راجستھان کے سری گنگا نگر ضلع میں ایک کسان نے قرض کی وجہ سے مبینہ طور پر سلفاس کی گولیاں کھاکر خودکشی کر لی۔ حالانکہ، ریاست کے نائب وزیر اعلیٰ سچن پائلٹ کا دعویٰ ہے کہ مرنے والے کسان پر قرض نہیں تھا۔
نئی دہلی: راجستھان کے سری گنگا نگر ضلع کے رائے سنگھ نگر تھانہ حلقے میں ایک کسان نے مبینہ طور پر سلفاس کی گولیاں کھاکر خودکشی کر لی۔تھانہ افسر کشن سنگھ نے منگل کو بتایا کہ کسان سوہن لال کڈیلا (45) نے اتوار کو سلفاس کی گولیاں کھاکر مبینہ طور پر خودکشی کر لی تھی۔ سوموار کو پوسٹ مارٹم کے بعد لاش آخری رسومات کے لئے رشتہ داروں کو سونپ دی گئی۔
انہوں نے بتایا کہ اس سے متعلق سی آر پی سی کی دفعہ 174 کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔ بعد میں مرنے والے کے پڑوسی بلبیر نے ایک کاغذ پیش کر دعویٰ کیا کہ یہ سوسائڈ نوٹ ہے جو مرنے والے کے گھر سے بر آمد کیا گیا ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ اس سوسائڈ نوٹ کی تفتیش کی جا رہی ہے۔ سوسائڈ نوٹ کی لکھاوٹ اور مرنے والے کی لکھاوٹ سے ملایا جائےگا۔
پولیس کے مطابق؛ مرنے والے کسان پر تقریباً ڈھائی لاکھ کا قرض تھا اور مبینہ سوسائڈ نوٹ کے مطابق وہ قرض معاف نہیں ہونے سے پریشان تھے اور انہوں نے اس کے لئے ریاستی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔این ڈی ٹی وی کے مطابق؛ کسان نے سوسائڈ نوٹ میں اشوک گہلوت اور سچن پائلٹ کے ذریعے اپنے وعدے کو پورا نہیں کرنے کا الزام لگایا ہے۔
چینل نے ذرائع کے حوالے سے لکھا ہے، ‘ انہوں نے وعدہ کیا تھا کہ ان کی حکومت کے اقتدار میں آنے کے 10 دنوں کے اندر قرض معاف کر دئے جائیںگے۔ ان کی حکومت اب اقتدار میں ہے، لیکن ان کے وعدے کا کیا ہوا؟ ‘انڈین ایکسپریس کے مطابق، خودکشی سے پہلے سوشل میڈیا پر اپلوڈ کئے ایک ویڈیو میں متاثرہ کسان کو یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ وزیراعلیٰ اشوک گہلوت کی حکومت نے کسانوں کو معاوضہ دیا لیکن آج تک اس سے کسانوں کو فائدہ نہیں ہوا ہے اور بینک الٹے کسانوں کو پریشان کر رہے ہیں۔
کسان سوہن لال نے ویڈیو میں کہا کہ وہ خودکشی کرنے جا رہے ہیں اور اس کے لئے کسی کو ذمہ دار نہ ٹھہرایا جائے، لیکن یہ گہلوت حکومت کے لئے وارننگ ہے۔ساتھی کسانوں کو الوداع کہنے سے پہلے، انہوں نے کہا کہ کسانوں کو اس کا فائدہ ملنا چاہیے اور گاؤں والوں سے کہا کہ وہ ان کی فیملی کا خیال رکھیں۔شری گنگا نگر کے ایس پی ہیمنت شرما نے کہا کہ سوہن لال پر 2.5 لاکھ روپے کا قرض تھا اور پولیس خودکشی کی تمام ممکنہ وجوہات کی جانچکر رہی ہے۔
انہوں نے کہا، ‘ پہلی نظر میں ایسا لگتا ہے کہ وہ کمائی کے لئے زراعت کے علاوہ دیگر چیزوں پر بھی منحصر تھے۔ سینئر افسروں کی نگرانی میں ایس ایچ او اس کی جانچکر رہے ہیں۔ ‘گزشتہ منگل کو صحافیوں سے بات کرتے ہوئے نائب وزیر اعلیٰ سچن پائلٹ نے کہا، ‘ معاملے میں جانچ چل رہی ہے۔ کہیں بھی اور کبھی بھی اگر کوئی شخص مرتا ہے یا خودکشی کرتا ہے تو یہ ہمارے لئے پوری طرح سے ناقابل قبول ہے۔ مجھے بتایا گیا ہے کہ مرنے والا شخص قرض میں نہیں تھا، لیکن جو بھی وجہ ہے، ایک شخص کی موت ہوئی ہے۔ بےحد تکلیف دہ معاملہ ہے اور راجستھان حکومت ریاست میں کسانوں کے مستقبل کو بہتر کرنے کے لئے پوری طرح سے وقف ہے۔ ‘
وہیں، گزشتہ سوموار کو مقامی بی جے پی رکن پارلیامان نہال چند میگھ وال نے لوک سبھا اسپیکر اوم بڑلا سے ملاقات کی اور اس واقعہ سے واقف کرایا۔ میگھ وال نے کہا کہ سوہن لال کے پاس چھ بیگھا زمین تھی اور دو بینک کھاتوں کے ذریعے انہوں نے لاکھوں روپے کا لون لے رکھا تھا۔راجستھان کی کانگریس حکومت پر حملہ بولتے ہوئے، سابق وزیراعلیٰ وسندھرا راجے نے کہا کہ کانگریس اپنے وعدوں کو پورا کرنے میں ناکام رہی ہے اور کسان کی خودکشی کا واقعہ قابل مذمت ہے۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں