پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکی کا اغوا اور مذہب تبدیل کرانے کی ملزم مسلم فیملی اس معاملے میں اپنے رشتہ داروں کی گرفتاری کی مخالفت کر رہی تھی۔اسی فیملی کی قیادت میں بھیڑ نے گرودوارہ ننکانہ صاحب پر پتھراؤ کیا۔ پاکستان نے کہا ہے کہ ننکانہ صاحب گرودوارہ بالکل محفوظ۔
نئی دہلی:پاکستان کے ننکانہ صاحب میں جمعہ کو سیکڑوں کی بھیڑ نے سکھوں کے سب سے مقدس مذہبی مقام میں سے ایک ننکانہ صاحب گرودوارہ پر پتھربازی کی۔ انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، مبینہ طور پر ایک سکھ لڑکی سے شادی کرنے والی مسلم فیملی کی قیادت میں ننکانہ صاحب پر پتھراؤ کیا گیا اور گرودوارہ کو مسجد میں تبدیل کرنے کی دھمکی دی گئی۔
بھیڑ نے گرودوارہ صاحب کو گھیر لیا اور گرودوارہ کے مین دروازے پر پتھراؤ کرنا شروع کیا۔ گیٹ بند کرنے پر گرودوارہ کے اندر پتھر پھینکے گئے۔ مظاہرہ تقریباً چار گھنٹے چلا۔ اس وجہ سے گرودوارہ کے آس پاس کی دوکانیں بند ہو گئیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ فیملی لڑکی کا مبینہ طور پر جبراً مذہب تبدیل کرانے کے معاملے میں اپنے رشتہ داروں کی گرفتاری کی مخالفت کر رہی تھی۔
#WATCH An angry mob shouts anti-Sikh slogans outside Nankana Sahib Gurdwara in Pakistan's Punjab. Earlier stones were pelted at the Gurdwara led by the family of a boy who had allegedly abducted a Sikh girl Jagjit Kaur, daughter of the Gurdwara's pathi. (Earlier visuals) pic.twitter.com/xyNkhsrhR9
— ANI (@ANI) January 3, 2020
واقعہ کے بعد موقع پر پہنچی پولیس نے کئی پتھربازوں کو گرفتار کیا ہے۔ اس واقعہ کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا ہے۔
India strongly condemns vandalism at the holy Nankana Sahib Gurudwara in Pakistan and calls upon Pakistan to take immediate steps to ensure the safety, security and well being of the Sikh community. https://t.co/Nx1317xQ1T pic.twitter.com/dFykWJa2xP
— Raveesh Kumar (@MEAIndia) January 3, 2020
حکومت ہند کے وزارت خارجہ نے اس واقعہ پر بیان جاری کر کےکہا، ‘ ہم پاکستان سے مانگ کرتے ہیں کہ وہ فوراً ہی سکھ کمیونٹی کی حفاظت کے لئے قدم اٹھائے۔ ہندوستان گرودوارہ ننکانہ صاحب پر ہوئے حملے کی مذمت کرتا ہے۔ ‘
واقعہ پر ہندوستانی وزارت خارجہ نے بیان جاری کرکے کہا، ‘ ہندوستان مذہبی مقام میں پتھراؤ اور توڑپھوڑ کی سخت مذمت کرتا ہے۔واقعہ میں قصورواروں کے خلاف پاکستان حکومت سخت کارروائی کرے۔ ننکانہ صاحب گرودوارے کی حفاظت کرنے کی ہر ممکن تدبیر کرنی چاہیے۔ ہم پاکستان حکومت سے مانگ کرتے ہیں کہ سکھ کمیونٹی کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے فوراً قدم اٹھائے جائیںگے۔ ‘
Appeal to @ImranKhanPTI to immediately intervene to ensure that the devotees stranded in Gurdwara Nankana Sahib are rescued and the historic Gurdwara is saved from the angry mob surrounding it.https://t.co/Cpmfn1T8ss
— Capt.Amarinder Singh (@capt_amarinder) January 3, 2020
پنجاب کے وزیراعلیٰ کیپٹن امریندر سنگھ نے پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان سے فوراً اس معاملے میں مداخلت کرنے اور گرودوارہ میں پھنسے سکھوں کو محفوظ باہر نکالنے کی گزارش کی۔
Mob attack on Gurdwara Sri #NankanaSahib, birth place of Guru Nanak Dev ji, is a despicable act and I urge PM @narendramodi ji to take it up with Pak PM @ImranKhanPTI. We have to ensure the safety of Sikhs in Pakistan and I trust that the govt will address the issue on priority. pic.twitter.com/h5SDuIxndH
— Sukhbir Singh Badal (@officeofssbadal) January 3, 2020
شرومنی اکالی دل کے صدر سکھبیر سنگھ بادل نے اس حملے کو گھناؤنا بتاتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی سے اس معاملے کو پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کے سامنے لے جانے کو کہا ہے۔ دہلی کے ایم ایل اے منجندر سنگھ سرسا نے واقعہ کا ویڈیو شیئر کرتے ہوئے پاکستانی وزیر اعظم عمران خان سے فوراً کارروائی کی مانگ کرتے ہوئے کہا، ‘ گرودوارہ پر حملے کے بعد پاکستان میں سکھ کمیونٹی میں دہشت کا ماحول ہے۔ کئی پاکستانی سکھ فون کر کے ڈر ظاہر کر رہے ہیں۔ ‘
اس بیچ دہلی سکھ گرودوارہ کمیٹی اور اکالی دل نے سنیچر کو پاکستانی سفارت خانہ کے باہر مظاہرہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ معلوم ہو کہ گرودوارہ کے گرنتھی کا الزام ہے کہ ان کی بیٹی جگجیت کور کا کچھ لوگوں نے اغوا کر کےجبراً نکاح کرایا۔
ننکانہ صاحب سے جڑے اور پاکستان سکھ گرودوارہ مینجمنٹ کمیٹی (پی ایس جی پی سی) کے سابق ممبر گوپال سنگھ چاولا نے بتایا، سکھ لڑکی سے شادی کرنے والے اور اس کا جبراً مذہب تبدیل کرانے والے محمد حسن کے بھائی عمران کی رہنمائی میں بھیڑ نے گرودوارہ پر پتھراؤ کرنے کے بعد اندر گھسنے کی کوشش کی۔ ‘
اس واقعہ سے جڑے ایک ویڈیو کلپ میں حسن کے بھائی عمران کو سکھوں کو دھمکیاں دیتے دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو میں وہ کہہ رہا ہے کہ پولیس نے اس کی پٹائی کی اور اس کے بھائی کو کہا کہ اس کو لڑکی کو طلاق دے دینا چاہیے۔ اس نے بتایا کہ فیملی سے کہا گیا ہے کہ وہ لڑکی کو سکھوں کو سونپ دیں لیکن ہم عدالت کے فیصلے کے مطابق چلیںگے۔ فی الحال جگجیت کور لاہور میں خواتین کے شیلٹر ہوم میں ہیں۔
Categories: خبریں