خبریں

اتر پردیش: مڈ ڈے میل میں بچوں کو ہلدی ملے پانی کے ساتھ چاول دینے کا الزام

یہ معاملہ سیتا پور کے بچپریاگاؤں کا ہے۔ سوشل میڈیا پر آئے ایک ویڈیو میں گاؤں کے پرائمری اسکول کے بچے ہلدی ملے پانی کے ساتھ چاول کھاتے نظر آ رہے ہیں۔ بیسک ایجوکیشن آفیسر کا کہنا ہےکہ ویڈیو کھانا ختم ہونے کے وقت کا ہے۔ بچوں کو سبزی چاول پروسے گئے تھے۔

علامتی تصویر: رائٹرس

علامتی تصویر: رائٹرس

نئی دہلی: اترپردیش کے سیتاپور کے ایک سرکاری اسکول میں بچوں کو مڈ ڈے میل میں مبینہ طور پر پانی میں ہلدی ڈال کر چاول پروسنے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ اس سے متعلق ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔ معاملہ سیتاپورضلع کے پساواں بلاک کے  بچپریاگاؤں کا ہے۔دکن ہیرالڈ کی رپورٹ کے مطابق،بچپریا گاؤں کے پرائمری اسکول میں سنیچر کو مینوکے مطابق بچوں کو سبزیوں کے ساتھ چاول پروسا جانا تھا لیکن ایسا نہیں ہوا۔

ایسے الزام ہیں کہ اس کے بجائے بچوں کو بنا کوئی سبزی ڈالے  ہلدی ملا پانی اور چاول پروسے گئے۔ پانی میں سبزی نہیں تھی اور اس کو اچھی طرح سے پکایا بھی نہیں گیا تھا۔

اس واقعہ کے بعد وائرل ہوئے ویڈیو میں بچوں کو ہلدی ملے پانی کے ساتھ چاول کھاتے ہوئے دیکھا جا رہا ہے۔حالانکہ موقع پر پہنچے ضلع بیسک ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کے افسروں نے ان الزامات سے انکار کر دیا ہے اور کہا ہے کہ بچوں کو چاول اور سبزیاں پروسی گئی تھیں۔ اس معاملے پر  نوٹس لیتے ہوئے ڈی ایم اکھلیش تیواری نے بیسک ایجوکیشن آفیسر(بی ایس اے)اجئے کمار کو موقع پر جانچ کے لیے بھیجا تھا،جس کے بعد بی ایس اے اور ایس ڈی ایم برج موہن سنگھ اسکول پہنچے اور معاملے کی جانچ کی اور طلبا کے بیان درج کیے۔

دینک جاگرن کے مطابق،بی ایس اے اجئے کمار نے بتایا کہ سنیچر کو کھانے کا مینو سبزی چاول تھا اور اسکول میں آلو سویابین کی شوربے دار سبزی اور چاول بنے تھے۔ ان کا کہنا ہے کہ بچوں کے کھانا کھاتے وقت جب کھانے کا آخری حصہ یعنی سبزی کا شوربہ اور چاول بچا تھا، تب کسی نے اس کا ویڈیو بنا لیا۔

وہیں اسکول کے اساتذہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایسا ویڈیو سازش کے تحت وائرل کیا گیا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ بچے ہوئے کھانے کا ویڈیو بنا کر اسکول والوں کو پریشان کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ معاملے کی جانچ ابھی جاری ہے۔

غور طلب ہے کہ اس سے پہلے اتر پردیش کے  ہی مرزا پور ضلع کے ایک سرکاری اسکول میں مڈ ڈے میل میں بچوں کو نمک روٹی کھلائے جانے کامعاملہ سامنے آیا تھا،جس کے بعد ویڈیوبنانے والے صحافی کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی  گئی تھی۔