اتر پردیش کے کانپور کا معاملہ۔ سال 2018 میں 15 سالہ لڑکی کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کے الزام میں چار لوگوں کو گرفتار کیا گیا تھا۔ گزشتہ 9 جنوری کو ان میں سے تین نے تین دوسرے کے ساتھ مل کر لڑکی کی فیملی پر لاٹھی اور تیز دھار ہتھیار سے حملہ کیا تھا۔
نئی دہلی: اتر پردیش کے کانپور ضلعے میں نابالغ سے چھیڑ چھاڑ کے ملزمین نے پچھلے ہفتے تیز دھار ہتھیار سے حملہ کر اس کی ماں کو بری طرح زخمی کر دیا تھا۔ گزشتہ جمعہ کو اسپتال میں علاج کے دوران ان کی موت ہو گئی۔ان چھ ملزمین میں سے تین مبینہ طور پر نابالغ سے دو سال پہلے چھیڑ چھاڑ کرنے کے ملزم ہیں۔
انڈین ایکسپریس نے اپنی رپورٹ میں پولیس کے حوالے سے بتایا ہے کہ گزشتہ نو جنوری کو نابالغ لڑکی کی 40 سالہ ماں اور ان کی ایک خاتون رشتہ دار پر ملزمین کے ذریعے حملہ کیا گیا تھا۔ یہ حملہ اس لئے کیا گیا، کیونکہ لڑکی کی ماں نے پولیس سے شکایت کی تھی کہ ملزم ان کے بیٹے کو شراب کا عادی بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
کانپور کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس اننت دیو نے کہا، ‘اب تک کی جانچ میں پتہ چلا ہے کہ سال 2018 میں متاثرہ کی فیملی نے چار لوگوں پر اپنی 15 سال کی بیٹی کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے کا الزام لگایا تھا۔ تب پاکسو سمیت کئی دیگر دفعات میں کیس درج کیا گیا تھا۔’
انہوں نے بتایا، ‘اس کے کچھ دنوں بعد چاروں ملزمین کو ضمانت مل گئی۔ دونوں فیملی میں تناؤ تھا، اس بیچ متاثرہ کے بھائی کی ایک ملزم سے دوستی ہو گئی۔ حالانکہ لڑکی کی ماں اور دوسرے ممبر اس سے پریشان تھے اور اس کی شکایت پولیس سے کی تھی کہ ملزم ان کے بیٹے کو شراب کا عادی بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔’
رپورٹ میں کانپور ڈی جی پی آفس سے جاری پریس ریلیز کی بنیاد پر بتایا گیا ہے کہ نو جنوری کی رات مبینہ طور پر چھیڑ چھاڑ کے ملزمین میں سے تین نے دیگر تین لوگوں کے ساتھ متاثرہ کی فیملی کے لوگوں پر ان کے گھر کے باہر ہی لاٹھی اور تیز دھار ہتھیار سے حملہ کیا تھا۔ حملے کے بعد سنگین طور پر زخمی متاثرہ کی ماں اور ان کی ایک رشتہ دار کو اسپتال میں بھرتی کرایا گیا تھا۔
ریلیز کے مطابق، ‘حملے کے بعد ملزم وہاں سے بھاگ نکلے۔ اس بارے میں قتل اور فساد کرنے سے جڑی آئی پی سی کی مختلف دفعات میں کیس درج کر لیا گیا ہے۔ اتوار 12 جنوری کو ملزم محبوب کو گرفتار کیا گیا، ایک شوٹ آؤٹ میں گولی لگنے سے وہ زخمی ہے۔ اسی دن ملزم محفوظ اور بشیر کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔’
اس میں آگے کہا گیا ہے، ‘دیگر ملزمین کی تلاش کی جا رہی ہے، اس بیچ جمعہ 17 جنوری کو متاثرہ کی ماں کی موت اسپتال میں ہو گئی۔ ان کی لاش پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دی گئی ہے اور آگے کی قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔’
Categories: خبریں