خبریں

پانچ سال میں پہلی بار پریس کانفرنس میں شامل ہوئے مودی، لیکن کسی سوال کا جواب نہیں دیا

جب ایک صحافی نے سیدھے وزیر اعظم سے سوال پوچھا تو انہوں نے کہا، ‘ہم تو مہذب سپاہی (Disciplined Soldier) ہیں۔ پارٹی صدر ہمارے لئے سب کچھ ہوتے ہیں۔ ‘شاہ نے بھی کہا کہ وزیر اعظم کو سوالوں کا جواب دینے کی ضرورت نہیں ہے۔

 فوٹو : پی ٹی آئی

فوٹو : پی ٹی آئی

نئی دہلی : وزیر اعظم نریندر مودی اپنی مدت کار  کے دوران پہلی بار جمعہ کو بی جے پی کی ایک پریس کانفرنس میں شامل ہوئے، لیکن انہوں نے کسی بھی سوال کا جواب نہیں دیا۔مودی نے کہا کہ وہ ملک کی عوام  اور صحافیوں کا شکریہ ادا کرنے کے لئے آئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ان لوگوں کا شکریہ ادا کرنا چاہتے ہیں جنہوں نے ان کو آشیرواد دیا اور پانچ سال تک کام کرنے کی اجازت دی۔جب پریس کانفرنس شروع ہوئی، تو بی جے پی صدر امت شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم پریس کانفرنس میں شامل ہوں‌گے۔ مودی کے بولنے کے بعد صحافیوں نے کئی سوال اٹھائے اور مودی نے ان میں سے کسی کا بھی جواب نہیں دیا۔ سوالوں کا جواب امت شاہ دے رہے تھے۔جب ایک صحافی نے سیدھے وزیر اعظم سے سوال پوچھا تو انہوں نے کہا، ‘ ہم Disciplined Soldier ہیں۔ پارٹی صدر ہمارے لئے سب کچھ ہوتے ہیں۔ ‘ شاہ نے بھی کہا کہ وزیر اعظم کو سوالوں کا جواب دینے کی ضرورت نہیں ہے۔

اپنے خطاب کے دوران، مودی نے کہا کہ انتخابی مہم کامیاب رہی۔ انہوں نے کہا، ‘ پچھلے دو انتخابات کے دوران آئی پی ایل کا انعقاد نہیں ہو سکا تھا۔ جب حکومت مضبوط ہوتی ہے تو آئی پی ایل، رمضان اور اسکولی امتحانات پر امن طریقے سے منعقد کئے جا سکتے ہیں۔ ‘انہوں نے دعویٰ کیا کہ این ڈی اے دوسری بار مضبوط مینڈیٹ کے ساتھ اقتدار میں لوٹے‌گی۔ مودی نے کہا، ‘ یہ ملک میں لمبے وقت کے بعد ہوگا، ہماری حکومت لگاتار دوسری بار مکمل اکثریت کے ساتھ اقتدار میں آئے‌گی۔ ‘وزیر اعظم نے کہا کہ 17 مئی 2014 (ٹھیک پانچ سال پہلے)’ایماندار حکومت ‘ کی شروعات ہوئی تھی۔ مودی نے دعویٰ کیا کہ ان پانچ سالوں کے دوران، ان کی حکومت ‘ نیو گورننس اسٹرکچر ‘ کو یقینی بنانے میں کامیاب رہی۔

نریندر مودی نے کہا کہ 17 مئی 2014 کو کچھ لوگوں کو بھاری نقصان ہوا تھا کیونکہ’سٹہ بازار ‘میں انہوں نے کانگریس پر داؤ لگایا تھا۔ اس لئے ان کو بھاری خمیازہ بھگتنا پڑا۔ حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ سٹہ بازار میں مودی کی جیت‌کے اوپر لوگوں نے داؤ لگایا تھا۔بی جے پی کی انتخابی مہم کی حکمت عملی اور منصوبےکی تعریف کرتے ہوئے، انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کی کوئی بھی انتخابی ریلی یا پروگرام رد نہیں کئے گئے۔ حالانکہ، فونی طوفان کے بعد مغربی بنگال میں ایک ریلی رد کر دی گئی تھی اور اگلے دن کے لئے ملتوی کر دی گئی تھی۔

سوالوں کے جواب میں، شاہ نے کہا کہ بھوپال لوک سبھا سیٹ سے پرگیہ ٹھاکر کو امیدوار بنانا کانگریس کے خلاف ایک ‘ستیہ گرہ ‘ تھا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے ہندو توا کو نقصان پہنچانے کے لئے ‘ہندو دہشت گردی’کے خیال کو پھیلایا۔پرگیہ ٹھاکر کے ذریعے مہاتما گاندھی کے قاتل ناتھو رام گوڈسے کو دیش بھکت بتانے پر امت شاہ نے کہا، ‘ پارٹی نے ان کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا ہے۔ جب وہ اپنا جواب پیش کریں‌گی، تب کمیٹی مناسب فیصلہ لے‌گی۔ ‘انہوں نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی 300 سے زیادہ سیٹوں پر انتخاب جیتے‌گی۔