اس سال مئی تک دستیاب اعداد و شمار کے مطابق ؛مختلف پروجیکٹ کے لئے 28451 کروڑ روپے کی منظوری دی گئی، لیکن اس میں سے صرف 25 فیصد رقم ہی خرچ کی جا سکی۔
نئی دہلی: مرکزی حکومت نے 2019-20 کے بجٹ میں گنگا صفائی اسکیم کے لئے مختص کی جانے والی رقم میں کٹوتی کر دی ہے۔د ی ہندو کے مطابق، ‘نیشنل گنگا پلان اینڈ گھاٹ ورکس’ کے لئے حکومت نے 2019-20کے بجٹ میں 750 کروڑ روپے مختص کیا ہے۔ وہیں، گزشتہ سال کے بجٹ میں اس کے لئے 2250 کروڑ روپے مختص کیا گیا تھا۔
2018-19کے لئے ترمیم شدہ تخمینہ کے مطابق، گزشتہ سال حکومت صرف 750 کروڑ روپے خرچکر پائی تھی۔اس سال کے مئی کی د ی ہندو کی ایک رپورٹ کے مطابق، سال 2015 میں نیشنل مشن فار کلین گنگا (این ایم سی جی) کے بعد جن 100 سیویج انفراسٹرکچر پروجیکٹ کی تشکیل ہوئی تھی ان میں سے این ڈی اے حکومت صرف 10 پروجیکٹ پورا کر سکی۔
وہیں، جو 10 پروجیکٹ پورے ہوئے وہ بھی گزشتہ حکومت کی مدت کار کے دوران شروع ہوئے تھے۔این ایم جی سی کے تحت تشکیل دیے گئے زیادہ تر پروجیکٹ اتر پردیش، بہار اور اتراکھنڈ کے سب سے آلودہ شہروں میں سیویج ٹریٹمنٹ پلانٹ (ایس ٹی پی) اور سیور لائن بچھانے کے بارے میں تھے۔اس مشن کے لئے جاری ہونے والی رقم میں سے تقریباً 1200 کروڑ روپے ریور فرنٹ کی ترقی، گھاٹوں کی صفائی اور ندی سے کچرا ہٹانے کے لئے ہیں۔
اس سال مئی تک دستیاب تازہ اعداد و شمار کے مطابق؛ مختلف پروجیکٹ کے لئے 28451 کروڑ روپے کی منظوری دی گئی لیکن ان میں سے صرف 25 فیصدی رقم (6966 کروڑ روپے) ہی خرچ کی جا سکی۔ وہیں، 298 پروجیکٹ میں سے صرف 99 ہی پورے ہو سکے ۔ریاست اور مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ کی نگرانی رپورٹس کے مطابق، جن شہروں سے گنگا گزرتی ہے ان میں سے کسی میں بھی پانی نہ تو نہانے اور نہ ہی پینے کے لیے صحیح ہے۔
Categories: خبریں