مہوا میں تعینات ایک پولیس افسرسنیل کمار سنگھ کے مطابق تقریباً 16 بچے مقامی ہاسپٹل میں داخل کرائے گئے ہیں ۔بچوں کے گارجین نے پرنسپل راجیش کمار سنگھ کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
نئی دہلی: بہار کے ویشالی ضلع میں ایک اسکول میں بچوں کے ساتھ مارپیٹ کرنے کا معاملہ سامنے آیا ہے ۔ ہندوستان لائیو کی ایک خبر کے مطابق، مہوا بلاک کے فتح پور پکری واقع ایک مڈل اسکول کے انچارج پرنسپل راجیش کمار نے تقریباً 40 بچوں کے ساتھ مبینہ طور پر مارپیٹ کی ، جس میں دو بچوں کے ہاتھ ٹوٹ گئے ہیں ۔ اس کے ساتھ ہی کئی بچوں کے بے ہوش ہونے کی اطلاع ہے۔
لائیو ہندوستان کے مطابق، معاملے کی جانکاری جیسے ہی مقامی لوگوں اور گارجین کو ملی انہوں نے فوراً اسکول پہنچ کر اسکول کو گھیر لیا اور توڑ پھوڑ کی۔ خبر کے مطابق ، اسکول میں موجود اساتذہ کو لوگوں نے قیدی بنالیا ۔ اسکول میں مارپیٹ کی جانکاری پر پولیس وہاں پہنچی لیکن بے قابو بھیڑ کی وجہ سے ان کو پیچھے ہٹنا پڑا۔
طلبا نے بتایا کہ انچارج پرنسپل راجیش کمار نے ان سے اسکول میں جھاڑو لگانے کے لیے کہا ۔ جب طلبا نے ایسا کرنے سے منع کردیا تو ٹیچر بھڑک گئے اور ان کو پیٹنے لگے۔دریں اثنااین ڈی ٹی وی کی ایک خبر کے مطابق، مہوا میں تعینات ایک پولیس افسرسنیل کمار سنگھ نے بتایا کہ تقریباً 16 بچے مقامی ہاسپٹل میں داخل کرائے گئے ہیں ۔ ان کو پرنسپل نے بڑی بے رحمی سے مارا ہے۔
پولیس کے مطابق، پرنسپل کے ذریعے مار پیٹ کیے جانے کی وجہ سے بچے صدمے میں ہیں اور بیما ر پڑگئے ہیں اس لیے ان کو ہاسپٹل لے جایا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ گاؤں والوں کے ڈر کی وجہ سے کئی دوسرے ٹیچر بھا گ گئے ہیں ۔ راجیش کمار بھی بھاگنے میں کامیاب رہا۔مقامی لوگوں کے علاوہ بچوں کے گارجین نے پرنسپل راجیش کمار سنگھ کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
Categories: خبریں