خبریں

کرناٹک میں ’پرساد‘ کھانے کے بعد 11 کی موت، دیگر 80 بیمار

کرناٹک کے چامراج گنج ضلع کے سلیوادی گاؤں میں یہ حادثہ ہوا۔ دو لوگوں کو حراست میں لے کر کی جا رہی ہے پوچھ تاچھ۔

فوٹو: اے این آئی

فوٹو: اے این آئی

نئی دہلی: کرناٹک کے چامراج گنج ضلع کے سلیوادی گاؤں میں جمعہ کو ایک مندر میں پرساد کھانے کے بعد دو بچوں سمیت کم سے کم 11 لوگوں کی موت ہو گئی جبکہ 80 دوسرے لوگ بیمار ہو گئے۔ پولیس نے یہ جانکاری دی۔ پولیس نے بتایا کہ 12 لوگوں کی حالت نازک ہے اور ان کو علاج کے لیے میسور بھیجا گیا ہے۔ چامراج گنج کے پولیس سپرنٹنڈنٹ دھرمیندر کمار مینا نے بتایا،’ ایک لڑکی ، ایک خاتون اور 4 آدمی سمیت 6 نے الگ الگ اسپتالوں میں دم توڑا۔’

پولیس ذرائع نے بتایا کہ مندر مینجمنٹ کے دو لوگوں کو پوچھ تاچھ کے لیے حراست میں لیا گیا ہے۔ ضلع صحت افسر پرساد نے کہا کہ اس بات کا شبہہ ہے کہ پرساد کے ساتھ زہر مل گیا ہو، جس کی وجہ سے یہ دردناک حادثہ ہوا۔ انھوں نے صحافیوں کو بتایا ،’ ہم نے پرساد کے نمونے اکٹھے کر کے جانچ کے لیے لیبارٹری بھیج دیے ہیں۔ ‘

پولیس کے مطابق جمعرات صبح مرمہ مندر کی سنگ بنیاد رکھے جانے کے موقع پر پرساد بانٹا گیا تھا۔ پولیس نے کہا کہ پرساد کھانے کے بعد لوگوں کو الٹی ہونے کے ساتھ پیٹ میں درد ہونے لگا۔ اس کے بعد آناً فاناً لوگوں کو اسپتال پہنچایا گیا۔ اس کے بعد پولیس اور ضلع کے اعلیٰ افسر بھی جائے واردات پر پہنچے۔ علاج کے دوران 5 لوگوں نے دم توڑ دیا۔

حادثے پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ ایچ ڈی کمار سوامی نے افسروں کو متاثرین کے علاج کے لیے سبھی انتظام کرنے کو کہا ہے۔ اس کے علاوہ متاثرین کو 5 لاکھ روپے کا معاوضہ دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔ کچھ متاثرین کا کہنا ہے کہ پرساد میں مٹی کے تیل کی بو آ رہی تھی۔ جس کو انھوں نے نظر انداز کر دیا۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)