لوک سبھا انتخاب کے دوران پیڈ نیوز کی 703 شکایتں ملی تھیں، جن میں سے 647 شکایتں صحیح پائی گئیں، جبکہ 2014 کے انتخاب میں پیڈ نیوز کے 1297 معاملوں کی تصدیق ہوئی تھی۔
نئی دہلی: الیکشن کمیشن کی ہدایتوں کے بعد لوک سبھا انتخاب کے دوران فیس بک، ٹوئٹر اور وہاٹس ایپ جیسے سوشل میڈیا پلیٹ فارم نے سوشل میڈیا کے غلط استعمال کو روکنے کے لئے 909 پوسٹ ہٹا دی۔انتخاب کے دوران سوشل میڈیا کے غلط استعمال کو روکنے کے لئے پہلی بار شروع کئے گئے الیکشن کمیشن کےنگرانی سسٹم کو پچھلے سات مرحلے کی رائے دہندگی کے دوران فیس بک، ٹوئٹر اور یوٹیوب سمیت دیگر سوشل میڈیا ذرائع کے غلط استعمال کی 900 سے زیادہ شکایتں ملی تھیں۔الیکشن کمیشن میں سوشل میڈیا نگرانی نظام کے صدر دھیریندر اوجھا نے اتوار کو ساتویں اور آخری مرحلے کی رائے دہندگی ختم ہونے کے بعد کہا کہ اکیلے فیس بک نے 650 پوسٹ، ٹوئٹر نے 220، شیئرچیٹ نے 31، یوٹیوب نے پانچ اور وہاٹس ایپ نے تین پوسٹ ہٹائی۔
کمیشن کو ملی شکایتوں کی بنیاد پر فیس بک انڈیا نے جن 650 پوسٹ کو ہٹایا ہے، ان میں سے 482 سیاسی قسم کی ایسی پوسٹ تھیں، جن کو رائے دہندگی سے 48 گھنٹے پہلے کی سائلنس پیریڈ میں چسپا ں کیا گیا تھا۔اس کے علاوہ الیکشن کمیشن کی ہدایت پر فیس بک سے 73 سیاسی اشتہارات اور رائےدہندگان کو پریشان کرنے والی 43 پوسٹ کو بھی ہٹایا گیا۔ ان میں 11 ایگزٹ پول سے جڑی پوسٹ بھی شامل ہیں۔اوجھا نے کہا کہ تشہیر کی ممنوعہ مدت کے دوران 73 سوشل میڈیا پوسٹ سیاسی اشتہار تھے، جن میں سے دو مثالی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی تھے، 43 رائےدہندگان کی غلط اطلاع سے متعلق تھے، 28 کو ادب کی حد کو پار کرنے والے بتایا گیا جبکہ 11 ایگزٹ پول سے متعلق اور 11 نفرت پھیلانے والے اسپیچ تھے۔
انہوں نے کہا کہ پیڈ نیوز کے 647 معاملوں کی تصدیق ہوئی، جن میں سے زیادہ تر 342 پہلے مرحلے کی رائے دہندگی کے دوران کی تھیں۔اوجھا نے کہا کہ 2014 کی لوک سبھا انتخاب کے دوران پیڈ نیوز کے 1297 معاملوں کی تصدیق ہوئی تھی۔انہوں نے بتایا کہ پیڈ نیوز کے معاملوں میں اس انتخاب میں کافی گراوٹ درج کی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ پچھلے سات مرحلے کے دوران پیڈ نیوز کی کل 703 شکایتں ملی، جن میں سے 647 شکایتں صحیح پائی گئیں۔
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں