خبریں

اپنے عہدے سے ہٹائے گئے سی بی آئی چیف آلوک ورما نے نئے عہدے کا چارج لینے سے انکار کیا

آلوک ورما نے فائر سروسیز کے ڈی جی کا چارج لینے سے انکار کر دیاہے۔انہوں نے ایک بیان جاری کرکے کہا کہ ، نیچرل جسٹس  تباہ ہوگیااور پوری کارروائی صرف اس لیے الٹ دی گئی کہ مجھے ڈائریکٹر عہدے سے ہٹانا تھا۔

سی بی آئی ڈائریکٹر آلوک ورما/ فوٹو: پی ٹی آئی

سی بی آئی ڈائریکٹر آلوک ورما/ فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی: آلوک ورما کو ہٹائے جانے کے ایک دن بعد ایم ناگیشور راؤ نے جمعہ کو سی بی آئی ڈائریکٹر  کا عہدے  ایک بار پھر سے سنبھال لیا ہے۔ عہدہ سنبھالتے ہی راؤ نے جہاں ورما کے ذریعے گزشتہ دو دنوں میں لیے گئے ٹرانسفر پوسٹنگ سمیت سبھی فیصلوں کو رد کر دیا اور 8 جنوری کے حالات کو بحال کر دیا۔وہیں دوسری طرف آلوک ورما نے فائر سروسیز کے ڈی جی کا چارج لینے سے انکار کر دیا۔ بتا دیں کہ ڈائریکٹر عہدے سے ورما کو ہٹائے جانے کے بعد ناگیشور راؤ کو عبوری ڈائریکٹر کے عہدے کی ذمہ داری دی گئی ہے۔

دریں اثنا آلوک ورما نے نئی ذمہ لینے سے انکار کر دیا ہے ۔ورما کو سی بی آئی چیف کے عہدے سے ہٹاکر فائر سروسز کا ڈائریکٹر جنرل بنایا گیا تھا ،لیکن جمعہ کو انہوں نے اس کا چارج لینے سے انکار کردیا ۔ انہوں نے ایک بیان جاری کرکے کہا کہ ، نیچرل جسٹس  تباہ ہوگیااور پوری کارروائی صرف اس لیے الٹ دی گئی کہ مجھے ڈائریکٹر عہدے سے ہٹانا تھا۔ غور طلب ہے کہ ورما 31 جنوری کو ریٹائر ہونے والے تھے۔

قابل ذکر ہے کہ سی بی آئی چیف آلوک ورما نے شری چندرا موئلی سی ،سکریٹری ڈپارٹمنٹ آف پرسنل اینڈ ٹریننگ کو اپنا استعفیٰ سونپ دیا ہے۔

غور طلب ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت والی سلیکشن کمیٹی کی ایک طویل میٹنگ کے بعد آلوک ورما کو جمعرات کو سی بی آئی چیف کے عہدے سے ہٹادیا گیا۔افسروں نے بتایا کہ 1979 کے بیچ کے اے جی ایم یو ٹی کیڈر کے آئی پی ایس افسر ورما کو بد عنوانی اورفرض کی آدائیگی میں لاپر واہی کے الزام میں عہدے سے ہٹایا گیا ہے۔ایجنسی کی تاریخ میں اس طرح کی کارروائی کا سامنے کر والے آلوک ورما سی بی آئی کے پہلے چیف ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ ورما کو این ایچ آر سی میں بھیجے جانے کا امکان ہے۔