نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے الزام لگایا کہ یہ پہلے سے مانا جا رہا تھا کہ انتخاب سے پہلے پاکستان کے ساتھ تصادم ہوگا تاکہ وزیر اعظم نریندر مودی ایک ایسے ‘اوتار’کے طور پر سامنے آ سکیں، جس کے بنا ہندوستان کا گزارا ہو ہی نہیں سکتا۔
نئی دہلی: نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے بی جے پی کی قیادت والی مودی حکومت کے خلاف سنگین الزام لگاتے ہوئے کہا کہ اس نے لوک سبھا انتخاب جیتنے کے واحد مقصد کے ساتھ پاکستان کے بالاکوٹ میں ہوائی حملے کے حکم دئے۔سرینگر سے رکن پارلیامان فاروق عبداللہ نے الزام لگایا کہ بی جے پی تمام محاذوں پر ناکام رہی اور یہ پوری طرح مانا جا رہا تھا کہ انتخاب سے پہلے پاکستان کے ساتھ تصادم ہوگا تاکہ وزیر اعظم نریندر مودی ایک ایسے اوتار کے طور پر سامنے آ سکیں، جس کے بنا ہندوستان کا گزارا ہو ہی نہیں سکتا۔
سری نگر میں گزشتہ سوموار کو انہوں نے صحافیوں سے کہا، یہ سرجیکل اسٹرائک پوری طرح سے انتخاب کے لئے، صرف انتخاب کے مقصدسے کی گئی۔ ہم نے کروڑوں روپے کی قیمت کا ہوائی جہاز گنوا دیا۔ شکر ہے کہ ہندوستانی فضائیہ کا پائلٹ زندہ بچ گیا اور عزت کے ساتھ پاکستان سے لوٹ آیا۔ ‘عبداللہ نے کہا، پارلیامنٹ میں ہمیں پتہ ہے کہ وہ (بی جے پی) تمام دوسرے محاذوں پر ناکام ہو گئے اور کشمیر میں پاکستان کے ساتھ تصادم ہوگا تاکہ وہ (نریندر مودی)ایک طرح کا اوتار بن جائے جن کے بنا ہندوستان چل ہی نہیں سکتا۔ لیکن میں ان کو بتانا چاہتا ہوں وہ رہے نہ رہے، ہندوستان زندہ رہےگا اور آگے بڑھتا رہےگا۔ ‘
فاروق عبداللہ نے کہا کہ انتخابات میں بی جے پی کی جیت کے لئے ڈر کا ماحول بنایا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیر مدعے پر پاکستان سے بات چیت کرنے کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے۔انہوں نے کہا، وہ (مرکزی حکومت) کشمیر مدعے کو عالمی سرخیوں میں لائے۔ اب کئی ملک ہندوستان اور پاکستان کو کشمیر پر بات چیت کرنے کے لئے راضی کرنے میں شامل ہیں اور وہ اپنے آپ کو اس میں شامل رکھیںگے، کیونکہ یہ آگے بڑھنے کا واحد راستہ ہے۔ ‘
ریاست میں اسمبلی انتخاب میں تاخیر کے الیکشن کمیشن کے فیصلے کے بارے میں پوچھے جانے پر عبداللہ نے کہا کہ ان کو جموں و کشمیر میں مرکز کے ذریعے دنگا فساد کا خدشہ ہے۔انہوں نے کہا، مجھے لگتا ہے کہ انہوں نے کوئی شیطانی کرنے کی سوچی ہوگی اس لئے انتخاب ٹل گئے۔ مجھے سمجھ نہیں آتا کہ جب ہزاروں لوگوں نے پنچایت اور بلدیاتی انتخابات میں حصہ لیا تو ان کو اب کیا خطرہ لگتا ہے جب بڑی تعداد میں حفاظتی دستے موجود ہیں اور وہ ریاست کے ہر نکڑ اور کونے میں موجود ہیں۔ ‘
عبداللہ نے کہا کہ تمام جماعت لوک سبھا اور اسمبلی انتخاب ایک ساتھ کرائے جانے کے حق میں ہیں اور اب عوام کو سمجھنا چاہیے کہ ان کا مقصد کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر الیکشن کمیشن کہہ رہا ہے کہ ماحول لوک سبھا انتخاب کے موافق ہے تو اسمبلی انتخاب کے لئے موافق کیوں نہیں ہے؟یہ پوچھے جانے پر کہ کیا پارٹی کانگریس کے ساتھ انتخاب سے پہلے اتحاد پر غور کر رہی ہے، اس پر عبداللہ نے کہا، ‘ ہم نے اس پر فیصلہ نہیں لیا ہے۔ ہم دیکھیںگے۔ ‘
گزشتہ 14 فروری کو جموں و کشمیر کے پلواما ضلع میں سی آر پی ایف کے قافلے پر ہوئے خودکش حملے کے بعد مرکز کی مودی حکومت نے دعویٰ کیا تھا کہ فضائیہ نے پاکستان کی خیبر پختونخوا ریاست کے بالاکوٹ میں جیش محمد کے ٹھکانوں پر بم گراکر ان کو تباہ کر دیا، جس میں کئی دہشت گرد مارے گئے تھے۔ کانگریس سمیت کئی حزب مخالف جماعتوں کے رہنماؤں نے حکومت کے ذریعے کئے گئے ایئر اسٹرائک کے دعوے پر سوال اٹھائے تھے۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں