کورٹ نے سی بی آئی کو استھانہ اور دیویندر کمار کے خلاف 10 ہفتے میں جانچ پوری کرنے کا حکم دیا ہے۔ کورٹ نے راکیش استھانہ کی گرفتاری پر لگی عبوری روک بھی ہٹا دی۔
نئی دہلی:دہلی ہائی کورٹ سے سی بی آئی کے اسپیشل ڈائریکٹر راکیش استھانہ کو جھٹکا لگا ہے۔ ہائی کورٹ نے استھانہ کے خلاف جانچ جاری رکھنے کا حکم دیا ہے۔ بتا دیں کہ استھانہ کے خلاف سابق سی بی آئی چیف آلوک ورما نے بد عنوانی کے معاملے میں ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا تھا۔ ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ استھانہ کے خلاف جانچ جاری رہے گی۔
Delhi High Court: CBI to conclude investigation against Rakesh Asthana and Devender Kumar in 10 weeks https://t.co/ByLr9nz4vI
— ANI (@ANI) January 11, 2019
کورٹ نے استھانہ اور ڈی ا یس پی دیویندر کمار کی ایف آئی آر رد کرنے کی مانگ والی عرضی کو خارج کر دیا۔کورٹ نے سی بی آئی کو استھانہ اور دیویندر کمار کے خلاف 10 ہفتے میں جانچ پوری کرنے کا حکم دیا ہے۔ کورٹ نے راکیش استھانہ کی گرفتاری پر لگی عبوری روک بھی ہٹا دی۔ کورٹ نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ ایک لوک سیوک کے خلاف ایف آئی آر درج کیا جانا فکر اور تشویش کی وجہ ہوگا۔ ایف آئی آر میں جس طرح کے الزام ہیں اس کی جانچ ضروری ہے۔
Delhi HC: No doubt, registration of an FIR against a public servant will be a cause of great concern and stress for the public servant. Charges under the FIR are a matter of investigation. It is important that law presumes a person is innocent until proven guilty https://t.co/ByLr9nz4vI
— ANI (@ANI) January 11, 2019
کورٹ نے مزید کہا کہ جب تک کوئی شخص مجرم ثابت نہیں ہو جاتا تب تک قانون کی نظر میں وہ بے قصور ہے۔ غور طلب ہے کہ استھانہ نے گرفتاری سے بچنے کے لیے دو ہفتے کی روک کی مانگ کی تھی۔ واضح ہو کہ حیدر آباد کے بزنس مین ستیش بابو سنا کی شکایت کی بنیاد پر استھانہ کے خلاف 15 اکتوبر 2018 کو ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ غور طلب ہے کہ سی بی آئی کے ڈائریکٹر آلوک ورما اور اسپیشل ڈائریکٹر راکیش استھانا کے درمیان مچے گھماسان کے بعد مرکز کی مودی حکومت نے گزشتہ 24 اکتوبر کو دونوں کو چھٹی پر بھیج دیا تھا۔
دونوں افسروں نے ایک دوسرے کے خلاف بد عنوانی کے الزام لگائے تھے۔ حوالہ اور منی لانڈرنگ کے معاملوں میں میٹ کاروباری معین قریشی کو کلین چٹ دینے میں مبینہ طور پر گھوس لینے کے الزام میں سی بی آئی نے بیتے دنوں اپنے ہی اسپیشل ڈائریکٹرر اکیش استھانا کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی تھی۔استھانا پر الزام ہے کہ انہوں نے معین قریشی معاملے میں حیدر آباد کے ایک کاروباری سے دو دلالوں کے ذریعے پانچ کروڑ روپے کی رشوت مانگی تھی۔
سی بی آئی کا الزام ہے کہ لگ بھگ 3 کروڑ روپے پہلے ہی دلال کے توسط سے استھانا کو دیے جاچکے ہیں ۔جس کے بعد راکیش استھانا نے سی بی آئی ڈائریکٹر آلوک ورما پر ہی اس معاملے میں ملزم کو بچانے کے لئے دو کروڑ روپے کی رشوت لینے کا الزام لگایا۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں