گزشتہ 5ستمبر کو سپریم کورٹ کالیجئم نے اپنے فیصلے میں ترمیم کرتے ہوئے جسٹس اے کے قریشی کو مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی جگہ تریپورہ ہائی کورٹ کا چیف جسٹس بنانے کی سفارش کی تھی۔
نئی دہلی: کئی مہینوں کی غیر یقینی صورت حال کے بعد مرکزی حکومت نے آخر کارسپریم کورٹ کالیجئم کی سفارش کو مانتے ہوئے جسٹس عقیل قریشی کو تریپورہ ہائی کورٹ کا چیف جسٹس بنایا ہے۔ گزشتہ 5ستمبر کو سپریم کورٹ کالیجئم نے اپنے فیصلے میں ترمیم کرتے ہوئے جسٹس اے کے قریشی کو مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی جگہ تریپورہ ہائی کورٹ کا چیف جسٹس بنانے کی سفارش کی تھی۔
JUST IN: Centre notifies appointment of Justice A A Kureshi as the Chief Justice of Tripura High Court. pic.twitter.com/kLoL2dtlAB
— The Leaflet (@TheLeaflet_in) November 8, 2019
حالانکہ کالیجئم نے اس تبدیلی کی کوئی پختہ وجہ نہیں بتائی اور صرف اتنا کہا تھا کہ حکومت کے ذریعے بھیجے گئے دو خطوط کی بنیاد پر یہ فیصلہ لیا گیا ہے۔ جسٹس قریشی نے ہی سہراب الدین انکاؤنٹر معاملے میں رول کی وجہ سے موجودہ وزیر داخلہ امت شاہ کو دو دن کی پولیس حراست میں بھیجا تھا۔کالیجئم کی سفارش کی بنیاد پر اب جسٹس قریشی کو تریپورہ ہائی کورٹ کا چیف جسٹس بنا دیا گیا ہے۔
ابھی تک جسٹس قریشی بامبے ہائی کورٹ کے جج تھے اوراسی سال 10 مئی 2019 کو سپریم کورٹ کالیجئم نے جسٹس قریشی کو مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کا چیف جسٹس بنائے جانے کی سفارش کی تھی۔ مرکز نے صرف اس سفارش کو چھوڑ کر کالیجئم کے ذریعے کی گئی کئی دیگر سفارشات کو منظور کر لیا تھا۔
جسٹس قریشی کی تقرری میں تاخیر کی وجہ سے گجرات ہائی کورٹ ایڈووکیٹ ایسوسی ایشن (جی ایچ سی اے اے) نے پی آئی ایل دائر کی اور مرکز کے رویے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے اس بارے میں جلد کارروائی کرنے کی گزارش کی تھی۔اس معاملے کو لے کر سپریم کورٹ میں ہوئی پچھلی شنوائی کے دوران مرکز نے تقرری کی کارروائی پوری کرنے کے لیے اور وقت مانگا تھا۔
سالیسٹر جنرل تشار مہتہ نے کہا تھا،’جسٹس قریشی کی تقرری کو لے کر کچھ رسمی کارروائی باقی رہ گئی ہے۔’اس کے بعد کورٹ نے معاملے کی شنوائی 7 نومبر تک کے لیے ملتوی کر دی تھی۔
Categories: خبریں