لیفٹ اسٹوڈنٹ یونین اے آئی ایس اے، ایس ایف آئی، اے آئی ایس ایف اور ڈی ایس ایف کے مشترکہ مورچے کی امیدوار آئیشی گھوش جواہرلال نہرو یونیورسٹی اسٹوڈنٹ یونین کی صدر چنی گئی ہیں۔ انہوں نے اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد کے منیش جانگڑ کو ہرایا ہے۔ ایس ایف آئی کو 13 سال بعد صدر عہدہ ملا ہے۔
نئی دہلی: جواہرلال نہرو یونیورسٹی اسٹوڈنٹ یونین (جےاین یو ایس یو) کے حال میں ہوئے انتخابات میں چاروں عہدوں پر لیفٹ اسٹوڈنٹ یونین اے آئی ایس اے، ایس ایف آئی، اے آئی ایس ایف اور ڈی ایس ایف کے مشترکہ مورچے کے امیدواروں نے جیت حاصل کی ہے۔ الیکشن کمیٹی نے منگل کو نتائج کا اعلان کیا۔ گروپ کے صدر عہدے کی امیدوار آئیشی گھوش نے اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد کے منیش جانگڑ کو ہرایا۔ آئیشی کو 2313 اور جانگڑ کو 1128 ووٹ ملے۔ ایس ایف آئی کو 13 سال بعد صدر عہدہ ملا ہے۔
ساکیت مون کو جےاین یو ایس یو کا وائس پریسیڈنٹ چنا گیا ہے۔ انہوں نے 3365 ووٹ حاصل کرکے اے بی وی پی کی شروتی اگنی ہوتری کو شکست دی جن کو 1335 ووٹ ملے۔ جنرل سکریٹری عہدے پر ستیش چندر یادو چنے گئے ہیں۔ انہوں نے سبریش پی اے کو ہرایا ہے۔ یادو کو 2518 تو سبریش کو 1355 ووٹ ملے ہیں۔ جوائنٹ سکریٹری عہدے پر محمد دانش کی جیت ہوئی ہے جنہوں نے 3295 ووٹ کے ساتھ سمنت کمار ساہو کو شکست دے دی۔
غور طلب ہے کہ جے این یو میں 6 ستمبر کو دو مرحلوں میں ووٹنگ ہوئی تھی۔ اس بار انتخاب میں 67.9 فیصدی ووٹنگ ہوئی۔اس میں کل 8488 نامزد ووٹر س میں سے 5762 طلبا و طالبات نے رائے دہندگی کی۔ انتخاب میں مختلف عہدوں کے لئے 14 امیدوار میدان میں تھے۔ دہلی ہائی کورٹ نے چھ ستمبر کو ہوئے جے این یو طلبہ یونین انتخاب کے نتیجہ اعلان کرنے پر روک لگا دی تھی۔ عدالت کی ہدایت کے مطابق، آج نتیجہ اعلان کئے گئے۔ اس سے پہلے آٹھ ستمبر کو ان انتخابات کے نتائج اعلان کئے جانے تھے۔
دراصل، جے این یو کے دو طالب علموں انشمان دوبے اور انوج کمار دوویدی کا الزام تھا کہ جے این یو میں کاؤنسلر عہدے کے انتخاب کے لئے ان کی نامزدگی کو انتظامیہ نے غلط طریقے سے خارج کر دیا۔ درخواست گزاروں کا کہنا تھا کہ جےاین یوایس یو الیکشن کمیٹی نے بےوجہ ان کی نامزدگی خارج کر دی تھی۔ عرضی میں یونیورسٹی انتظامیہ کو لنگ دوہ کمیٹی کی سفارشات کے مطابق انتخاب کرانے کو کہا گیا۔
ان عرضیوں پر سماعت کرتے ہوئے منگل کو دہلی ہائی کورٹ نے پرچہ نامزدگی کو غیر قانونی طور پر خارج کئے جانے کے الزام والی عرضی کو ٹھکراتے ہوئے یونیورسٹی کی الیکشن کمیٹی کو نتائج کا اعلان کرنے کی اجازت دی۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں