مہاراشٹر کے چیف الیکٹورل آفیسر اشونی کمار نے لوک سبھا الیکشن کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے دو معاملوں پر اپنی رپورٹ سونپی تھی۔ یہ رپورٹ لاتور اور وردھا میں مودی کی تقریر کو لےکر تھی۔
نئی دہلی: مہاراشٹر حکومت نے ریاست میں اسمبلی انتخابات سے تین مہینے پہلے ریاست کے چیف الیکٹورل آفیسر (سی ای او) اشونی کمار کا تبادلہ کر دیا ہے۔ ان کی جگہ بلدیو ہرپال سنگھ کو اس عہدے پر تعینات کیا گیا ہے۔ٹائمس آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق؛ اشونی کمار نے لوک سبھا انتخابات کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف اضابطہ خلاق کی خلاف ورزی کے دو معاملوں پر اپنی رپورٹ سونپی تھی۔ یہ رپورٹ لاتور اور وردھا میں نریندر مودی کی تقریر کو لےکر تھی۔
مودی کے ان تقریروں کو لےکر مرکزی الیکشن کمیشن نے کمار سے رپورٹ طلب کی تھی۔ کمار نے عثمان آباد اور وردھا میں ضلع الیکشن افسروں کے ذریعے جمع کرائی گئی رپورٹوں کی بنیاد پر الیکشن کمیشن کے سامنے رپورٹ درج کی تھی۔حالانکہ مرکزی الیکشن کمیشن نے ان معاملوں میں نریندر مودی کو 2-1 کے فیصلے سے کلین چٹ دے دی تھی۔ اس کلین چٹ کو لےکر ہی الیکشن کمشنر اشوک لواسا نے شکایت کی تھی کہ ان فیصلوں میں ان کے عدم اتفاق کو درج نہیں کیا گیا۔
1987 بیچ کے آئی اے ایس افسر اشونی کمار کو 16 اگست 2016 کو مہاراشٹر کا چیف الیکشن افسر بنایا گیا تھا۔ وہ اپنی تین سال کی مدت کار پورا کرنے سے صرف ایک مہینہ ہی دور تھے۔ایک سینئر نوکرشاہ کی مدت کار کم سے کم دو سال کی ہوتی ہے لیکن ریاستی حکومت میں ایسے آدھے درجن سے زیادہ سینئر افسر ہیں، جو تین سے زیادہ سالوں سے اپنے عہدوں پر تعینات ہیں۔
اشونی کمار کا تبادلہ تو کر دیا گیا ہے لیکن ان کی تعیناتی کہاں ہوگی، ابھی اس کے بارے میں کوئی جانکاری نہیں دی گئی ہے۔1989 بیچ کے آئی اے ایس افسر بلدیو ہرپال سنگھ اس سے پہلے سیج ممبئی میں سانتا کروز اسپیشل پروسیسنگ زون کے ڈیولپمنٹ کمشنر کے عہدے پر تعینات تھے اور اس سے بھی پہلے ریاست کے لیبر ڈپارٹمنٹ میں چیف سکریٹری کے عہدے پر تھے۔مہاراشٹر میں اس سال ستمبر کے بیچ میں اسمبلی الیکشن ہو سکتے ہیں۔
Categories: خبریں