خبریں

امرتسر ٹرین حادثہ: ایک سال بعد نہ ملزم کو ملی سزا، نہ متاثرین کو نوکری

گزشتہ سال 19 اکتوبر کو دسہرے کے دن پنجاب کے جوڑا پھاٹک پر دسہرہ دیکھ رہے لوگوں کو ٹرین نے کچل دیا تھا۔ حادثے میں 60 لوگوں کی جان گئی تھی، جبکہ 143 لوگ زخمی ہو گئے تھے۔

امرتسر ریل حادثے کے ایک سال گزرنے پر پنجاب کے جوڑا پھاٹک کے پاس  مظاہرہ کرتے متاثرین کے رشتہ دار (فوٹو : اے این آئی)

امرتسر ریل حادثے کے ایک سال گزرنے پر پنجاب کے جوڑا پھاٹک کے پاس  مظاہرہ کرتے متاثرین کے رشتہ دار (فوٹو : اے این آئی)

نئی دہلی: آج جہاں پورے ملک میں دھوم دھام سے دسہرہ کا تہوار منایا جا رہا ہے، وہیں  پنجاب کے امرتسر میں لوگوں کے دل میں گزشتہ سال دسہرےکے دن ہوئے  ریل حادثے کی یادیں تازہ ہو گئی ہیں۔ غور طلب ہے کہ، گزشتہ سال 19 اکتوبر کو دسہرہ کے دن پنجاب کے جوڑا پھاٹک پر دسہرہ دیکھ رہے لوگوں کو ٹرین نے کچل دیا تھا۔ حادثے میں 60 لوگوں کی جان گئی تھی، جبکہ 143 لوگ زخمی ہو گئے تھے۔

حادثے کے ایک سال گزر جانے کے بعد بھی  متاثرین کے اہل خانہ سرکاری نوکری کی یقین دہانی  اور مجرموں  پر کارروائی کا انتظار کر رہے ہیں۔ ریل حادثے میں مارے گئے لوگوں کی فیملی نے منگل کو جوڑا پھاٹک تک کینڈل مارچ نکالا اور حادثے کا شکار ہوئے لوگوں کو خراج عقیدت پیش کی۔ کینڈل مارچ کے دوران متاثر ہ فیملیوں نے کہا کہ گھر میں کھانے کو روٹی تک نہیں ہے۔ حکومت نے نوکری کا وعدہ بھی ابھی تک پورا نہیں کیا ہے۔ ساتھ ہی ملزمین کو سزا دی جائے۔

اس دوران اکالی دل کے رہنما اور سابق کابینہ وزیر بکرم سنگھ مجیٹھیا نے بھی کینڈل مارچ میں لوگوں کا ساتھ دیا۔ مجیٹھیا کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت نے جھوٹے وعدے کئے اور ملزمین کے خلاف کارروائی  نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ ملزمین پر حکومت کارروائی کرے اور وعدے کے مطابق متاثر ین فیملی کو نوکری دے۔

انڈین ایکسپریس کے مطابق، متاثرین کا دعویٰ ہے کہ پنجاب کے سابق وزیر اور امرتسر (مشرقی) کے ایم ایل اے نوجوت سنگھ سدھو ہر فیملی کے ایک ممبر کو نوکری یا اپنی جیب سے معاوضہ دلانے کے وعدے کو پورا کرنے میں ناکام رہے۔ حادثے کے بعد سدھو نے کہا تھا کہ متاثرین کے فیملی والوں کوفائر بریگیڈ اہلکار  کے کل 270 عہدوں میں سے 38 عہدے متاثرین کے رشتہ داروں کو دئے جائیں‌گے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے ان آٹھ فیملیوں کو 10 ہزار روپے ماہوار دینے کا وعدہ کیا تھا جن کی فیملی میں گھر چلانے والا کوئی نہیں بچا تھا۔

28 ستمبر کو، 30 فیملی نے پنجاب کے سابق وزیر نوجوت سنگھ سدھو کے گھر کے باہر دھرنا دیا تھا اور مرنے والوں کے رشتہ داروں کے لئے نوکری کی مانگ کی تھی۔ پنجاب کی سابق وزیر نوجوت کور سدھو گزشتہ سال 19 اکتوبر کو منعقد پروگرام میں خصوصی مہمان تھیں۔ اس پروگرام کا انعقاد نوجوت سنگھ سدھو اور مقامی رہنما مٹھو مدن کے قریبی ساتھی نے کیا تھا۔

غور طلب ہے کہ امرتسر میں دسہرہ کے دن ٹرین حادثے میں 61 لوگوں کی موت کے معاملے میں مرکز کے کمیشن  آف ریلوے سیفٹی (سی آر ایس) نے ایک مہینے بعد سونپی اپنی رپورٹ میں ریلوے کو کلین چٹ دے دی تھی۔ کمیشن کے کمشنر ایس کے پاٹھک نے کہا کہ لوگوں کی غلطی کی وجہ یہ حادثہ ہوا ہےکیونکہ وہ دھوبی گھاٹ کے پاس ریلوے ٹریک پر کھڑے ہو کر دسہرہ دیکھ رہے تھے۔