خبریں

گلوبل پیس انڈیکس میں پانچ مقام پھسل‌کر 141واں مقام پر پہنچا ہندوستان

گلوبل پیس انڈیکس-2018 میں ہندوستان 137واں مقام پر تھا۔ اس سال کی رپورٹ کے مطابق جنوبی ایشیا ہر پیمانے پر دنیا کے باقی حصوں کے مقابلے میں کم پر امن ہے۔

فوٹو : رائٹرس

فوٹو : رائٹرس

نئی دہلی : گلوبل پیس انڈیکس میں ہندوستان اس سال پانچ مقام پھسل‌کر 141واں مقام پر آ گیا۔ اس فہرست کے مطابق آئس لینڈ سب سے پرامن ملک بنا ہوا ہے جبکہ افغانستان کو سب سے شورش زدہ ملک مانا گیا ہے۔آسٹریلیائی تھنک ٹینک ‘انسٹی ٹیوٹ آف اکنامکس اینڈ پیس ‘ (آئی ای پی) کے ذریعے جاری اس انڈیکس میں یہ جانکاری دی گئی۔ آئی ای پی ہرسال یہ انڈیکس جاری کرتی ہے، جس میں متفرّق پیمانوں پر 163 ممالک کی تشخیص کی جاتی ہے۔
 
آئی ای پی کے ذریعے 2018 میں جاری کی گئی رپورٹ میں ہندوستان 2017 میں 137واں مقام پر تھا۔ تب اس رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ اس کی حالت میں گزشتہ چار سال میں چار مقام کی اصلاح ہوئی تھی۔2016 میں اسی انڈیکس میں ہندوستان 141واں مقام پر تھا۔ اصلاح کی حالت اس دوران تشدد آمیز جرم کی سطح میں کمی کے چلتے آئی تھی۔ لیکن پھر سے ہندوستان 141واںمقام پر پہنچ گیا ہے۔
 
اس سال کی رپورٹ کے مطابق، سال 2008 سے آئس لینڈ سب سے پرامن ملک بنا ہوا ہے۔ اس کے بعد نیوزی لینڈ، آسٹریا، پرتگال اور ڈینمارک کا مقام رہا۔سب سے شورش زدہ ملک کے طور پر اس بار افغانستان کا نام آیا ہے۔ گزشتہ سال سیریا کو سب سے شورش زدہ ملک بتایا گیا تھا۔ اس سال سیریا دوسرا سب سے شورش زدہ ملک بتایا گیا ہے۔پانچ سب سے شورش زدہ ممالک میں ان دونوں کے علاوہ جنوبی سوڈان، یمن اور عراق شامل رہے۔ جنوب ایشیا میں بھوٹان سب سے پرامن ملک ہے۔
 
عالمی سطح پر بھوٹان 15واں مقام پر رہا۔ اس کے علاوہ سری لنکا 72واں، نیپال 76واں اور بنگلہ دیش 101واں مقام پر رہا۔ پاکستان کا مقام 153واں رہا۔ سب سے زیادہ دفاعی اخراجات کے معاملے میں ہندوستان، امریکہ، چین، سعودی عرب اور روس پانچ سرفہرست ملک رہے۔
 
رپورٹ کے مطابق جنوبی ایشیا ہر پیمانے پر دنیا کے باقی حصوں سے اوسطاً کم پر امن ہے، جبکہ گزشتہ سال چھے میں صرف چار معاملوں میں ایسا تھا۔ اندرونی تنازعات کو لےکر ہندوستان اور پاکستان دونوں برابری پر ہیں۔وہیں ماحولیاتی خطروں کے معاملے میں چین، بنگلہ دیش اور ہندوستان اس فہرست کی نچلی سطح پر ہے۔ یہ ملک آب وہوا کے خطرہ کے متعلق کافی حساس بتائے گئے ہیں۔