اس سے پہلے امریکی وزارت خارجہ نے ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ دہشت گردی کی وجہ سے پاکستان جانے والےامریکی شہری دو بارہ سوچیں ۔
نئی دہلی: جموں و کشمیر کے پلواما ضلع میں سی آر پی ایف کے قافلے پر حملے کی سخت مذمت کرتے ہوئے امریکہ نے پاکستان سے کہا ہے کہ وہ فوراً دہشت گردوں کے تمام گروپ کو اپنی حمایت اور پناہ دینا بند کرے۔وہائٹ ہاؤس کی پریس سکریٹری سارا سینڈرس نے جمعرات کو دیر رات جاری ایک بیان میں کہا کہ ، امریکہ پاکستان سے اپیل کرتا ہے کہ وہ اپنی زمین سے دہشت گردانہ سرگرمیاں چلانے والے تمام دہشت گردوں کو اپنی حمایت اور پناہ دینا فوراً بند کرے ۔ بیان میں انہوں نے کہا کہ ان دہشت گردوں کا صرف اور صرف ایک مقصد علاقے میں بد امنی، تشدد اور دہشت پھیلا نا ہے۔
انہوں نے کہا ، یہ معاملہ دہشت گردی کے خلاف لڑائی میں امریکہ اور ہندوستان کی مدد اور اشتراک کو اور بڑھانے میں ہمارے ارادے کو اور مضبوط بناتا ہے۔سینڈرس نے کہا کہ امریکہ پاکستان میں واقع دہشت گرد تنظیموں کے ذریعے پلواما حملے کی سخت لفظوں میں مذمت کرتا ہے۔واضح ہوکہ پاکستان سے اپنی سرگرمیوں کو جاری رکھنے والےوالے گروپ جیش محمد (جے ای ایم) نے پلواما میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کی ذمہ داری لی ہے ۔ حملے میں سی آر پی ایف کے تقریباً 40 جوان مارے گئے ہیں اور کئی شدید طور پر زخمی ہوئے ہیں۔
وہائٹ ہاؤس کے پریس سکریٹری نے کہا ، ہم اس سفاک حملے کے متاثرین کے اہل خانہ ، حکومت ہند اور ہندوستانیوں کے تئیں اپنے گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہیں۔اس سے پہلے جمعرات کو ہی امریکہ نے دہشت گردی کی وجہ سے اپنے شہریوں کو پاکستان نہ جانے کی صلاح دی تھی۔امریکہ نے خاص طور پر دہشت گردی اور پاکستان کے اندر یا اس نزدیک شہری طیاروں کو ہونے والے خطرے کی وجہ سے اپنے شہریوں سے پاکستان کے سفر پر جانے سے پہلے دوبارہ غور کرنے کی گزارش کی ہے۔
US State Department has issued a travel advisory to its citizens asking them to reconsider travel to Pakistan due to terrorism.
— ANI (@ANI) February 15, 2019
Federal Aviation Administration نے بدھ کو جاری ایک نوٹس میں کہا کہ دہشت گردوں کی تنظیم پاکستان سے ممکنہ حملوں کا پلان بنا رہی ہے۔امریکی وزارت خارجہ نے اپنے تازہ بیان میں کہا کہ ، دہشت گردی کی وجہ سے پاکستان کے سفر پر از سر نو غور کریں ۔وزارت نے امریکی شہریوں سے دہشت گردی اور مسلح تشدد کے امکان کے پیش نظر ایف اے ٹی اے اور کشمیر کے پاکستان قبضے والے حصے سمیت بلوچستان اور خیبر پختونخوا ریاست کے سفر نہ کرنے کی صلاح دی ہے۔
وزارت نے کہا کہ دہشت گرد تنظیمیں پاکستان میں حملوں کی تیاری کر رہی ہیں ۔ دہشت گرد آمد ورفت کے ہب ، بازار ، شاپنگ مال، فوجی کیمپ ،عبادت گاہوں اور سرکاری مراکز کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔وزارت نے کہا کہ گزشتہ کئی برسوں میں بڑے پیمانے پرہوئے دہشت گردانہ حملوں سے سیکڑوں لوگ زخمی ہوئے ہیں ۔ اپنے شہریوں سے کشمیر کے پاکستان کے قبضے والے حصے میں نہ جانے کی گزارش کرتے ہوئے وزارت خارجہ نے کہا کہ ایسا پتہ چلا ہے کہ علاقے میں دہشت گردوں کا گروپ سرگرم ہے۔
اس نے کہا ، ہندوستان اور پاکستان کے بیچ جنگ کا خطرہ بناہوا ہے۔ ہندوستان اور پاکستان کی فوجوں کے بیچ لائن آف کنٹرول پر بار بار گولی باری ہوتی ہے۔اس بیچ پاکستان نے کہا کہ پلواما ضلع میں دہشت گردانہ حملہ باعث تشویش ہے اور کہا کہ حکومت ہند اور میڈیا کے ذریعے اس حملے کو پاکستان سے جوڑا جانا غلط ہے۔جمعرات دیر رات پاکستانی وزارت خارجہ نے بیان جاری کر کے کہا کہ ، ہم ہمیشہ گھاٹی میں تشدد کی مذمت کرتے ہیں۔پاکستان نے یہ خارج کیا کہ وہ کہیں سے بھی اس حملے میں شامل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ، ہم جانچ کے بغیر اس حملے سے پاکستان کو جوڑنے کی حکومت ہند کے سبھی افراد اور میڈیا کی کوششوں کو سرے سے خارج کرتے ہیں ۔
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں