ٹائمس آف انڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق، پولیس سپرنٹنڈنٹ یمنا پرساد نے کہا کہ شروعاتی جانچ میں پتہ چلا ہے کہ محمد میاں کی مجرمانہ تاریخ ہے اور وہ ہسٹری شیٹر ہے۔
نئی دہلی: اترپردیش کے سنبھل ضلع کے ایس ڈی ایم دفتر کے باہر بی جے پی کے مقامی رہنما محمد میاں نے ایک معذور شخص کی اس بات پر پٹائی کردی کہ وہ اکھلیش یادو کو ووٹ دینے کی بات کر رہا تھا۔این بی ٹی کی ایک خبر کے مطابق، محمد میاں نے اس معذور شخص کے منھ میں ڈنڈا ڈالنے کی کوشش بھی کی۔ اس پورے معاملے کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔
BJP leader Mohammad Miya assaulting specially-abled youth in Sambhal after the latter passed negative remark about BJP leaders. The youth, who could barely put up a fight, can be heard saying 'Vote dunga Akhilesh ko' pic.twitter.com/eazAzwJzJE
— Piyush Rai (@PiyushRaiTOI) December 25, 2018
ویڈیو میں نظر آرہا ہے کہ ایک نوجوان اکھلیش یادو کو ووٹ دینے کی بات کر رہا ہے اور بی جے پی رہنما اس کو ڈنڈے سے پیٹ رہا ہے اور گالی دے رہا ہے۔ رپورٹس کے مطابق نوجوان معذور ہے اور نشے میں ہے۔ کہا جارہا ہے کہ اس نے شراب کے نشے میں گالی گلوچ کی۔اس کی مخالفت میں بی جے پی رہنما محمد میاں نے اس کی پٹائی کردی۔ اور اس کے منھ میں ڈنڈا ڈالنے کی کوشش کی۔ پولیس موقع پر پہنچ کر نوجوان کو تھانے لے گئی اور اس کا چالان کردیا۔ معاملے کے دوران جب میڈیا اہلکاروں نے فوٹو کھینچنے کی کوشش کی تو محمد میاں نے میڈیا کے ساتھ بھی بدتمیزی کی۔
دریں اثنا بی جے پی رہنما محمد میاں کا دعوٰی ہے کہ وہ شخص وزیراعظم نریندر مودی اور وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو گالیاں دے رہا تھا۔ انہوں نے محض اس کی مخالفت کی۔ اس پورے معاملے میں ایس ڈی ایم جتیندر یادو کا کہنا ہے کہ ان کو پی ایم مودی اور سی ایم یوگی کو گالی دینے کی اطلاع ملی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ علاقے کا ماحول خراب نہ ہو اس لیے نوجوان کا چالان کیا گیا ہے۔ وہیں بی جے پی کا کہنا ہے کہ اگر ملزم محمد میاں ان کی پارٹی کا کارکن ہے تو اس کے خلاف جانچ کر کے کارروائی کی جائے گی۔ٹائمس آف انڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق، پولیس سپرنٹنڈنٹ یمنا پرساد نے کہا کہ شروعاتی جانچ میں پتہ چلا ہے کہ محمد میاں کی مجرمانہ تاریخ ہے اور وہ ہسٹری شیٹر ہے۔
Categories: خبریں