڈوائزر ی کاؤنسل کی پارٹ ٹائم ممبر شپ سے استعفیٰ دے دیا ہے ۔ بھلا نے استعفیٰ کیوں دیا ہے اس کی وجہ بتاتے ہوئے انہوں نے سی این این آئی بی این چینل سے جڑنا اور کتاب لکھنا بتایا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ ان کا استعفیٰ 1دسمبر سے ہی مانا جائے۔

واضح ہوکہ بھلا کا استعفیٰ ایسے وقت میں آیا ہے جب گزشتہ 15 مہینوں میں 3 اکانومسٹ حکومت کا ساتھ چھوڑ چکے ہیں ۔ سب سے پہلے اگست 2017 میں نیتی آیوگ کے پہلے وائس چیئر مین اروند پن گڑھیا نے اپنا عہدہ چھوڑا تھا۔ اس کے بعد جون 2018میں سابق چیف اکانومک ایڈوائزر اروند سبرامنین نے استعفیٰ دیا اور 10 دسمبر کو آر بی آئی گورنر ارجت پٹیل نے استعفیٰ دیا تھا۔

بھلا دی انڈین ایکسپریس اخبار کے کنسلٹنگ ایڈیٹر بھی ہیں اور ہفتہ وار کالم لکھتے ہیں ۔ وہ ریزرو بینک کے ذریعے بڑھی ہوئی سود شرح اور افراط زر کی امید سے زیادہ انداز ے کو لے کر تنقیدی رویہ اپناتے رہے ہیں ۔1 دسمبر کو انہوں نے اپنے کالم میں  نیتی آیوگ کے ذریعے جی ڈی پی پر بینک سیریز ڈاٹا جاری کرنے کو بھی تنقید کیا تھا ۔ انہوں نے لکھا تھا کہ باقیوں کے ساتھ مجھے بھی ایسا لگتا ہے کہ نیتی آیوگ کے ذریعے سینٹرل اسٹیٹکس آفس (سی ایس او)کے جی ڈی پی سے متعلق ڈاٹا جاری کرنے میں اس طرح براہ راست طور پر کبھی شامل رہنا غلط ہے۔

وزیر اعظم کی اکانومک ایڈوائزر ی کاؤنسل کی تشکیل ستمبر 2017 میں ہوئی تھی اور اس کے چیف نیتی آیوگ کے ممبر بیبیک دیو رائے کو بنایا گیاتھا ۔ اس کے دوسرے پارٹ ٹائم اکانومسٹ میں رتھن رائے ، آشمہ گوئل اور شمیکا روی ،رتن وٹل شامل ہیں ۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)