بیکانیر سرحد میں کسی بھی دھرم شالہ، ہوٹل اور اسپتال وغیرہ میں پاکستانی شہریوں کے رہنے-ٹھہرنے پر بھی پابندی۔ کلکٹر نے کہا ہے کہ پلواما دہشت گردانہ حملے سے عوام میں پاکستان کے خلاف شدید غصہ کی وجہ سے کرفیو نافذ کیا گیا۔
نئی دہلی: پلواما میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کے مدنظر بیکانیر میں موجود تمام پاکستانی شہریوں کو 48 گھنٹے کے اندر ضلع چھوڑکر جانے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔بیکانیر ضلع مجسٹریٹ کمار پال گوتم نے سوموار کو سی آر پی سی کی دفعہ 144 کے تحت حکم جاری کیا کہ بیکانیر ریونیو سرحد میں رہ رہے پاکستانی شہری 48 گھنٹے کے اندر ضلع چھوڑکر چلے جائیں۔
حکم میں کہا گیا ہے کہ بیکانیر پاکستان کی سرحد کے قریب ہے۔ اس وجہ سے پاکستانی شہریوں کے یہاں رہنے، گھومنے اور ٹھہرنے سے انٹرنل سکیورٹی کو سنگین خطرہ پیدا ہو سکتا ہے اور پاکستانی شہریوں کی زندگی کو بھی سنگین خطرہ ہو سکتا ہے۔ ساتھ ہی امن ختم ہونےکا خدشہ ہے، جس کے مدنظر کرفیو نافذ کیا گیا۔
ضلع مجسٹریٹ نے کہا کہ پلواما میں ہوئے دہشت گردانہ حملے سے عوام میں پاکستان کے خلاف شدید غصہ کی وجہ سے یہ حکم دیا گیا ہے۔ضلع مجسٹریٹ نے بیکانیر کے سرحدی علاقے میں بنے ہوٹل میں پاکستانی شہریوں کو پناہ دینے پر بھی پابندی لگا دی ہے۔ یہ حکم دو مہینے کے لئے نافذ کیا گیا ہے۔حکم کے مطابق بیکانیر کے ریونیو سرحد میں واقع کسی بھی دھرم شالہ، ہوٹل اور اسپتال وغیرہ میں پاکستانی شہریوں کے رہنے اور ٹھہرنے پر بھی پابندی لگائی گئی ہے۔
Rajasthan: Bikaner DM issues a list of orders, effective immediately, u/s 144 CrPc in light of #PulwamaTerrorAttack. He order Pakistani citizens to leave the dist within 48 hrs, also prohibits hotels in Bikaner border area from allowing Pak citizens. Order applicable for 2 months pic.twitter.com/YsEnrv2X7a
— ANI (@ANI) February 18, 2019
حکم میں کہا گیا ہے کہ بیکانیر ضلع میں رہنے والے ہندوستانی شہری، پاکستان کے شہریوں سے براہ راست اور بالواسطہ طور پر تجارتی تعلقات نہیں رکھیں گے یا پاکستانی شہریوں کو کسی بھی قسم کا روزگار نہیں دیںگے۔پاکستان سے حاصل ہو رہی ‘ اسپوف کال ‘ کے مدنظر کوئی بھی شہری کسی بھی مواصلات کے ذریعے کسی بھی قسم کی لشکری / حساس جانکاری کا انجان آدمیوں سے لین دین نہیں کرےگا۔
بیکانیر کا کوئی بھی آدمی پاکستان میں رجسٹرڈ سم کا استعمال بھی نہیں کرےگا۔اسپوف کال وہ فون کال ہوتی ہے جس میں فون اٹھانے والے آدمی کو فون کرنے والے آدمی کے اصلی نمبر کے بجائے کوئی اور نمبر دکھائی دیتا ہے۔حکم میں کہا گیا ہے کہ اگر کسی بھی پاکستانی شہری کو اس حکم سے کوئی اعتراض ہے تو وہ ضلع مجسٹریٹ کے سامنے اپنی رپورٹ پیش کر سکتا ہے۔
حکم میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ جن پاکستانی شہریوں کا Foreigners Regional Registration Officer (ایف آر آر او) کے پاس رجسٹریشن ہو رکھا ہے، ان پر یہ حکم نافذ نہیں ہوگا۔ضلع مجسٹریٹ کا حکم فوری اثر سے سوموار سے نافذ ہو گیا۔ حکم کی خلاف ورزی کرنے والے پرتعزیرات ہند کی دفعہ 188 کے تحت فرو جرم عائدکیا جا سکتا ہے۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں