خبریں

گجرات فسادات: مودی کو کلین چٹ دینے کے خلاف ذکیہ جعفری کی عرضی پر سماعت ملتوی

ایس آئی ٹی  نے سال 2012 میں  معاملہ بند کرنے کی رپورٹ داخل کی تھی جس میں نریندر مودی اور سینئر  سرکاری افسروں سمیت 63 دوسرے  لوگوں کو کلین چٹ دیتے ہوئے کہا گیا تھا کہ ان کے خلاف مقدمہ چلانے  لائق ثبوت نہیں ہیں۔

ذکیہ جعفری اور نریندر مودی/فوٹو: پی ٹی آئی

ذکیہ جعفری اور نریندر مودی/فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی: سپریم کورٹ  نے 2002 میں گودھرا کانڈ کے بعد ہوئے  فرقہ وارانہ فسادات سے جڑے معاملوں میں گجرات کے اس وقت کے وزیراعلیٰ نریندر مودی کو ملی کلین چٹ کے خلاف ذکیہ جعفری کی عرضی پر سماعت منگل کو ملتوی کر دی۔ اس معاملے پر اب 4  ہفتہ بعد سماعت ہوگی۔ کانگریس کے سابق رکن پارلیامان احسان جعفری کی بیوی ذکیہ نے ایس آئی ٹی  کے فیصلے کے خلاف ان کی عرضی خارج کرنے کے گجرات ہائی کورٹ  کے 5 اکتوبر، 2017 کے حکم کو چیلنج کیا ہے۔

 جعفری احمد آباد کی گلبرگ سوسائٹی میں 28 فروری، 2002 کو مشتعل  بھیڑ کے ذریعے مارے گئے 68 آدمیوں میں شامل تھے۔ یہ معاملہ جسٹس اے ایم کھانولکر اور جسٹس اجئے رستوگی کی بنچ کے سامنے منگل کودرج  فہرست    تھا۔ بنچ نے کہا، ‘ آپ چار ہفتے کا وقت چاہتے ہیں اور ہم آپ کو چار ہفتے کا وقت دے رہے ہیں۔ ‘

عدالت نے پہلے کہا تھا کہ ذکیہ کی عرضی میں سماجی کارکن تیستا ستیلواڑ کے معاون-درخواست گزار بننے کی عرضی پر اہم معاملے کی سماعت سے پہلے وہ غور کرے‌گا۔ معلوم ہو کہ کلیدی  درخواست گزار ذکیہ جعفری 80 سال کی ہیں، اس لئے ستیلواڑ کو ان کی مدد کے لئے درخواست گزار نمبر-2 بنایا  گیا ہے۔ ذکیہ کے وکیل نے بنچ سے کہا کہ اس معاملے میں نوٹس جاری کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ یہ 27 فروری، 2002 سے مئی 2002 کے دوران مبینہ ‘ وسیع سازش ‘ سے متعلق ہے۔

اس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ایس آئی ٹی  نے معاملہ بند کرنے کے لئے نچلی عدالت میں دائر اپنی رپورٹ میں کلین چٹ دی ہے جس کے خلاف درخواست گزار نے  عرضی دائر کی تھی لیکن عدالت نے اس پر غور کئے بغیر ہی اس کو خارج کر دیا۔ایس آئی ٹی  نے 8 فروری، 2012 کو معاملہ بند کرنے کی رپورٹ داخل کی تھی جس میں مودی اور سینئر  سرکاری افسروں سمیت 63 دیگر لوگوں کو کلین چٹ دیتے ہوئے کہا گیا تھا کہ ان کے خلاف مقدمہ چلانے لائق ثبوت نہیں ہیں۔

گودھرا میں 27 فروری 2002 کو سابرمتی ایکسپریس ٹرین میں کار سیوکوں کے ڈبے میں ہوئے آگ زنی کے معاملے  کے اگلے دن 28 فروری، 2002 کو احمد آباد کی گلبرگ سوسائٹی میں مشتعل بھیڑ کے حملے میں سابق رکن پارلیامان احسان جعفری سمیت 68 لوگ  مارے گئے تھے۔ایس آئی ٹی نے 8فروری 2012 کو داخل اپنی کلوزر رپورٹ میں مودی اور دوسرے لوگوں کو کلین چٹ دی ہے ،2013 میں میٹرپولیٹین مجسٹریٹ کی عدالت نے رپورٹ کے خلاف جعفری کی اپیل کو خارج کردیا تھا۔اس کے بعد ذکیہ 2014میں ہائی کورٹ گئی تھیں ۔

ان فسادات کے وقت وزیر اعظم نریندر مودی گجرات کے وزیراعلیٰ تھے۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)