خبریں

کشمیری نوجوان کو ہیومن شیلڈ بنانے والے میجر گگوئی کا کورٹ مارشل مکمل، گھٹایا جا سکتا ہے عہدہ

سرینگر کی ایک مقامی خاتون سے دوستی رکھنے کے مجرم میجر گگوئی کا عہدہ کم کیا جا سکتا ہے۔ وہ 2017 میں پتھربازی کرنے والے نوجوان کو ہیومن شیلڈ بنانے کی وجہ سے تنازعہ میں آئے تھے۔

لیتل گگوئی (فوٹو : پی ٹی آئی)

لیتل گگوئی (فوٹو : پی ٹی آئی)

نئی دہلی: میجر لیتل گگوئی کے خلاف کورٹ مارشل کا عمل پورا کر لیا گیا ہے۔ سرینگر میں مقامی خاتون سے دوستی کرنے کے لئے سزا کے طور پر ان کو سنیئرٹی میں کٹوتی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ افسروں نے یہ جانکاری دی۔غور طلب ہے کہ میجر گگوئی 2017 میں پتھربازی کرنے والے ایک نوجوان کو ہیومن شیلڈ  کے طور پر جیپ کے آگے باندھنے کی وجہ سے تنازعہ  میں آئے تھے۔

اپنی یونٹ سے بغیر اجازت غیر حاضر رہنے کی وجہ سے میجر گگوئی کے ڈرائیور سمیر ملا کے کورٹ مارشل کا پروسیس بھی حال ہی میں کشمیر وادی میں پورا ہوا ہے اور اس کو سخت پھٹکار لگائی جا سکتی ہے۔فروری میں میجر گگوئی اور ان کے ڈرائیور کے خلاف ثبوت پورے ہونے کے بعد کورٹ مارشل کا پروسیس  شروع کیا گیا تھا۔ دونوں کو مقامی خاتون سے دوستی اور ڈیوٹی کی جگہ  سے دور ہونے کا مجرم پایا گیا ہے۔

ملا کو 2017 میں علاقائی فوج میں شامل کیا گیا تھا اور وہ جموں و کشمیر میں دہشت گردی مخالف مہم میں لگی نیشنل  رائفلس کے ساتھ 53 سیکٹر میں تعینات تھا۔افسروں نے کہا کہ فروری کے شروع میں میجر گگوئی اور ان کے ڈرائیور کے خلاف سمری آف ایوی ڈینس کے پورا ہونے کے بعد کورٹ مارشل کا عمل شروع ہوا۔

 دونوں کو دو معاملوں میں ہدایتوں کے برعکس ایک مقامی باشندے سے دوستی کرنے اور جاری عمل علاقے میں رہنے کے دوران اپنی تعیناتی کی جگہ سے دور رہنے کا مجرم پایا گیا۔انہوں نے کہا کہ فوجی عدالت نے ملزمین کے ساتھ ہی گواہوں کے بیان درج کئے اور سزا دی، جس کا جائزہ آرمی ہیڈکوارٹر  کے ذریعے کیا جائے‌گا۔

آرمی کورٹ آف انکوائری (سی او آئی) نے گزشتہ سال 23 مئی کو سرینگر کے ایک ہوٹل میں ہوئے واقعہ میں میجر گگوئی اور ان کے ڈرائیور کو مجرم  قرار دینے  کے بعد میجر کے خلاف انضباطی کارروائی کی سفارش کی تھی۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)