خبریں

گروگرام: گھر میں گھس کر مسلم فیملی  کو بری طرح پیٹا، کہا- پاکستان جاؤ

یہ معاملہ اس وقت ہوا جب کچھ لوگ باہر کرکٹ کھیل رہے مسلم نوجوانوں کے پاس آئے اور ان سے کہا کہ جاکر پاکستان میں کھیلو ۔ معاملے میں ایک ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

متاثرہ فیملی کے لوگ: فوٹو، اے این آئی

متاثرہ فیملی کے لوگ: فوٹو، اے این آئی

نئی دہلی : گرو گرام کے دھمس پور گاؤں میں ہولی کی شام کو مبینہ طور پر 25-20 لوگ ایک مسلم فیملی کے گھر میں گھس گئے اور فیملی ممبروں کے ساتھ ان کے یہاں آئے مہمانوں کو ڈنڈے اور راڈ سے جم کر پیٹا ۔انڈین ایکسپریس کی ایک رپورٹ کے مطابق، یہ معاملہ اس وقت ہوا جب کچھ لوگ باہر کرکٹ کھیل رہے مسلم نوجوانوں کے پاس آئے اور ان سے کہا کہ جاکر پاکستان میں کھیلو ۔ معاملے میں ایک ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ایف آئی آر کے مطابق، یہ معاملہ شام کو تقریباً 5 بجے اتر پردیش کے رہنے والے محمد ساجد کے گھر پر ہوا۔ وہ وہاں پر گزشتہ 3 سالوں سے اپنی بیوی ثمینہ اور 6 بچوں کے ساتھ رہ رہے ہیں۔

پٹائی کا شکار ہونے والے ساجد کے بھتیجے دلشاد نے اپنی شکایت میں کہا کہ ، جھگڑا اس وقت شروع ہوا جب گھر کے پاس خالی پڑے جگہ پر کچھ دوسرے لوگوں کے ساتھ ہم کرکٹ کھیل رہے تھے ۔پولیس شکایت میں انہوں نے کہا ، دو نامعلوم لوگ بائیک پر آئے اور کہا ، تم لوگ یہاں کیا کر رہے ہو ۔ پاکستان جاؤ اور کھیلو۔ پھر انہوں نے مارپیٹ شروع کردی اور جب ہمارے چچا ساجد نے دخل دیا تب بائیک پر پیچھے بیٹھے شخص نے ان کو تھپڑ مارا اور کہا رکو ابھی تم کو بتاتے ہیں۔

انھوں نے کہا،’10 منٹ بعد 6 لوگ بائیک پر سوار ہو کر بھالا،لاٹھی اور تلوار لے کر گھر کی طرف آئے۔ان کو دیکھ کر ہم گھر میں بھاگے۔وہ چلانے لگے کہ مرد گھر سے باہر آئیں ورنہ وہ ہمیں جان سے مار دیں گے۔جب ہم باہر نہیں آئے تب وہ زبردستی گھر میں گھس آئے اور ہمیں پیٹنے لگے۔فیملی کے ممبروں کے ذریعے فون پر کچھ منٹ کے ریکارڈ ہوئے ویڈیو میں بھیڑ مردوں کو پیٹ رہی ہے،بچوں کو دھکہ دے رہی ہے اور قیمتی سامانوں کو لے کر بھاگ رہی ہے۔

پولیس نے کہا کہ آئی پی سی کی دفعہ 148 (فساد)،149 (غیر قانونی طور پر لوگوں کے گروپ کا جمع ہونا)،307(قتل کی کوشش)،323(جان بوجھ کر زخمی کرنا)،427ہاؤس ٹریس پاسنگ اور 506(مجرمانہ دھمکی)کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔

بھونسڈی پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او انسپکٹر سریندر کمار نے کہا،’کچھ ملزمین کی پہچان کر لی گئی ہے۔ہم چھاپہ ماری کر رہے ہیں اور جلد ہی گرفتاری کرنے کی امید ہے۔’ثمینہ نے کہا،’میں باورچی خانہ میں کھانا بنا رہی تھی۔جب تک میں باہر گئی،تب تک لوگ ہمارے گھر میں گھس گئے اور لوگوں کی پٹائی شروع کر دی۔میں نے ان سے ہمیں چھوڑنے کے لیے گزارش کی لیکن انھوں نے کوئی توجہ نہیں دی۔ انھوں کھڑکیاں،ہماری گاڑیوں کو توڑ دیا اور قیمتی سامان ،سونے کی ایک جوڑی جھمکی،ایک سونے کی چین اور 25 ہزار روپے بھی لے گئے۔’