جموں و کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے رہنما عمر عبداللہ نے پارٹی رہنماؤں کے ساتھ گورنر ستیہ پال ملک سے ملاقات کی۔ملاقات کے بعد عمر نے کہا کہ گورنر نے بھروسہ دلایا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 370 اور 35 اے کو رد کئے جانے کی کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی ہے۔
نئی دہلی: جموں و کشمیر کے گورنر ستیہ پال ملک نے نیشنل کانفرنس کی ایک نمائندہ ٹیم کو سنیچر کو بتایا کہ ریاست کےآئینی اہتماموں میں کسی بھی تبدیلی کے بارے میں کوئی جانکاری نہیں ہے اور یہ یقین دلایا کہ اضافی سکیورٹی فورسیز کی تعیناتی سکیورٹی سے متعلق وجوہات سے اٹھایا گیا قدم ہے۔راج بھون کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ گورنر نے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کی قیادت میں نمائندہ ٹیم کو بتایا کہ سکیورٹی سے متعلق حالات اس طرح سے پیدا ہوئے ہیں جس پر فوری کارروائی کی ضرورت تھی۔
گورنر سے ملاقات کے بعد جموں و کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے رہنما عمر عبداللہ نے کہا کہ جموں و کشمیر کے گورنر ستیہ پال ملک نے ان کی پارٹی کو یقین دلایا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 370 اور 35 اے کو رد کئے جانے جیسی کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی ہے۔حالانکہ عمر عبداللہ نے کہا کہ وہ ان مدعوں پر مرکز سے سوموار کو پارلیامنٹ میں یقین دہانی چاہتے ہیں۔
انہوں نے سرینگر میں صحافیوں سے کہا، ‘ انہوں نے (گورنر) ہمیں یقین دہانی کرائی کہ آرٹیکل 370 یا آرٹیکل 35 اے (رد کئے جانے پر) پر کوئی قدم نہیں اٹھایا جا رہا ہے۔ ‘عبداللہ نے کہا کہ انہوں نے اپنی پارٹی کے رکن پارلیامانوں سے سوموار کو پارلیامنٹ میں ایک تجویز پیش کرنے کو کہا ہے جس میں جموں و کشمیر میں پچھلے کچھ ہفتوں میں بنی صورت حال پر مرکزی حکومت کا بیان مانگا جائے۔
انہوں نے کہا، ‘ ہم ریاست کے حالات پر حکومت کی طرف سے پارلیامنٹ میں بیان چاہتے ہیں۔ ‘عبداللہ نے ریاست کے لوگوں سے پر سکون رہنے اور اپنے جذبات کو قابو میں رکھنے اور ایسا کوئی بھی قدم نہیں اٹھانے کی اپیل ہے جو وابستہ مفاد والے لوگوں کے مقاصد کو تقویت دے۔جموں و کشمیر کے گورنر ستیہ پال ملک نے گزشتہ جمعہ کی رات کو کہا کہ امرناتھ یاترا کو بیچ میں روکنے کو دیگر مدعوں کے ساتھ جوڑکر غیرضروری خوف پیدا کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے سیاسی رہنماؤں سے اپنے حامیوں سے امن بنائے رکھنے اور افواہوں پر بھروسہ نہ کرنے کی گزارش کی ہے۔
اسی دن پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی، جموں و کشمیر پیپلس موومنٹ کے صدر شاہ فیصل اور پیپلس کانفرنس کے رہنما سجاد لون اور عمران رضا انصاری کی ایک نمائندہ ٹیم نے گورنر سے ملاقات کی۔غور طلب ہے کہ جموں و کشمیر انتظامیہ نے جمعہ کو دہشت گردانہ حملے کے خدشے کو دیکھتے ہوئے امرناتھ یاترا پر روک لگا دی تھی اور سبھی سیاحوں کو جلد از جلد کشمیر چھوڑ دینے کے لیے کہا تھا۔ انتظامیہ کی طرف سے کہا گیا تھا کہ دہشت گردانہ حملے کے خدشے کے مد نظر وقت سے ایک پکھواڑے پہلے ہی امرناتھ یاترا پر روک لگانی پڑ رہی ہے۔
سرینگر میں آرمی کی ایک پریس کانفرنس میں بتایا گیا کہ خفیہ جانکاری ملی تھی کہ دہشت گرد امرناتھ یاترا کو نشانہ بنا سکتے ہیں ۔ اس کے بعد سفر کے راستے پر کھوجی مہم چلائی گئی تھی۔سکیورٹی فورسیز نے امرناتھ یاترا مارگ سے لینڈ مائن اور بڑی تعداد میں ہتھیار برآمد کیے ہیں۔ان میں پاکستان آرڈینس فیکٹری کی مہروالی لینڈ مائن اور امریکی ایم-24 اسنائپررائفل بھی شامل ہیں۔آرمی نے جمعہ کو یہ جانکاری دی۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں