خبریں

امریکہ میں گزشتہ سال حراست میں لیے گئے تقریباً 10 ہزار ہندوستانی: رپورٹ

امریکی حکومت کی طرف سے جاری ایک رپورٹ کے مطابق،مختلف قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں نے نیشنل سکیورٹی یا پبلک سکیورٹی کے لیے خطرے کے طور پر تقریباً 10 ہزار ہندوستانیوں کی پہچان کی،ان میں سے 831 کو امریکہ سے باہر نکال دیا گیا۔

فوٹو: رائٹرس

فوٹو: رائٹرس

نئی دہلی: امریکی حکومت کی طرف سے جاری ایک رپورٹ کے مطابق، ملک کی مختلف قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں نے نیشنل سکیورٹی یا پبلک سکیورٹی کے لیے خطرے کے طوردیکھے جانے والے تقریباً 10 ہزار ہندوستانیوں کی پہچان کر ان کو 2018 میں حراست میں لیا تھا۔اس سرکاری رپورٹ کے مطابق،ان 10 ہزار لوگوں میں سے 831 کو امریکہ سے باہر نکال دیا گیا۔

‘امیگریشن انفورسمنٹ،گرفتاریاں،حراست اور باہر بھیجنا اورمنتخب آبادی سے جڑے مدعے’والی اس رپورٹ کو سرکاری جوابدہی دفتر نے تیار کیا ہے۔امریکی امیگریشن اور کسٹم انفورسمنٹ یا آئی سی ای کے ذریعے حراست میں لیے جانے والے ہندوستانیوں کی تعداد 2015 سے 2018 کے بیچ دوگنی ہو گئی ہے۔

آئی سی ای نے 2015 میں 3532 ہندوستانیوں کو حراست میں لیا تھا۔2016 میں 3913، 2017 میں 5322 اور 2018 میں 9811 ہندوستانیوں کو حراست میں لیا گیا۔رپورٹ کے مطابق،آئی سی ای نے 2018 میں 831 ہندوستانیوں کو ملک سے باہر بھیجا۔2015 میں 296،2016 میں 387 اور 2017 میں 474ہندوستانیوں کو ملک سے باہر کیا گیا تھا۔

خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق،رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2015 میں آئی سی ای کے ذریعے ہندوستانیوں کی ایڈمنسٹریٹو گرفتاری کی تعداد 317 تھی جو 2016 میں بڑھ کر 390، 2017 میں 536اور 2018 میں 620 ہو گئی۔رپورٹ کے مطابق،2015 میں جہاں آئی سی ای کے ذریعے لوگوں کو حراست میں لینے اور باہر کرنے کی 121870 مہم چلائے گئی وہیں 2018 میں ان کی تعداد بڑھ کر 151497ہو گئی۔

آئی سی ای کے لوگوں کو حراست میں لینے کے اعداد و شمار یہ بھی دکھاتے ہیں کہ 2016 سے 2018 کے بیچ ٹرانس جینڈر اور حاملہ لوگوں کی تعداد بڑھ گئی جبکہ 2017 سے 2018 کے دوران معذور لوگوں کی تعداد میں اضافہ ہوا۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)