خبریں

سنندا پشکر کی موت سے جڑے معاملے میں ری پبلک ٹی وی اور ارنب گوسوامی کے خلاف ایف آئی آر کا حکم

چینل کے ذریعے کانگریسی رہنما ششی تھرور کی بیوی سنندا پشکر کی موت سے جڑے کچھ دستاویز نشر کیے گئے تھے۔ تھرور نے یہ دستاویز پولیس کے پاس ہونے کی بات کہتے ہوئے چینل پر دستاویز چوری کرنے کا الزام لگایا ہے۔

ری پبلک کے ایڈیٹران چیف ارنب گوسوامی (فوٹو بشکریہ : ری پبلک ٹی وی)

ری پبلک کے ایڈیٹران چیف ارنب گوسوامی (فوٹو بشکریہ : ری پبلک ٹی وی)

نئی دہلی: دہلی کی ایک عدالت نے نیوز چینل ری پبلک ٹی وی اور اس کے ایڈیٹر ارنب گوسوامی کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا ہے۔ کانگریسی رہنما ششی تھرور کی شکایت پر عدالت نے یہ حکم دیا ہے۔ عدالت نے کہا ہے کہ ارنب اور ری پبلک ٹی وی کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے۔ یہ شکایت تھرور کی بیوی سنندا پشکر کی موت کی جانچ سے متعلق خفیہ دستاویز وں کی چوری کے الزام سے جڑی ہے۔

میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ دھرمیندر سنگھ نے 21 جنوری کو دیے اپنے حکم میں متعلقہ ایس ایچ او کو ایف آئی آر درج کرنے اور معاملے کی جانچ کرنے کی ہدایت دی ہے۔ حکم میں کہا گیا ہے کہ معاملے کی جانچ کی ضرورت ہے کیوں کہ ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ ملزم  لوگوں  (چینل )کے پاس یہ مواد کیسے آیا۔عدالت نے کہا،’ ہم دیکھیں گے کہ اس معاملے میں کتنے لوگوں کی جانچ کی جانی ہے۔ ان حالات میں متعلقہ ایس ایچ او کو اس معاملے میں ایف آئی آر درج کرنے اور قانون کے مطابق؛ جانچ کرنے کی ہدایت دی جاتی ہے۔’

عدالت کے اس حکم کو جمعہ کو اپلوڈ کیا گیا۔ اس معاملے میں اگلی شنوائی 4 اپریل کو ہونی  ہے۔ تھرور کی طرف سے پیش ہوئے سینئر وکیل وکاس پاہوا نے عدالت کو بتایا تھا کہ موت کے معاملے کی جانچ کے دوران  پولیس نے سنندا پشکر کے کئی سامانوں کو جمع کیا تھا۔ اس دوران تھرور اور ان کے ایک معاون نارائن سنگھ کے بیان درج کیے تھے۔

یہ سبھی دستاویز اور سامان خفیہ ریکارڈس کا حصہ تھے اور یہ صرف جانچ ٹیم کے ہی پاس تھے ۔ الزام ہے کہ ری پبلک ٹی وی کئی پروگراموں کے دوران کچھ دستاویز دکھائے  گئے تھے ۔ جن کو سنندا کی موت کی جانچ سے متعلق دستاویز بتایا گیا تھا۔اس سے پہلے ششی تھرور دہلی ہائی کورٹ میں ارنب گوسوامی اور ری پبلک ٹی وی کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ کر چکے ہیں۔ تھرور نے الزام لگایا تھا کہ ان کی بیوی سنندا پشکر کی موت سے متعلق خبر کو نشر کرتے ہوئے ان کے خلاف لائق ہتک عزت تبصرے کیے گئے تھے ۔

(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)