خبریں

ہائی کورٹ نے دہلی کے سابق پولیس کمشنر نیرج کمار کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا

کورٹ نے کمار کے علاوہ سی بی آئی کے سابق انسپکٹر ونود پانڈے کے خلاف کیس درج کرنے کا حکم دیا ہے۔ الزام ہے کہ انھوں نے سی بی آئی کے ایک معاملے میں دستاویزوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی اور دباؤ ڈال کر ایک اکاؤنٹنٹ سے دستخط کرایا۔

نیرج کمار/فوٹو: پی ٹی آئی

نیرج کمار/فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ نے سابق دہلی پولیس کمشنر نیرج کمار کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا ہے۔ چیف جسٹس راجیندر مینن کی صدارت والی بنچ نے کمار کے خلاف 2 ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا ہے۔کمار کے علاوہ سی بی آئی کے سابق انسپکٹر ونود پانڈے کے خلاف کیس درج کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

کورٹ نے مبینہ طور پر دستاویزوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے اوربیورو میں جوائنٹ ڈائریکٹر کے عہدے پر کام کرنے کے دوران ایک شخص کو پریشان کرنے اور استحصال کرنے میں ان کا رول پایا ہے۔عدالت نے پولیس کی اسپیشل سیل کو ایک اے پی سی سطح کے افسر کے ذریعے دونوں معاملوں کو درج کرنے اور 2 مہینے کے اندر جانچ پوری کرنے کی ہدایت بھی دی۔

نیرج کمار اور ونود پانڈے نے دہلی ہائی کورٹ کے جسٹس آر سی جین کے ذریعے جون 2006 میں جاری دو حکم کو چیلنج کیا تھا۔ان دونوں پر عرضی گزار کے ذریعے الزام لگایا گیا تھا کہ ای ڈی کے سابق ڈپٹی ڈائریکٹر اشوک اگروال کے خلاف سی بی آئی کے ایک معاملے میں جانچ کے دوران انھوں دستاویزوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی اور دباؤ ڈال کر شیش رام سینی نام کے ایک  اکاؤنٹنٹ سے دستخط کرایا۔

کورٹ نے یہ بھی کہا کہ دونوں نے اس جانچ کے دوران دھمکی بھی دی تھی۔ جون 2006 میں جاری حکم میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ کمار اور پانڈے نے بنا کسی پیشگی اطلاع کے اشوک اگروال کے چھوٹے بھائی وجئے اگروال کو طلب کیا تھا۔سی بی آئی کے دونوں افسروں پر سی بی آئی آفس میں غلط طریقے سے وجئے کو رکھنے کے دوران ان کے ساتھ زیادتی کرنے،ان کی بے عزتی کرنے اور پریشان کرنے کا الزام ہے۔

13 مارچ کو اپنے حالیہ حکم میں چیف جسٹس راجیندر مینن اور جسٹس انوپ جئے رام بھنبھانی کی بنچ نے کہا،’ 26.06.2006کو ،کورٹ نے ایف آئی آر درج کرنے اور فوراً جانچ آگے بڑھانے اور 2 مہینے کے اندر اس کو ختم کرنے کا حکم دیا تھا۔ اس حکم کو اب تک نافذ نہیں کیا گیا ہے۔ اس لیے ہم ایف آئی آر درج کرنے اور 2 مہینے کے اندر جانچ ختم کرنے کی ہدایت دیتے ہیں۔’