سوشل میڈیا پر ویڈیو ڈیلیٹ کرنے کے بعد سواتی مالیوال نے کہا کہ ویڈیو شیئر کرنے کا مقصد مجرم کی پہچان کروانا تھا۔حالانکہ، میں نے ویڈیو ڈیلیٹ کر دیا ہے اور پولیس سے رپورٹ مانگی ہے۔ اگر میں نے کسی کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے تو معافی مانگتی ہوں۔
نئی دہلی: دہلی وومین کمیشن (ڈی سی ڈبلیو)کی چیف سواتی مالیوال منگل کو ٹوئٹر پر ایک نابالغ بچی کے ریپ کا پرانا ویڈیو شیئر کر تنازعہ میں گھر گئیں۔تنازعہ ہونے پر مالیوال نے ویڈیو ڈیلیٹ کر معافی مانگی۔غور طلب ہے کہ ریپ متاثرین کی پہچان اجاگر کرنا غیر قانونی ہے۔
انڈین ایکسپریس کے مطابق؛ویڈیو ڈیلیٹ کرنے کے بعد معافی مانگتے ہوئے مالیوال نے کہا،’ ویڈیو شیئر کرنے کا مقصد مجرم کی پہچان اجاگر کرنا تھا۔حالانکہ میں نے ویڈیو ڈیلیٹ کر دیا ہے اور پولیس سے رپورٹ مانگی ہے۔ اگر میں نے کسی کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے تو میں معافی مانگتی ہوں۔’
This v disturbing video was viral on social media. Made my blood boil. Want the man 2 get strongest punishment. Shared video so that he is identified! However, hv deleted it & sought report from Police. Apologize if I have hurt sentiments. Intention is only to get justice 4 girl.
— Swati Maliwal (@SwatiJaiHind) July 23, 2019
اس سے پہلے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے مالیوال نے دہلی پولیس کو ٹیگ کرتے ہوئے لکھا تھا،’اس کو دیکھ کر میں پریشان ہو گئی۔ دہلی پولیس مہربانی کر کے فوراً ایف آئی آر درج کریں اور اس بیمار ذہنیت کے انسان کو گرفتار کریں۔’
مالیوال نے دعویٰ کیا کہ انھوں نے ڈپٹی کمشنر آف پولیس (سینٹرل)مندیپ سنگھ رندھاوا کو نوٹس بھیجا ہے جس میں لکھا ہے کہ ڈی سی ڈبلیو کو یہ ویڈیو سوشل میڈیا سے ملا اور یہ بہت ہی پریشان کرنے والا ہے۔ اس بارے میں ایک زیرو ایف آئی آر ضرور درج ہونی چاہیے ۔وہیں ،دہلی پولیس کے ایڈیشنل پی آر اوانل متل نے کہا،’ہم نے پایا ہے کہ ویڈیو دہلی کا نہیں ہے۔’
مالیوال کے ٹوئٹ ڈیلیٹ کرنے سے پہلے وہ تقریباً 200 بار شیئر ہو چکا تھا۔دہلی پولیس کے ایک افسر نے کہا،’یہ آئی پی سی کی دفعہ 228 اے کی خلاف ورزی ہےلیکن ان کے خلاف کوئی شکایت درج نہیں کرائی گئی ہے۔’
Categories: خبریں