خبریں

مالیگاؤں بلاسٹ کا ایک دوسرا ملزم انتخابی میدان میں، کہا-کرکرے کا مارا جانا ان کی نالائقی کا ثبوت

مالیگاؤں بلاسٹ معاملے کے ملزم میجر رمیش اپادھیائے نے جمعہ کو ہندو مہا سبھا کی طرف سے اتر پردیش کے بلیا سے اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا۔

فوٹو: فیس بک

فوٹو: فیس بک

نئی دہلی: بی جے پی کے ذریعے پرگیہ ٹھاکر کو مدھیہ پر دیش کے بھوپال سے انتخابی میدان میں اتارے جانے کے بعد اب مالیگاؤں بلاسٹ معاملے کا ایک دوسرا ملزم اتر پردیش کے بلیا سے الیکشن لڑنے کی تیاری کر چکا ہے۔مالیگاؤں بلاسٹ معاملے کے ملزم میجر رمیش اپادھیائے نے جمعہ کو ہندو مہا سبھا کی طرف سے اتر پردیش کے بلیا سے اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا۔

جن ستا کے مطابق؛اس دوران دہشت گردوں کے ہاتھوں مارے گئے ہیمنت کرکرے کو لے کر پرگیہ ٹھاکر کے بیان سے اتفاق کرتے ہوئے میجر اپادھیائے نے کہا کہ ہیمنت کرکرے دہشت گردوں کے ہاتھوں مارے گئے،یہ ان کی نالائقی کا سب سے بڑا ثبوت تھا۔انھوں نے کہا،’کوئی بھی پولیس اہلکار مرے لیکن اس کو کبھی شہید نہیں کہا جاتا ہے۔ شہید صرف مجاہد آ زادی اور فوجی ہوتے ہیں۔پولیس کبھی شہید نہیں ہوتے۔’

میجر اپادھیائے نے الزام لگایا کہ کرکرے نے پرگیہ ٹھاکر کو ننگا کر کے پیٹا تھا۔ہم سبھی پر ظلم و ستم کیے تھے۔ 12 ملزموں میں 11 ٹھیک سے چل بھی نہیں پا رہے تھے۔ پرگیہ ٹھاکر وہیل چیئر پر چلتی ہیں۔ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ ان پر بہت ظلم کیا گیا تھا۔ملزم میجر اپادھیائے نے ان سب  کے لیے اس وقت کی کانگریس کی قیادت والی یو پی اے حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا۔

انھوں نے کہا کہ ہم لوگوں پر ہوئی کارروائی اس وقت کی کانگریس صدر سونیا گاندھی،احمد پٹیل ،پی چدمبرم، سشیل کمار شندے اور دوسرے رہنماؤں کی ہدایت پر ہو رہی تھی۔انھوں نے کہا کہ اس وقت کی یو پی اے حکومت طوطا بن گئی تھی۔