3 اکتوبر2008 کو آسام کے 4 ضلعوں میں 11 سلسلہ وار دھماکے میں 87 لوگ مارے گئے تھے ۔ اس معاملے میں کلیدی ملزم دیمری کو بنگلہ دیش میں گرفتار کیا گیا تھا اور 2010 میں ہندوستان کے حوالے کر دیا گیا تھا۔
نئی دہلی : نیشنل ڈیموکریٹک فرنٹ آف بوڈولینڈ (این ڈی ایف بی) کے بانی رنجن دیمری سمیت 9 لوگوں کو 2008 کے آسام سیریل بلاسٹ معاملے میں عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق، سی بی آئی کی اسپیشل کورٹ نے معاملے میں 14 لوگوں کو مجرم قرار دیے جانے کے دو دن بعد بدھ کو سزا سنائی ہے۔ اس معاملے میں باقی 4 لوگ اپنی سزا کاٹ چکے ہیں اور جرمانہ ادا کر چکے ہیں۔
غور طلب ہے کہ 30 اکتوبر2008 کو آسام کے 4 ضلعوں میں 11 سلسلے وار دھماکے میں 87 لوگ مارے گئے تھے ۔ سی بی آئی نے اسی سال اس معاملے میں کیس درج کیا تھا۔ اس معاملے کے کلیدی ملزم دیمری کو بنگلہ دیش میں گرفتار کیا گیا تھا اور 2010 میں ہندوستان کے حوالے کیا گیا تھا۔دیمری کو 2013میں ضمانت پر رہا کر دیا گیا تھا اور وہ اس وقت حکومت کے ساتھ امن مذاکرہ میں حصہ لے رہے ہیں ۔ ان کے علاوہ جن لوگوں کو مجرم قرار دیا گیا ہے وہ تمام لوگ این ڈی ایف بی سے وابستہ ہیں ۔
جارج بوڈو، تھرائی ، راجو سرکار، انچائی بوڈو، لوکو باسومتاری، کھرگیشور باسومتاری ، پربھات بوڈو، اجئے باسومتاری ، متھرا برہما اور راجیندر گوئل کو سزا دی گئی ہے۔ متاثرین کے وکیل نے سبھی کے لیے سزائے موت کی اپیل کی تھی ۔این ڈی ایف بی تنظیم ایک الگ بوڈو لینڈ بنانے کا مطالبہ کر رہا ہے ۔ اس تنظیم کے دو اہم خیمے ہیں ۔ ایک دیمری کیمپ اور ایک این ڈی ایف بی ترقی پسند۔ دونوں نے حکومت کے ساتھ امن مذاکرہ کے لیے اتفاق کیا ہے ۔
قابل ذکر ہے کہ بی ساؤریگورا کی قیادت والی این ڈی ایف بی –ترقی پسند ابھی بھی فعال ہے اور انڈر گراؤنڈ ہے۔
Categories: خبریں