بامبے ہائی کورٹ میں عرضی دائر کرکے پی ایم کیئرس فنڈ کے بارےمیں جانکاری کوعوامی کرنے اور کیگ سے اس کو آڈٹ کرانے کی مانگ کی گئی ہے۔
نئی دہلی: بامبے ہائی کورٹ نے پی ایم کیئرس فنڈ کے بارے میں جانکاری پبلک کرنے اور اس کا کیگ سے آڈٹ کرانے کی مانگ والی عرضی پر منگل کو مرکز ی حکومت کو نوٹس جاری کیا۔جسٹس سنیل بی شکرے اور انل ای کلور کی ناگپور بنچ نے وکیل ارویند واگھمرے کی عرضی پر شنوائی کی اور مرکز کو ہدایت دی کہ وہ اپنے جواب میں حلف نامہ دائر کریں اور اپنی پوزیشن صاف کریں۔
لائیولاء کے مطابق ،ایڈیشنل سالیسیٹر جنرل انل سنگھ نے بنچ سے کہا کہ یہ عرضی خارج کر دی جانی چاہیے کیونکہ ایسی ہی ایک عرضی کو اپریل میں سپریم کورٹ نے خارج کر دیا تھا۔معلوم ہو کہ سپریم کورٹ نے پی ایم کیئرس فنڈ کے جواز کوچیلنج دینے والی دو الگ الگ عرضیوں کو خارج کر دیا تھا۔
حالانکہ بنچ نے کہا کہ اس عرضی میں الگ مدعا اٹھایا گیا ہے اور یہ سپریم کورٹ والے معاملے سے الگ ہے۔ ہائی کورٹ نے مرکزی حکومت کو دو ہفتے کے اندر حلف نامہ دائر کرکے اپنا جواب دینے کو کہا ہے۔عرضی میں کہا گیا ہے کہ 28 مارچ کو پی ایم کیئرس کی تشکیل کی گئی تھی اور پہلے ہفتے میں ہی اس میں 6500 کروڑ روپے اکٹھا ہو گئے تھے۔ لیکن ابھی تک اس سے متعلق کوئی بھی اعدادوشمار پبلک نہیں کی گئی ہے۔
کورونا سے لڑنے کے نام پر عوام سے مالی امدادحاصل کرنے کے لیے حکومت ہند نے پی ایم کیئرس فنڈ نام کا ایک پبلک چیرٹیبل ٹرسٹ بنایا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی اس کے چیئرمین ہیں اور وزیر داخلہ، وزیر دفاع اوروزیر خزانہ اس کے ممبر ہیں۔عرضی میں آگے کہا گیا کہ پی ایم کیئرس فنڈ کی گائیڈ لائن کے مطابق چیئر مین اور تین دوسرے ٹرسٹی کے علاوہ چیئرمین کو تین اور ٹرسٹی کو نامزد کرنا ہوتا ہے لیکن 28 مارچ سے اب تک میں کوئی تقرری نہیں کی گئی ہے۔
عرضی گزارنے کورٹ سے یہ ہدایت دینے کی مانگ کی ہے کہ اس ٹرسٹ میں اپوزیشن پارٹیوں کے کم سے کم دو لوگوں کی تقرری کی جائے تاکہ فنڈ کی شفافیت بنی رہے۔اس کے علاوہ یہ بھی مانگ کی گئی ہے کہ حکومت کے مطابق کسی آزادانہ آڈیٹر کے بجائے پی ایم کیئرس فنڈ کی آڈٹنگ کیگ کرے۔
معلوم ہو کہ مرکزی حکومت ایم کیئرس فنڈ کو لے کر اعلیٰ سطح کی رازداری برت رہی ہے اور اس کو لےکر دائر آر ٹی آئی درخواستوں کو اس بنیاد پر خارج کر دیا جا رہا ہے کہ پی ایم کیئرس آر ٹی آئی ایکٹ، 2005 کے تحت پبلک اتھارٹی نہیں ہے۔
Categories: خبریں