کورٹ نے انل امبانی کو کہا ہے کہ وہ 4 ہفتے کے اندر ایرکسن انڈیا کو 453 کروڑچکائے اور ایسا نہیں کرنے پر ان کو 3 مہینے کی جیل ہو گی۔امبانی کے علاوہ کمپنی کے دو ڈائریکٹر کو بھی ہتک عزت کا مجرم پایا گیا ہے۔ کورٹ نے ہر ایک پر ایک- ایک کروڑ روپے کا جرمانہ بھی لگایا ہے۔
نئی دہلی: سپریم کورٹ نے ایرکسن معاملے میں ریلائنس کمیونی کیشنس (آر کام )کے چیئر مین انل امبانی کو مجرم قرار دیا ہے۔ عدالت نے ان کو سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود سویڈن کی ٹیلی کمیونی کیشن کمپنی ایرکسن کو 550 کروڑ روپے ادا نہ کرنے کا ملزم پایا ہے۔عدالت نے امبانی کے علاوہ کمپنی کے 2 ڈائریکٹر کو بھی ہتک عزت کا مجرم پایا ہے۔ کورٹ نے ہر ایک پر ایک- ایک کروڑ روپے کا جرمانہ بھی لگایا ہے۔اگر ایک مہینے کے اندر جرمانے کی رقم جمع نہیں کرائی گئی تو 1 مہینے کی جیل ہو سکتی ہے۔
Supreme Court says Anil Ambani & 2 directors have to pay Rs 453 Cr to Ericsson India within 4 weeks & if they fail to pay the amount, three months' jail term will follow. SC also imposed a fine of Rs 1 cr each on them, if not deposited within a month, 1-month jail will be awarded https://t.co/5PG6OsD2j3
— ANI (@ANI) February 20, 2019
انڈین ایکسپریس کے مطابق؛ جسٹس آر ایف نریمن اور جسٹس ونیت سرن کی بنچ نےانل امبانی کو 4 ہفتے کے اندر ایرکسن کو 453 کروڑ روپے چکانے کو کہا ہے اور ایسا نہیں کرنے پر ان کو 3 مہینے کی جیل کی سزا ہو سکتی ہے۔آر کام کے ذریعے ایرکسن کو پیسہ نہیں چکانے پر انل امبانی کو کورٹ لے جانے کے بعد بنچ نے یہ فیصلہ سنایا ہے۔
Visuals from Supreme Court, Delhi: Supreme Court holds Reliance Communication Chairman Anil Ambani and two directors guilty of contempt of court on a contempt plea filed by Ericsson India against him over not clearing its dues of Rs 550 crore. pic.twitter.com/bDS5VoHGRx
— ANI (@ANI) February 20, 2019
ایرکسن انڈیا معاملے کی پیروی کر رہے سینئر وکیل دشینت دوے نے شنوائی کے دوران انل امبانی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے رافیل ڈیل کا ذکر کرتے ہوئے کہا تھا کہ کمپنی کے پاس رافیل ڈیل میں سرمایہ کاری کرنے کے لیے پیسہ ہے لیکن کمپنی کو پیسہ چکانے کےلیے پیسہ نہیں ہے۔انھوں نے بنچ کو بتایا تھا کہ ‘ان کے پاس رافیل ڈیل میں سرمایہ کاری کے لئے پیسہ ہے لیکن ہمیں 550 کروڑ روپے کا بقایاادا کرنے کے لیے پیسہ نہیں ہے۔’
انل امبانی کی طرف سے سینئر وکیل مکل روہتگی نے کورٹ میں کہا آر کام کی جائیداد کو جیو کو بیچنے پر شرط کے ساتھ اتفاق رائے بنا تھا لیکن جیو کے ساتھ یہ سودا نہیں ہو پایا۔نو بھارت ٹائمس کے مطابق؛آرکام نے عدالت کو بتایا کہ اس نے ایرکسن کے بقایے کی ادائیگی کرنے کے لیے ‘زمین آسمان ایک کر دیا’ لیکن وہ رقم نہیں چکا پایا کیونکہ جیو کے ساتھ اس کا سودا نہیں ہو پایا۔
یہ ہتک عزت کی عرضی انل امبانی، ریلائنس ٹیلی کام لمٹیڈکے چیئر مین ستیش سیٹھ اور ریلائنس انفراٹیل لمٹیڈ کی چیئرپرسن چھایا ویرانی اور ایس بی آئی چیئر مین کے خلاف دائر کی گئی تھی۔غور طلب ہے کہ ریلائنس گروپ کے چیئر مین انل امبانی اور دوسروں کے خلاف بقایے کی ادائیگی نہ کرنے پر ایرکسن نے سپریم کورٹ میں 3 ہتک عزت عرضی دائر کی تھیں۔
Categories: خبریں