میگھالیہ کی کوئلہ کان میں 13 دسمبر سے پھنسے مزدوروں کو نکالنے کے لیے چلائے جا رہے ریسکیو آپریشن کو ناکافی مانتے ہوئی سپریم کورٹ نے ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔
نئی دہلی: میگھالیہ کی کوئلہ کان میں 13 دسمبر سے پھنسے مزدوروں کو نکالنے کے لیے چلائے جا رہے ریسکیو آپریشن کو ناکافی مانتے ہوئی سپریم کورٹ نے ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ کورٹ نے میگھالیہ حکومت سے جمعرات کو کہا کہ 13 دسمبر سے غیر قانونی کوئلہ کان میں پھنسے 15 مزدور وں کو نکالنے کے لیے اب تک اٹھائے گئے قدم اطمینان بخش نہیں ہیں۔
#Meghalayaminers: Supreme Court says it’s a very serious situation and it’s a question of life and death of 15 coal miners who are trapped. https://t.co/DKJjSg8j1m
— ANI (@ANI) January 3, 2019
جسٹس اے کے سیکری اور ایس عبدل النظیرکی بنچ نے میگھالیہ حکومت سے پوچھا کہ ان لوگوں کو نکالنے میں وہ کامیاب کیوں نہیں رہی۔ ریاست کی طرف سے پیش ہوئے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ انھوں نے بچاؤ مہم کے لیے مناسب اقدامات کیے ہیں اور مرکز بھی ان کی مدد کر رہی ہے۔ اس پر بنچ نے کہا،’ ہم مطمئن نہیں ہیں۔ یہ ان 15 پھنسے ہوئے کان مزدوروں کی زندگی اور موت کا سوال ہے۔ ‘
بنچ نے ان لوگوں کو نکالنے کے لیے جلد از جلد قدم اٹھانے کی مانگ کرنے والے عرضی گزار آدتیہ این پرساد سے مرکزی حکومت کے اٹارنی جنرل کے کے وینو گوپال کو بلانے کے لیے کہا تاکہ مناسب حکم فوراً دیا جا سکے۔ بنچ آج دن میں بھی اس کی شنوائی جاری رکھے گی۔ واضح ہو کہ میگھالیہ کے ایسٹ جینتیا ہلس میں واقع اس کان میں پاس کی لتین ندی کا پانی بھر گیا تھا، جس کے بعد کان میں کام کر رہے مزدور اندر ہی پھنس گئے تھے۔
Omor Ali,
Mezamur Islam,
Mominul Islam,
Amir Hussain,
Munirul Islam,
Saiar Islam,
Shirapat Ali,
Mozid Sk,
Raziul Islam,
Md. Samsul Haque,
Shalabas Dkhar
Long Dkhar
Nilam Dkhar
Abdul Kalam
Assh Bahadur LimbuThey are not just statistics. They're people #Meghalayaminers
— barkha dutt (@BDUTT) January 1, 2019
غور طلب ہے کہ یہ کان غیر قانونی ہے اور اس طرح کی( ریٹ ہول کول مائننگ ، جس میں چوہوں کے بل کی طرح کھدائی کرتے ہوئے کوئلہ نکالتے ہیں)کوئلہ کان پر میگھالیہ میں 2014 سے روک لگی ہے۔ یہ روک این جی ٹی نے لگائی تھی۔اس سے پہلے پولیس سپرنٹنڈنٹ نے آئی اے این ایس کو بتایا تھاکہ مزدور جب لیتن ندی کے کنارے واقع اس کان سے کوئلہ نکال رہے تھے تبھی اس میں پانی بھرنے لگا۔
اس کے بعد 15 مزدور وہیں پھنس گئے۔ ان کی موت کا خدشہ ہے۔ کان سے پانی نکالنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ساتھ ہی پولیس ان لوگوں کی پہچان کر رہی ہے جو غیر قانونی کوئلہ نکال رہے تھے۔ اس سلسلے میں معاملہ درج کر جانچ شروع کی جا چکی ہے۔ ایس پی نے کہا کہ’ کول مائن کے مالک کو تلاش کرنے کی کوششیں بھی کی جا رہی ہیں اور ہم نے مالک کے خلاف کیس بھی درج کر لیا ہے۔’
(خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں