خبریں

بابری مسجد معاملہ: یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا، 24 گھنٹے میں فیصلہ آ جانا چاہیے، 25 واں گھنٹہ لگنا ہی نہیں چاہیے

اترپردیش کے وزیر اعلیٰ  یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ عقیدے کا احترام  ہونا  ہی چاہیے اور عدالت کو عوام کے عقیدے کا خیال  رکھنا  چاہیے۔

فوٹو پی ٹی آئی

فوٹو پی ٹی آئی

نئی دہلی: اتر پردیش اسمبلی میں وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ رام جنم بھومی ایک عقیدے سے جڑا معاملہ  ہے اور عدالت کو بھی عوام کے عقیدے کی عزت کرتے ہوئے 24 گھنٹے کے اندر اس پر اپنا فیصلہ سنا دینا چاہیے۔ جہاں تک زمین کے بٹوارے کا سوال ہے تو الہ آباد ہائی کورٹ پہلے ہی کہہ چکا ہے کہ جہاں رام للا جی وراجمان ہیں ،وہیں رام جنم بھومی ہے۔

این ڈی ٹی وی کی ایک خبر کے مطابق؛رام مندر مدعے پر یوگی نے کہا کہ عقیدے کا احترام  ہونا  ہی چاہیے اور عدالت کو عوام کے عقیدے کا خیال  رکھنا  چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ جب الہ آباد ہائی کورٹ کی 3 رکنی اسپیشل بنچ نے کہا ہے کہ جہاں رام للا وراجمان ہیں ،وہیں رام جنم بھومی ہےتو تنازعہ وہیں ختم ہو چکا ہے اور بٹوارے کا کہیں تنازعہ ہے ہی نہیں۔

وزیر اعلیٰ یوگی نے کہا کہ صرف یہ طے ہونا تھا کہ یہ رام جنم بھومی ہے یا نہیں اور جب یہ طے ہو گیا ہے تو پھر اس تنازعہ کے حل میں 24 گھنٹے سے 25 واں گھنٹہ نہیں لگنا چاہیے۔ایس پی، بی ایس پی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے یوگی نے کہا،’ پچھلی حکومتوں نے ریاست میں جس طرح کا کاریڈور بنانے کی کوشش کی تھی، وہ بد عنوانی اور بد امنی کا گلیارہ تھا۔ ریاست کا کوئی ایسا غنڈہ، مافیا اور سماج مخالف عناصر نہیں تھا جو پچھلی سرکاروں کا ہمدرد نہ رہا ہو۔’

انھوں نے کہا ،’ ہم نے بھی ایک کاریڈور دیا ہے ۔تحفظ کا، وکاس کا اور 15 فروری کو وزیر اعظم سے جھانسی میں ڈیفنس کاریڈور کی بھی سنگ بنیاد رکھنے جا رہے  ہیں۔ ‘ یوگی نے کہا،’ حیرت ہوتی ہے کہ اپوزیشن کو حکومت کی کامیابیاں اور ریاست کے  عوام کی خوشحالی اچھی نہیں لگتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کسی بھی اچھے کام کو اخلاقی حمایت دینے کے بجائے اس کی مخالفت کرنا اپوزیشن کی عادت بن گئی ہے۔ ٹھیک ہی کہا ہے کہ چاندنی رات چوروں کو اچھی نہیں لگتی ہے۔ ‘

یوگی نے مزید کہا،’ اپوزیشن کے لوگ ایوان سے کیوں بھاگے ہیں۔ ان کو معلوم ہے کہ جواب دیتے وقت ہم جو راز فاش کریں گے ، اس کا مقابلہ کرنے کا اخلاقی حوصلہ ان میں نہیں ہے۔ ایشور سے دعا کرتا ہوں کہ ایسے لوگ ہمیشہ ہی ایوان سے باہر رہیں تو اچھا ہے۔’

غور طلب ہے کہ حال ہی میں خبر رساں ایجنسی اے این آئی کو دیے ایک انٹرویو میں، وزیر اعظم نریندر مودی نے واضح کیا تھا کہ رام مندر مدعے پر ایک ایگزیکٹیو آرڈر جاری  کرنے کا کوئی بھی فیصلہ تب تک نہیں کیا جا سکتا جب تک کہ عدالتی عمل ختم نہیں ہو جاتا ہے۔ مودی نے کہا تھا، ‘ عدالتی عمل کو ختم ہونے دیں۔ عدالتی عمل ختم ہونے کے بعد حکومت کے طور پر ہماری ذمہ داری جو بھی ہوگی، ہم سبھی کوشش کرنے کے لیے تیار ہیں۔ ہم نے بی جے پی کے مینی فسٹو میں کہا ہے کہ اس مدعے کا حل آئین کے دائرے میں ڈھونڈ لیا جائے گا۔