خبریں

آلوک ورما سی بی آئی چیف بحال، لیکن ابھی نہیں لے سکیں گے پالیسی سے متعلق کو ئی فیصلہ

ڈی او پی ٹی اور سی وی سی کے ذریعے ورما کو ان کے اختیارات سے محروم کر کے چھٹی پر بھیجنے کے حکم کو خارج کرتے ہوئے عدالت نے سی وی سی کی اعلیٰ اختیار والی  کمیٹی سے ایک ہفتے کے اندر فیصلہ لینے کو کہا ہے۔

سی بی آئی ڈائریکٹر آلوک ورما/ فوٹو: پی ٹی آئی

سی بی آئی ڈائریکٹر آلوک ورما/ فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے سی بی آئی ڈائریکٹر  آلوک کمار ورما  کو ان کے اختیارات سے محروم کرکے  چھٹی پر بھیجنے کے مرکزی حکومت کے فیصلے کو خارج کر دیا ہے۔ورما اس فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ  پہنچے تھے۔  ان کی عرضی پر فیصلہ سناتے ہوئے منگل کو عدالت  نے ڈی او پی ٹی اور سی وی سی کے حکم کو منسوخ کر دیا۔حالانکہ عدالت نے سی وی سی کی جانچ  پوری ہونے تک ورما کے کسی بھی بڑا فیصلہ لینے پر روک لگا دی ہے۔عدالت نے ڈی ایس پی ای ایکٹ کے تحت اعلیٰ اختیاروالی کمیٹی سے اس معاملے میں ایک ہفتے کے اندر فیصلہ لینے کو کہا ہے۔

عدالت نے یہ بھی کہا کہ اب   آلوک ورما  سی بی آئی دفتر جا سکتے ہیں، لیکن کمیٹی کے آخری فیصلہ دینے تک وہ کوئی بڑا پالیسی سازفیصلہ نہیں لے سکتے۔  حالانکہ وہ روز مرہ کے کام کاج میں انتظامی فیصلے لیں‌گے۔

چیف جسٹس رنجن گگوئی، جسٹس ایس کے کول اور جسٹس کے ایم جوزف کی بنچ نے یہ فیصلہ سناتے ہوئے ایم ناگیشور راؤ کی سی بی آئی کے عبوری چیف کے طور پر تقرری کومنسوخ کر دیا۔سی بی آئی ڈائریکٹر کے طور پر   آلوک ورما  کی  مدت کار31 جنوری کو پوری ہو رہی ہے۔این ڈی ٹی وی کی خبر کے مطابق سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ سلیکٹ کمیٹی کے پاس جائے‌گا۔  سی جے آئی، وزیر اعظم اور اپوزیشن رہنما کی یہ کمیٹی ایک ہفتے میں یہ طے کرے‌گی کہ ورما کو ان کے عہدے سے ہٹایا جائے یا نہیں۔  کمیٹی ایک ہفتے کے اندر میٹنگ کرے‌گی۔چیف جسٹس رنجن گگوئی، جسٹس سنجے کشن کول اور جسٹس کے ایم جوزف کی بنچ نے گزشتہ سال6 دسمبر کو   آلوک ورما  کی عرضی پر ورما، مرکز، مرکزی نگرانی کمیشن اور دیگر کی دلیلوں پر سماعت پوری کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس پر فیصلہ بعد میں سنایا جائے‌گا۔

واضح  ہو کہ جانچ بیورو کے ڈائریکٹر   آلوک ورما  اور بیورو کے اسپیشل  ڈائریکٹرراکیش استھانا کے درمیان چھڑی جنگ عام ہونے کے بعد حکومت نے گزشتہ سال 23 اکتوبر کو دونوں افسروں کو ان کے اختیارات سے محروم کرکے چھٹی پر بھیجنے کا فیصلہ کیا تھا۔  دونوں افسروں نے ایک دوسرے پر بد عنوانی کے الزام لگائے تھے۔

مرکز نے اس کے ساتھ ہی بیورو کے جوائنٹ ڈائریکٹر ایم ناگیشور راو کو جانچ ایجنسی  کے ڈائریکٹر کی عارضی طورپرذمہ داری سونپ دی تھی۔بنچ نے غیر سرکاری تنظیم کامن کاز کی عرضی پر بھی سماعت کی تھی۔  اس تنظیم نے عدالت کی نگرانی میں جانچ ایجنسی سے راکیش استھاناسمیت  بیورو کے تمام افسروں کے خلاف لگے بد عنوانی کے الزامات کی تفتیش کرانے کی گزارش کی تھی۔

عدالت نے بیورو کے وقار بنائے رکھنے کے مقصدسے مرکزی نگرانی کمیشن کو کابینہ سکریٹری سے ملے خط میں لگائے گئے الزامات کی تفتیش دو ہفتے کے اندر پوری کرکے اپنی رپورٹ مہر بند لفافے میں سونپنے کی ہدایت دی تھی۔  یہی نہیں، عدالت نے سی وی سی تفتیش کی نگرانی کی ذمہ داری سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جج اے کے پٹنایک کو سونپی تھی۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)