خبریں

پاکستان کے بعد ہندوستان کی طرف سے بھی سمجھوتہ ایکسپریس ٹرین رد

ہندوستان اور پاکستان کے بیچ یہ ٹرین سروس 22 جولائی 1976 کو شروع ہوئی تھی۔پاکستان نے گزشتہ 27 فروری کو اپنی طرف سے واگھا -لاہور ریل مار پر ٹرین کی آمد و رفت رد کر دی تھی جبکہ 27 مسافر ہندوستانی ٹرین سے پرانی دہلی سے اٹاری پہنچے تھے۔

امرتسر میں اٹاری ریلوے اسٹیشن پر گزشتہ 25 فروری کو کھڑی سمجھوتہ ایکسپریس ٹرین/فوٹو: پی ٹی آئی

امرتسر میں اٹاری ریلوے اسٹیشن پر گزشتہ 25 فروری کو کھڑی سمجھوتہ ایکسپریس ٹرین/فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی:پاکستان کے بعد انڈین ریلوے نے بھی اپنی سرحد میں ہندو پاک سمجھوتہ ایکسپریس ٹرین کو بند کرنے کا فیصلہ کیاہے۔ سینئر افسروں کے مطابق؛ یہ فیصلہ صرف  اس لیے لیا گیا کیوں کہ پاکستان نے اپنی طرف سے اس سروس کو رد کر دیا ہے۔ اس بارے میں ایک نوٹیفیکشن جاری کی گئی ہے۔ افسروں کا کہنا ہے کہ 14 فروری کو جموں و کشمیر کے پلواما میں سی آر پی ایف کے قافلے پر ہوئے حملے کے بعد دونوں ممالک کے رشتوں میں آئی کشیدگی اور اس کے بعد کی وارداتوں کو لے کر پاکستان اپنے یہاں سے سمجھوتہ ایکسپریس کی سروس کو پہلے ہی بند کر چکا ہے۔

پاکستان کی طرف سے اٹھائے گئے اس قدم کے بعد گزشتہ 28 فروری کو رات 8 بجے دہلی سے اٹاری کے لیے جو ٹرین روانہ ہونے والی تھی، اس کو بھی رد کر دیا گیاہے۔ حکم کے مطابق؛ ریلوے بورڈ نے اٹاری اسپیشل ایکسپریس ،دہلی اٹاری دہلی،جو واگھا -لاہور لنک کے ساتھ مل کر سمجھوتہ یا فرینڈ شپ ایکسپریس نام سے جانی جاتی ہے،کی سبھی سروس کو بھی اس کے اگلے پھیرے کے دن اتوار سے رد کر دیاہے۔

ریلوے کے ذرائع کے مطابق؛ پاکستان سے کوئی مسافر نہیں ہونے کی وجہ سے اس طرف سے چلانے کی کوئی منطق نہیں ہے۔ امید ہے کہ تناؤ کم ہو جانے کے بعد اس سروس کو بحال کر دیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق سمجھا جاتا ہے کہ دونوں ممالک کے تقریباً 40 مسافر اٹاری میں پھنسے ہوئے ہیں۔ پاکستان نے گزشتہ 27 فروری کو اپنی طرف سے واگھا -لاہور ریل مارگ پر ٹرین کے پھیرے رد کر دیے تھے جبکہ 27 مسافر ہندوستانی ٹرین سے پرانی دہلی سے اٹاری پہنچے تھے۔

ان میں 24 ہندوستانی مسافر اور 3 پاکستانی مسافر تھے۔ یہ ٹرین 27 فروری کی رات تقریباً 11 بج کر 20 منٹ پر نئی دہلی سے روانہ ہوئی تھی۔ افسروں کے مطابق؛ واگھا اسٹیشن ماسٹر نے اپنے اٹاری کے مساوی عہدے دار کو پیغام بھیجا کہ مسافر اور پارسل ٹرین جو پاکستان کی طرف سے اٹاری تک آتی ہے، اگلے حکم تک نہیں آئے گی۔اس سے ایک دن پہلے پاکستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا تھا کہ پاکستان اور ہندوستان کے بیچ موجودہ حالات کے مد نظر ٹرین سروس 28 فروری کو روک دی گئی ہے۔

غور طلب ہے کہ ہندوستان اور پاکستان کے بیچ یہ ٹرین سروس 22 جولائی 1976 کو شروع ہوئی تھی۔ یہ ٹرین ہفتے میں دو دن تھی۔ لاہور سے سوموار اور جمعرات کو جبکہ دہلی سے بدھ اور اتوار کو یہ ٹرین چلتی تھی۔اس میں 6 سلیپر کوچ اور 1 اے سی-3 ٹیئر کوچ ہوتا ہے۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)