خبریں

پلواما حملہ: حکومت کی ٹی وی چینلوں کو بھڑکاؤ کوریج سے بچنے کی ہدایت

پلواما میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کے بعد منسٹری آف انفارمیشن اینڈ براڈ کاسٹنگ نے کہا ہے کہ ٹی وی چینل کوئی  بھی ایسا مواد نشر نہ کریں جو تشدد  بھڑکا سکتا ہے یا لاء اینڈ آرڈر کو متاثر کر سکتا ہے۔

فوٹو: پی ٹی آئی

فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی: جموں و کشمیر کے پلواما ضلع میں جمعرات کو ہوئے دہشت گردانہ حملے کی ٹی وی کوریج کو لے کر مرکزی حکومت نے ایڈوائزری جاری کی ہے۔ منسٹری آف انفارمیشن اینڈ براڈ کاسٹنگ نےسبھی نجی ٹی وی چینلوں کو ایڈوائزری جاری کر یہ یقینی بنانے کو کہا ہے کہ  ایسے کسی بھی مواد کو نشر نہ کریں، جس سے ملک کی سالمیت کو خطرہ ہو۔

وزارت نےایڈوائزری میں کہا،’ حال ہی میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کے مد نظر نجی ٹی وی چینلوں کو کسی بھی طرح کے مواد کی نشریات کو لے کر احتیاط برتنے کی ضرورت ہیں۔ وہ کسی بھی ایسے مواد کے تئیں احتیاط برتیں جو تشدد بھڑکا سکتا ہے یا جو لاء اینڈ آرڈر کو متاثر کرے یا ملک مخالف رخ کو بڑھاوا دیتی ہو یا پھر ملک کی سالمیت کو متاثر کرتی ہو۔’

ایڈوائزری میں سبھی ٹی وی چینلوں سے اس پر عمل کرنے کی گزارش کی گئی ہے۔ غور طلب ہے کہ جموں و کشمیر کے پلواما ضلع میں جمعرات کو ہوئے دہشت  گردانہ حملے میں شہید ہوئے جوانوں کی تعداد بڑھ کر 40 ہو گئی ہے۔ حملے کے بعد جمعہ کو وزیر اعظم نریندر مودی نے سکیورٹی معاملوں کی کابینہ میٹنگ کی صدارت کی۔

مرکزی حکومت نے فارینسک ایکسپرٹ کے ساتھ این آئی اے اور نیشنل سکیورٹی گارڈ(این ایس جی)کی ٹیموں کو سری نگر بھیجا ہے، جو حلمے والی جگہ سے فارینسک ثبوت جمع کرے گی۔واضح ہو کہ جیش محمد کے ایک دہشت گرد نے جمعرات کو دھماکہ خیز مواد سے بھری گاڑی سے سی آر پی ایف جوانوں کی بس کو ٹکر مار دی  تھی۔

افسروں کا  کہنا ہے کہ یہ 2016 میں ہوئے اوری حملے کے بعد سب سے بڑا دہشت گردانہ حملہ ہے۔ انھوں نے بتایا کہ دہشت گرد تنظیم جیش محمد نے اس وا قعہ کی ذمہ داری لی ہے۔ اس حملے میں تقریباً 350 کلو دھماکہ خیز موادکا استعمال ہوا تھا۔این ڈی ٹی وی کے مطابق؛سی آر پی ا یف جلد ہی پلواما حملے میں مارے گئے جوانوں کی فہرست جاری کر سکتی ہے۔جوانوں کے نام جاری کیے جانے میں تاخیر کی وجہ کئی لاشوں کو بری طرح نقصان پہنچنا ہے۔ حالانکہ سرکاری طور پر ابھی تک 37 جوانوں کے مارے جانے کی بات کہی جا رہی ہے۔