اس سے پہلے کمیٹی کے اہم ممبر ڈاکٹرسرجیت بھلا ا س سال کی شروعات میں ہی کمیٹی سے الگ ہو گئے تھے۔
نئی دہلی:وزیر اعظم نریندر مودی کی رہنمائی والی اکانومک ایڈ وائزری کاؤنسل سے حکومت کی پالیسیوں کی تنقید کرنے والے دو اکانومک صلاح کاروں کی چھٹی کر دی گئی ہے۔اکانومک ایڈوائزری کاؤنسل کی تشکیل نو کے بعد پچھلے کاؤنسل کے ممبر رہے راتھن رائے اور شامیکا روی کو نئی کمیٹی سے ہٹا دیا گیا ہے۔
رائے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف پبلک فنانس اینڈ پالیسی کے ڈائریکٹر ہیں۔ٹیلی گرآف کی خبر کے مطابق، اس سے پہلے سرکاری خزانے میں گھاٹے کو لے کر بھگوا بریگیڈ کے رخ کی تنقید کر چکے ہیں۔اس کے علاوہ انہوں نے غیر ملکی بازار سے ساورن بانڈ کے ذریعہ رقم جٹانے کی بجٹ میں اعلان کیے جانے پر حال ہی میں تشویش کا اظہار کیا تھا۔کئی ماہرین نے اس اعلان سے سرمایہ کاروں میں ڈر بڑھنے کی بھی بات کہی تھی۔
دوسری طرف شامیک روی برو کنگز انڈیا میں ڈائریکٹر آف ریسرچ ہیں۔انہوں نے اس مہینہ کی شروعات میں موجودہ اقتصادی بحران کے لئے سابق وزیر خزانہ پرنب مکھرجی کے ریسٹرو پکٹو ٹیکس اور سپریم کورٹ کی جانب سے 1993 سے کوئلہ بلاک کے الاٹمنٹ کو رد کرنے کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔
اس سے پہلے کمیٹی کے اہم ممبر ڈاکٹرسرجیت بھلا ا س سال کی شروعات میں ہی کمیٹی سے الگ ہو گئے تھے۔ واضح ہو کہ اکانومک ایڈ وائزری کاؤنسل ایک آزاد اکائی ہے جو معاشی یا اس سےمتعلق مدعوں پر وزیر اعظم کو مشورے دیتی ہے۔موجودہ وقت میں اس کمیٹی کے چیئر مین بیبیک ایس دیب رائے ہیں۔اس کمیٹی کی مدت کار دو سال کی ہوگی۔کمیٹی کی تشکیل نو کے بعد اس میں رتن پی واٹل کوبرقرار رکھا گیا ہے۔
حکومت کی جانب سے جاری سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ہندوستانی حکومت نے پی ایم کی اکانومک ایڈ وائزری کاؤنسل کی تشکیل نو کی ہے۔اس کی مدت دو سال کی ہوگی اور یہ 26 ستمبر سے کام کرے گی۔دو پرماننٹ ممبران کے علاوہ کمیٹی میں دو پارٹ ٹائم ممبر بھی ہوں گے۔
آشمہ گوئل کمیٹی میں پارٹ ٹائم ممبر کی صورت میں بنی رہیں گی۔ساجد چنائے کو کمیٹی میں نئےممبر کی صورت میں شامل کیا گیا ہے۔چنائے حال میں جے پی مارگن میں چیف اکانومسٹ کے طورپر کام کر رہے ہیں۔وہ ہندوستان کی طرف سے پندرہویں فنانس کمیشن کاؤنسل میں کام کر چکے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ وزیر اعظم کی اکانومک ایڈوائزر ی کاؤنسل کی تشکیل ستمبر 2017 میں ہوئی تھی اور اس کے چیف نیتی آیوگ کے ممبر بیبیک دیو رائے کو بنایا گیاتھا ۔ اس کے دوسرے پارٹ ٹائم اکانومسٹ میں راتھن رائے ، آشمہ گوئل اور شمیکا روی ،رتن وٹل شامل رہے ہیں ۔
Categories: خبریں