اتر پردیش کے مظفر نگر میں 27اگست 2013 کو 6 لوگوں نے شاہنواز کو چاقو مارکر قتل کردیا تھا۔ شاہنواز کے قتل اور ایک دوسرے حادثے میں دو نوجوانوں کی موت کے بعد مظفر نگر اور آس پاس کے علاقے میں فرقہ وارانہ فساد ہوا تھا، جس میں 60لوگ مارے گئے تھے اور تقریباً40000 لوگ بے گھر ہوگئے تھے۔
نئی دہلی: اتر پردیش پولیس نےایک نوجوان کے مبینہ قتل معاملے میں منگل کو پانچ لوگوں کو گرفتار کیا ۔ اس نوجوان کے قتل کے بعد ہی 2013میں مظفرنگر فساد ہوا تھا۔ اس معاملے میں ایک ملزم ابھی فرار ہے۔
خبر کے مطابق، اتر پردیش کے مظفر نگر میں پانچ افراد پرہلاد، بشن سنگح ،تیندو اور جیتیندر کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب ان کی جائیداد قرق کرنے کے لیے پولیس ان کے گھر پہنچی۔پولیس کے پاس ان لوگوں کی جائیداد قرق کرنے کے لیے عدالت کا حکم تھا۔
شکایت گزار کے وکیل محسن رضا زیدی نے بتایا کہ ان پانچوں ملزموں کو عدالت میں پیش کیا گیا ، جہاں ان کی ضمانت عرضی خارج کر دی گئی اور جمعہ تک کے لیے ان کو حراست میں بھیج دیا۔
یہ پانچ لوگو ان 6 ملزموں میں شامل تھے ، جو شاہنواز قتل معاملے میں گرفتاری وارنٹ کا سامنا کر رہے تھے۔ گرفتاری وارنٹ کے باوجود سرینڈر نہیں کرنے کے ےبعد عدالت نے ان کی جائیداد قرق کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔ ایک ملزم رویندر فرار ہے۔
ان ملزمین نے 27 اگست 2103 کو مظفر نگر کے جن سٹھ علاقے میں کوال گاؤں یں شاہنواز کا چاقو مار کر قتل کر دیا گیا تھا۔ شاہنواز کے قتل اور ایک دوسرے حادثے میں دو نوجوانوں کی موت کے بعد مظفر نگر اور آس پاس کے علاقے میں فرقہ وارانہ فساد ہوا تھا، جس میں 60لوگ مارے گئے تھے اور تقریباً40000 لوگ بے گھر ہوگئے تھے۔
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں