گجرات کے وزیر صحت رہ چکے جئے نارائن ویاس نے ریزرو بینک کے نئے گورنر شکتی کانت داس کی تعلیمی صلاحیت پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ میرے حساب سے بینک کا چیف ایک اہل ماہر اقتصادیات ہونا چاہیے۔
نئی دہلی: ارجت پٹیل کے اچانک استعفیٰ کے بعد مرکزی حکومت کے ذریعےریزرو بینک آف انڈیا کےبنائے گئے نئے گورنر شکتی کانت داس کی صلاحیت پر لگاتار سوال اٹھ رہے ہیں۔سوشل میڈیا پر داس کی ایم اے تاریخ کی ڈگری کو لےکر چل رہے مذاق کے درمیان بی جے پی کے ایک رہنما نے بھی ان کی تعلیمی صلاحیت پر چٹکی لی ہے۔گجرات کے بی جے پی رہنما اور ریاستی حکومت میں سابق وزیر جئے نارائن ویاس نے بدھ کو ایک ٹوئٹ میں کہا،نئے آر بی آئی گورنر داس کی تعلیمی صلاحیت ایم اے (تاریخ)ہے۔ امید اور دعا کیجئے کہ کہیں وہ آر بی آئی کو ہی تاریخ نہ بنا دیں۔ خدا بھلا کرے! ‘
The New RBI Governor Das's educational qualification is MA (History ) . Hope and Pray he doesn't make RBI also a History .May God Bless the New Arrival !!
— Jay Narayan Vyas (@JayNarayan_Vyas) December 12, 2018
2012 تک ریاست کی مودی حکومت میں وزیرصحت رہے جئے نارائن ویاس کو اب پارٹی میں درکنار کر دیا گیا ہے۔ وہ 2012 اور 2017 میں اسمبلی انتخاب بھی ہار گئے تھے۔شکتی کانت داس کی تقرری کے بعد سے ہی ان کی ڈگری کو لےکر ان کا موازنہ ان کے پیش رو رگھو رام راجن اور ارجت پٹیل سے کیا جا رہا ہے، جو اقتصادیات میں ڈاکٹریٹ تھے۔این ڈی ٹی وی کی خبر کے مطابق جئے نارائن ویاس کے داس پر تبصرہ کے بعد بی جے پی کی طرف سے ان پر ٹوئٹ ہٹانے کا دباؤ بنانے کی بات سامنے آئی، لیکن انہوں نے اپنا ٹوئٹ نہیں ہٹایا۔
اس چینل سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں تو صرف نئے گورنر کو مبارکباد دینا چاہتا تھا۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ وہ اب بھی بی جے پی کے ساتھ ہیں اور پارٹی نہیں چھوڑ رہے ہیں۔خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق انہوں نے یہ بھی کہا کہ ریزرو بینک کو ٹھیک طرح سے چلانے کے لئے آپ کے پاس گھریلو اور عالمی معیشت کی پوری جانکاری ہونا ضروری ہے۔
ویاس نے کہا، مجھے لگتا ہے کہ بینک کا مکھیا ایک اہل اور ماہر اقتصادیات ہونا چاہیے۔ وہ جنرل مینجمنٹ کے لئے تربیت یافتہ ہوتے ہیں۔ معیشت کے انتظام وانصرام کے لئے، خاص طور پر جب وہ برے دور سے گزر رہے ہوں، الگ طرح کی قابلیت کی ضرورت ہوتی ہے۔آر بی آئی کو سنبھالنے کے لئے آپ کے پاس گھریلو اور عالمی معیشت کی پوری جانکاری ہونی چاہیے۔ میں آئی اے ایس کی عزت کرتا ہوں، لیکن مدعا یہ ہے کہ ان کو بہت سی باتوں کی جانکاری نہیں ہوتی، ساتھ ہی پہلے کے گورنرس کی طرح عالمی سطح پر جو قبولیت ہونی چاہیے، وہ بھی نہیں ہے۔ ‘
ویاس نے آگے یہ بھی کہا کہ ان کو شکتی کانت داس سے ہمدردی ہے کہ ان کے پاس تاریخ کی ڈگری ہے، جس کی وجہ سے’ان کو سبکدوشی کی عمر میں اور کوشش کرنی پڑے گی۔ ان کو آر بی آئی کو سنبھالنا ہوگا اور آر بی آئی کے ریزرو سے جڑے سوالوں کا جواب دینا ہوگا۔ ‘شکتی کانت داس تمل ناڈو کیڈر کے آئی اے ایس افسر ہیں، جو مئی 2017 میں وزارت خزانہ کے اقتصادی معاملے کے محکمے سے ریٹائرڈ ہوئے تھے۔ اس کے بعد ان کو جی-20 میں ہندوستان کا شیرپا بنایا گیا۔ ساتھ ہی ان کو 15 ویں مالی کمیشن کا ممبر بھی بنایا گیا۔
بتایا جا رہا ہے کہ داس نے تاریخ میں ایم اے کے علاوہ آئی آئی ایم-بنگلور سے فنانشیل مینجمنٹ کا کورس، پونے کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف بینک مینجمنٹ سے ڈیولپمنٹ بینکنگ اور انسٹی ٹیوشنل کریڈٹ کا کورس کیا ہے۔نوکری میں آنے کے بعد انہوں نے انسٹی ٹیوٹ پبلک انٹرپرائز میں فنانشیل مینجمنٹ کی ٹریننگ لی ہے، ساتھ ہی ایڈمنسٹریٹو اسٹاف کالج آف انڈیا سے بیسک پروجیکٹ مینجمنٹ میں ڈپلوما بھی کیا ہے۔
Categories: خبریں