محبوبہ مفتی نے عمران خان کے بیان پر سوال اٹھاتے ہوئے یہ بھی کہا کہ ، پاکستان کے وزیر اعظم کو ایک موقع ملنا چاہیے کیوں کہ انہوں نے حال ہی میں عہدہ سنبھالا ہے ۔
نئی دہلی: جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی نے پاکستان کے وزیر اعظم عمران کے ذریعے پلواما دہشت گردانہ حملے میں ثبوت مانگے جانے پر اعتراض کیا ہے ۔ انہوں نے اس سے متعلق ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ ، میں اتفاق نہیں رکھتی۔ پاکستان کو پٹھان کوٹ کے دستاویز(dossier) دیے گئے تھے لیکن ملزموں کو سزا دینے کے لیے کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا۔
محبوبہ مفتی نے یہ بھی لکھا کہ ، ‘ٹائم تو واک دی ٹاک۔ لیکن پاکستان کے وزیر اعظم کو ایک موقع ملنا چاہیے کیوں کہ انہوں نے حال ہی میں عہدہ سنبھالا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ ، بے شک انتخابات کے مد نظر جنگ سے متعلق بیان بازی زیادہ ہورہی ہے۔
Disagree. Pathankot dossier was given to them but no action was taken to punish the perpetrators . Time to walk the talk. But Pak PM deserves a chance since he’s recently taken over. Of course the war rhetoric has more to do with the impending elections than anything else. https://t.co/QIOxkzuSth
— Mehbooba Mufti (@MehboobaMufti) February 19, 2019
غور طلب ہے کہ پاکستانی وزیراعظم عمران خان نے پلوامامیں ہونے والے خودکش حملے کی تحقیقات میں مکمل تعاون کی پیشکش کرتے ہوئے کہا ہےکہ ہندوستان کو سوچنا چاہیے کی پاکستان کو اس حملے سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔بی بی سی اردو کے مطابق ؛ عمران خان نے یہ بات منگل کو پلواما حملے کے معاملے پر پالیسی بیان میں کہی۔انہوں نے کہا،’کوئی احمق ہی اس طرح کے واقعے کو انجام دے گا اپنے آپ کو سبوتاژ کرنے کے لیے۔اگر آپ نے ماضی کے اندر پھنسے رہنا ہے اور جب بھی کشمیر میں کوئی سانحہ ہو تو پاکستان کو ہی ذمہ دار ٹھہرانا ہے،اس طرح تو ہم وپنگ بوائے بنے رہیں گے۔‘
Pakistan PM Imran Khan's statement on #Pulwama terrorist attack: Pakistan ko isse kya faayda hai? Kyu Pakistan karega iss stage ke upar jab Pakistan stability ki taraf ja raha hai? pic.twitter.com/Z1rdaIbTcJ
— ANI (@ANI) February 19, 2019
پاکستانی وزیراعظم نے مزید کہا کہ ’کوئی قابلِ کارروائی خفیہ اطلاعات ہیں کہ پاکستانی ملوث ہیں وہ ہمیں دیں میں آپ کو ضمانت دیتا ہوں کہ ہم ایکشن لیں گے اور اس لیے نہیں لیں گے ہم پر دباؤ ہے بلکہ اس لیے کہ ایسا کرنے والے ہم سے دشمنی کر رہے ہیں۔‘
ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر ہندوستان پاکستان پر حملہ کرتا ہے تو اسے ویسا ہی جواب ملے گا۔’اگر آپ یہ سمجھتے ہیں کہ آپ پاکستان پر حملہ کریں گے تو پاکستان جوابی حملہ کرنے کا سوچے گا نہیں، جوابی حملہ کرے گا۔ پاکستان کے پاس جواب دینے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہو گا۔‘
غور طلب ہے کہ 14 فروری کو کشمیر کے پلوامہ میں ہوئیے ایک خودکش حملے میں40سے زیادہ سی آر پی ایف کے جوان مارے گئے تھے۔ جیش محمد نے اس حملہ کی ذمہ داری لی تھی۔جبکہ حکومت ہند نے کہا تھا کہ اس حملہ میں پاکستانی حکومت کا ہاتھ ہے، جس کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا-
Categories: خبریں