اتر پردیش کے کیرانہ سے سماجوادی پارٹی کے ایم ایل اے ناہد حسن کے خلاف 12 ایف آئی آر درج کی گئی ہیں، جن میں قتل کی کوشش اور رنگداری مانگنا بھی شامل ہے۔ وہ لگاتار گرفتاری سے بچ رہے ہیں۔
نئی دہلی: اتر پردیش کے کیرانہ سے سماجوادی پارٹی (ایس پی) کے ایم ایل اے ناہید حسن کو شاملی کی ایک عدالت نے بھگوڑا قرار دے دیا ہے۔ عدالت نے پولیس کو بھگوڑے ایم ایل اے ناہید حسن کی جائیداد قرق کرنے کی کارروائی شروع کرنے کی اجازت بھی دے دی ہے۔ انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، پولیس کا کہنا ہے کہ حسن کے خلاف 12 ایف آئی آر درج کی گئی ہیں، جن میں قتل کی کوشش، رنگداری مانگنا بھی شامل ہے۔ وہ لگاتار گرفتاری سے بچ رہے ہیں۔
شاملی کے ایس پی اجئے کمار نے کہا، ‘ شاملی کی عدالت نے ناہید حسن کو بھگوڑا قرار دے دیا۔ شاملی میں اس کے خلاف آٹھ معاملے درج ہیں، جبکہ سہارنپور میں چار۔ ناہید حسن لوگوں کو ڈرانے-دھمکانے کے بھی ملزم ہیں۔ پولیس کی کئی ٹیمیں ان کا پتہ لگا رہی ہیں۔ ہم ان کی جائیداد بھی قرق کر رہے ہیں۔ ‘افسروں نے اتوار کو بتایا کہ حسن کے خلاف جائیداد قرق کرنے کی کارروائی شروع کرنے کی اجازت مانگنے کی پولیس کی درخواست پر سنیچر کو سماعت کرتے ہوئے عدالت نے ایم ایل اے سے سرینڈر کرنے کو بھی کہا۔
ایس پی اجئے کمار نے بتایا کہ پولیس نے قرقی کی کارروائی شروع کر دی ہے۔ خبر رساں ایجنسی آئی اے این ایس کے مطابق، پولیس نے ناہید حسن کے گھر کے باہر لاؤڈاسپیکر پر کیرانہ کے باشندوں کو بتایا کہ ایم ایل اے فرار ہیں اور کسی کو بھی ان کے بارے میں کوئی جانکاری ملتی ہے تو وہ پولیس کو مطلع کریں۔ پولیس نے اتوار کو سی آر پی سی کی دفعہ 82 کے تحت ایس پی ایم ایل اے کے گھر کے باہر ایک نوٹس لگایا ہے ۔ ایم ایل اے کو عدالت کے سامنے پیش ہونے کے لئے پانچ نومبر تک کا وقت دیا گیا ہے۔
غور طلب ہے کہ نو ستمبر کو ایک افسر نے حسن کی گاڑی کے کاغذات کی تفتیش کرنے کے لئے ان کو روکا تھا، لیکن ایم ایل اے نے مبینہ طور پر افسر کے ساتھ بد سلوکی کی تھی۔ کمار نے بتایا کہ بعد میں پتہ چلا کہ حسن کی گاڑی کا رجسٹریشن نہیں ہوا تھا۔
واضح ہو کہ ناہید حسن ایک متاثر کن سیاسی فیملی سے تعلق رکھتے ہیں۔ ان کی ماں تبسم حسن دو بار کیرانہ لوک سبھا سیٹ سے رکن پارلیامان رہی ہیں، جبکہ ان کے والد منور حسن رکن پارلیامان اور ایم ایل اے دونوں رہ چکے ہیں۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں