سی سی ڈی کے بانی وی جی سدھارتھ نے اپنے مبینہ خط میں انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ کے ایک سابق ڈی جی پر استحصال کرنے کا الزام بھی لگایا ہے۔
نئی دہلی: سی سی ڈی(کیفے کافی ڈے) کے بانی اور سابق وزیر خارجہ ، کرناٹک کے سابق وزیراعلیٰ ایس ایم کرشنا کے داماد وی جی سدھارتھ منگلور سے لاپتہ ہیں۔رپورٹس کے مطابق، ان کو آخری بار نیتر وتی ندی کے پاس دیکھا گیا تھا۔ان کو تلاش کرنے کی مہم جاری ہے۔ بنگلور میں لوگ ایس ایم کرشنا کے گھر کے باہر اکٹھا ہونے لگے ہیں۔ کرناٹک کے وزیر اعلیٰ بی ایس یدورپا اور کانگریسی رہنما ڈی کے شیو کمار اور بی ایل شنکر بھی ایس ایم کرشنا کے گھر پہنچے۔
Karnataka: People gather at former Karnataka CM, SM Krishna's residence in Bengaluru; His son-in law & founder-owner of Cafe Coffee Day, VG Siddhartha, has gone missing near Netravati River in Mangaluru. pic.twitter.com/tj04e5eoYO
— ANI (@ANI) July 30, 2019
پولیس کے مطابق؛سدھارتھ سکلیش پور جا رہے تھے لیکن اچانک انھوں نے اپنے ڈرائیور سے منگلور چلنے کے لیے کہا۔پولیس نے بتایا کہ دکشن کنڑ ضلع کے کوٹے پور علاقے میں نیتر وتی ندی پر بنے پل کے پاس وہ کار سے اتر گئے اور انھوں نے ڈرائیور سے کہا کہ وہ ٹہلنے جا رہے ہیں۔ دکشن کنڑ کے ڈسٹرک کمشنر ششی کانت سینتھل نے کہا،’انھوں نے (سدھارتھ)ڈرائیور سے ان کے آنے تک رکنے کو کہا۔جب وہ 2 گھنٹے تک واپس نہیں آئے تو ڈرائیور نے پولیس سے رابطہ کیا اور ان کے لاپتہ ہونے کی شکایت درج کرائی۔’
Search for missing founder & owner Cafe Coffee Day, VG Siddhartha in Mangaluru: Indian Coast Guard's ICGS Rajdoot to patrol off old Mangalore Port & maintain lookout close to harbour mouth. ACV (H-198)undertaking search in Netravati River & providing support to 3 diving teams. pic.twitter.com/IJb3KrapTt
— ANI (@ANI) July 30, 2019
این ڈی ٹی وی کے مطابق؛انھوں نے بتایا کہ 200 سے زیادہ پولیس اہلکار اور غوطہ خور 25 کشتی کے ذریعے ان کی تلاش کر رہے ہیں۔منگلور کے پولیس کمشنر سندیپ پاٹل نے کہا کہ ‘تلاش میں مقامی ماہی گیر کی مدد لی جا رہی ہے۔ہم یہ معلوم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ انھوں نے کس کس سے فون پر بات کی تھی۔’
Dist Commissioner, Dakshin Kannada, Sasikanth Senthil on VG Siddhartha missing case: We are conducting search & rescue operation. 8 teams conducting search along with Coast Guard and NDRF. We have also asked for support from Navy, Karwar. pic.twitter.com/Wl8qPhNItR
— ANI (@ANI) July 30, 2019
غور طلب ہے کہ سدھارتھ کے لاپتہ ہونے کے بعد ایک خط سامنے آیا ہے۔3 دن پہلے (27جولائی)لکھے اس مبینہ خط میں سدھارتھ نے اپنی پریشانیوں کا ذکر کیا ہے۔خط میں کمپنی کو ہو رہے نقصان اور بھاری قرض کی بات کہی گئی ہے۔اس کے علاوہ انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ کے ایک سابق ڈی جی کے دباؤ کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔این بی ٹی کے مطابق؛ اس خط میں انھوں نے بورڈ آف ڈائریکٹرس اور سی سی ڈی (کیفے کافی ڈے)فیملی سے کہا ہے کہ 37 سال بعد وہ اپنی تمام کوششوں کے بعد بھی ایک صحیح اور فائدے والا بزنس ماڈل نہیں تیار کر سکے۔
خط میں سدھارتھ نے لکھا،’جن لوگوں نے مجھ پر یقین کیا ،ان کو مایوس کرنے کے لیے میں معافی چاہتا ہوں۔میں لمبے وقت سے لڑ رہا ہوں لیکن آج میں ہار مانتا ہوں کیوں کہ میں ایک پرائیویٹ اکوٹی لینڈر پارٹنر کا دباؤ نہیں جھیل پا رہا ہوں،جو مجھے شیئر واپس خریدنے کے لیے فورس کر رہا ہے۔اس کا آدھا ٹرانزیکشن میں 6 مہینے پہلے ایک دوست سے بڑی رقم ادھار لینے کے بعد پورا کر چکا ہوں۔’
انھوں نے لکھا ہے کہ دوسرے لینڈر بھی دباؤ بنا رہے تھے جس کی وجہ سے وہ حالات کے سامنے جھک گئے۔انھوں نے اپنے خط میں انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ کے ایک سابق ڈی جی پر استحصال کا الزام بھی لگایا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایک سابق ڈی جی نے ان کے شیئرس کو دو بار اٹیچ کیا جس سے مائنڈٹری کے ساتھ ان کی ڈیل بلاک ہو گئی اور پھرکافی ڈے کے شیئرس کی جگہ لے لی،جبکہ ترمیم شدہ ریٹرنس ان کی طرف سے فائل کیے جا چکے تھے۔سدھارتھ نے اس کو غلط بتاتے ہوئے لکھا ہے کہ اس کی وجہ سے پیسے کی کمی ہو گئی تھی۔
Founder & owner, Cafe Coffee Day (CCD), #VGSiddhartha's letter to employees and board of directors of CCD, states, "Every financial transaction is my responsibility…the law should hold me & only me accountable."; He has gone missing from Mangaluru, search operation underway. pic.twitter.com/0GJc5vmvYt
— ANI (@ANI) July 30, 2019
خط میں سدھارتھ نے ہر غلطی کے لیے خود کو ذمہ دار بتاتے ہوئے لکھا ہے،’ہر فنانشیل ٹرانزیکشن میری ذمہ داری ہے۔ میری ٹیم ،آڈیٹرس اور سینئر مینجمنٹ کو میرے سارے ٹرانزیکشن کے بارے میں کچھ نہیں معلوم۔قانون کو مجھے اور صرف مجھے ذمہ دار بتانا چاہیے کیونکہ میں نے یہ جانکاری سب سے چھپائی،اپنی فیملی سے بھی۔’
Categories: خبریں