خبریں

محکمہ جات کو مرکز کی ہدایت نوکری کے لیے درخواست میں ٹرانس جینڈر کے لیے الگ زمرہ بنائیں

مرکزی حکومت  کے ماتحت  مختلف عہدو ں کی بھرتی کے لیے تیسری جنس/دیگر زمرہ  کو شامل کرنے کا معاملہ سرکار کےسامنے کچھ وقت  سے زیر غور تھا۔

(علامتی تصویر، فوٹو: رائٹرس)

(علامتی تصویر، فوٹو: رائٹرس)

نئی دہلی: مرکزی حکومت نے اپنے سبھی محکموں  کو سوموار کو ہدایت دی کہ وہ  سول سروس  اور دوسرے عہدوں  کے لیے درخواست میں ٹرانس جینڈر کے لیے تیسری جنس  کا الگ زمرہ  بنائیں۔ وزارت عملہ نے یہ ہدایت  پچھلے سال دسمبر میں نوٹیفائیڈ ٹرانس جینڈرپرسن (حقوق کا تحفظ)قانون کی بنیاد پر دی ہے۔

‘ٹرانس جینڈرس پرسنس (پروٹیکشن آف رائٹس) ایکٹ، 2019’ ٹرانس جینڈروں کے سماجی ، اقتصادی  اور تعلیمی امپاورمنٹ کے لیے ان کی پہچان کو متعین  کرنے اور ان کے خلاف امتیازات  کو روکنے کے حقوق  کے لیے قانون کو قائم کرتا ہے۔وزارت نے کہا کہ مرکزی حکومت  کے ماتحت  مختلف عہدو ں کی بھرتی کے لیے تیسری جنس/دیگر زمرہ  کو شامل کرنے کا معاملہ سرکار کےسامنے کچھ وقت  سے زیر غور تھا۔

وزارت  نے بتایا کہ اس موضوع پر موجود قانون اور قانونی رائے کی بنیاد پر پانچ فروری، 2020 کو سول سروس  امتحان کے ضابطہ، 2020 کو نوٹیفائیڈ کیا گیا، جس میں ٹرانس جینڈر کو اس امتحان  کے لیےجنس کو الگ زمرہ  کے طور پر رکھا گیا اور اس بارے میں مرکزی حکومت کے سبھی محکموں  کے سکریٹری  کو ہدایت جاری کی گئی ہے۔

وزارت نے کہا، ‘حکومت ہند کے سبھی وزارت/محکموں سے اپیل کی جاتی ہے کہ ٹرانس جینڈر کو جنس  کے الگ زمرے میں شامل کرنے کے لیے وہ  امتحان کے اپنے ضابطہ میں تبدیلی کریں تاکہ اس ضابطہ کو ٹرانس جینڈر پرسن(حقوق کا تحفظ)قانون کے اہتماموں  کے مطابق بنایا جا سکے۔’

(خبررساں  ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)