خبریں

راجیہ سبھا الیکشن: گجرات میں بی جے پی کو تین، کانگریس کو ایک سیٹ، آندھرا میں وائی ایس آر کانگریس کا دبدبہ

دگوجئے سنگھ، جیوترادتیہ سندھیا، شیبو سورین اور کےسی وینوگوپال جیسےتجربہ کار رہنماؤں نے جیت درج کی۔ راجیہ سبھا کی 19 سیٹوں کے لیے آٹھ ریاستوں میں انتخاب ہوئے تھے۔

(فوٹو: پی ٹی آئی)

(فوٹو: پی ٹی آئی)

نئی دہلی: راجیہ سبھا کی 19 سیٹوں کے لیےجمعہ کو آٹھ ریاستوں میں ہوئے انتخاب میں دگوجئے سنگھ، جیوترادتیہ سندھیا اور شیبو سورین جیسے تجربہ کار رہنماآسانی سے منتخب  ہو گئے۔ آندھرا پردیش میں حکمراں وائی ایس آر کانگریس نے تمام چار سیٹوں پر جیت حاصل کی۔کورونا وائرس کے مد نظر تمام احتیاطی تدابیر کے بیچ آٹھ ریاستوں میں 19 سیٹوں کے لیے رائے شماری ہوئی۔ مدھیہ پردیش اور راجستھان میں دو ایم ایل اے کورنٹائن میں تھے اور وہ پی پی ای کٹ پہن کر ووٹ دینے آئے۔

گجرات میں بی جے پی تین سیٹوں پر جیت گئی، جبکہ ایک سیٹ پر کانگریس کو کامیابی ملی۔مدھیہ پردیش میں راجیہ سبھا کی تین سیٹوں کے لیے ہوئے انتخاب میں بی جے پی نے اپنی دو سیٹیں برقرار رکھی ہیں، جبکہ ایک سیٹ کانگریس نے جیتی۔راجستھان میں کانگریس نے دو سیٹوں پر کامیابی حاصل کی۔ جھارکھنڈ میں جھارکھنڈ مکتی مورچہ اور بی جے پی نے ایک ایک سیٹ جیتی، جبکہ میگھالیہ اور میزورم میں حکمراں اتحادی پارٹیوں کے امیدواروں نے جیت حاصل کی۔

منی پور میں راجیہ سبھا کی ایک سیٹ کے لیے ہوا انتخاب سیاسی کھینچ تان سے بھرا رہا۔ انتخاب میں بی جے پی امیدوار نے جیت حاصل کی۔بی جے پی نے کانگریس کو ہرایا۔ حکام  نے بتایا کہ بی جے پی کو 28 ووٹ ملے جبکہ کانگریس کو 24 ووٹ ملے۔

گجرات میں بی جے پی نے تین سیٹوں پر جیت درج کی، جبکہ کانگریس نے ایک سیٹ جیتی۔ بی جے پی کے ابھئے بھاردواج، رامیلابین بارہ اور نرہری امین کے علاوہ کانگریس کے شکتی سنگھ گوہل  نے کامیابی حاصل کی۔سابق مرکزی وزیراور کانگریس کے امیدوار بھرت سنگھ سولنکی انتخاب ہار گئے۔

گجرات میں راجیہ سبھا کی چار سیٹوں کے لیے ووٹوں کی گنتی میں تاخیرہوئی، کیونکہ کانگریس کی مانگ تھی کہ الیکشن کمیشن مختلف بنیادوں پر بی جے پی کے دوووٹوں کو ردکرے۔الیکشن کمیشن نے مانگ کو خارج کر دیا اور آبزرور کی طرف سے سونپی گئی رپورٹ کو برقرار رکھا۔

راجستھان میں مقتدرہ کانگریس نے دو سیٹوں پر کامیابی حاصل، جبکہ ایک سیٹ بی جے پی کے کھاتے میں گئی۔ کانگریس کے کےسی وینوگوپال اور نیرج ڈانگی اور بی جے پی کے راجیندر گہلوت نے جیت درج کی۔بی جے پی کے دوسرے امیدوار اونکار سنگھ لکھاوت تھے جو انتخاب ہار گئے۔

راجستھان میں کل 200 ایم ایل اے میں سے 198 نے ووٹ کیا۔ کانگریس کے بھنور لال میگھوال گڑگاؤں کے اسپتال میں بھرتی ہیں، وہیں سی پی آئی  کے گردھاری لال بھی طبیعت خراب ہونے کے کی وجہ سےووٹ دینے نہیں آئے۔

راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے ٹوئٹ کر کےکہا، ‘کانگریس جنرل سکریٹری کےسی وینوگوپال اور نیرج دانگی کو انتخاب میں ملی جیت کے لیے مبارکباد۔ یہ جیت سونیا گاندھی کی قیادت  میں پارٹی کے نظریات،پالیسیوں اور اصولوں کی جیت ہے۔’راجستھان سے راجیہ سبھا کی کل 10 سیٹیں ہیں۔ اس نتیجے کے بعد بی جے پی کی سات سیٹیں و کانگریس کی تین سیٹیں ہو گئی ہیں۔

کانگریس کے ترجمان رندیپ سرجےوالا نے کہا کہ راجستھان میں پارٹی کی جیت راہل گاندھی کے لیے سالگرہ کا تحفہ ہے۔ووٹنگ کے دوران کانگریس ایم ایل اے واجب علی نے پی پی ای کٹ پہن کر ووٹنگ کی۔ واجب علی حال ہی میں آسٹریلیا سے لوٹے ہیں۔ بی جے پی نے اعتراض کیا تھا کہ ایم ایل اے ایک ہی دن پہلے بیرون  ملک سے لوٹے ہیں۔

اس بیچ ایم ایل اے کے خلاف کورونا وائرس انفیکشن کے بارے میں وزارت داخلہ اور وزارت صحت کے احکامات کی پیروی نہیں کرنے کی شکایت پولیس میں کی گئی ہے۔ پولیس نے کہا ہے کہ اس کو شکایت ملی ہے، جس کی جانچ کی جائےگی۔

مدھیہ پردیش سے کانگریس کے سینئر رہنما دگوجئے سنگھ اور بی جے پی امیدوار جیوترادتیہ سندھیا اور سمیر سنگھ سولنکی نے جیت حاصل کی۔ کانگریس کے دوسرے امیدوار اور دلت رہنما پھول سنگھ بَریا انتخاب ہار گئے۔سنگھ لگاتار دوسری بار راجیہ سبھا کے لیے منتخب ہوئے ہیں۔ وہیں مدھیہ پردیش کانگریس میں ایک وقت میں ان کے حریف رہے سندھیا پہلی بار ایوان بالا میں داخل ہو رہے ہیں۔ سندھیا اب بی جے پی کے ساتھ ہیں۔

جھارکھنڈ کی دو سیٹوں پر جھارکھنڈ مکتی مورچہ سپریمو شیبو سورین اور بی جے پی کے ریاستی صدردیپک پرکاش نے جیت درج کی۔ کانگریس امیدوار شہزاد انور 18 ووٹ پاکر تیسرے نمبر پر رہے۔

آندھرا پردیش میں مقتدرہ وائی ایس آر کانگریس نے امید کے مطابق راجیہ سبھا کی چاروں سیٹوں پر جیت حاصل کر لی۔ وائی ایس آر سے نائب وزیر اعلیٰ پلی سبھاش چندر بوس، وزیر موپیدیوی وینکٹ رمن، پریمل ناتھوانی اور ریئل اسٹیٹ کاروباری ایودھیا رامی ریڈی نے کامیابی حاصل کی۔ سب کو 38-38 ووٹ ملے۔ریاست میں اپوزیشن تیلگو دیسم پارٹی کو مطلوبہ تعداد نہ ہونے کے باوجود انتخاب لڑنے کے لیے مجبور ہونا پڑا تھا۔ پارٹی کو بری طرح ہار کا سامنا کرنا پڑا۔ پارٹی کی امیدوار ورلا رمیا کو صرف 17 ووٹ ہی ملے۔

میگھالیہ میں مقتدرہ میگھالیہ ڈیموکریٹک الائنس کے امیدوار وانویئی رائے کھرلکھی نے جیت درج کی۔ انہوں نے کانگریس امیدوار کینیڈی کھیریم کو 20 ووٹوں کے فرق سے ہرایا۔

میزورممیں مقتدرہ میزو نیشنل فرنٹ (ایم این ایف)نے ریاست کی واحد سیٹ پر جیت حاصل کی۔ایم این ایف کے کے ونللوینا نے 39 میں 27 ووٹ حاصل کئے، جبکہ اپوزیشن کو  صرف سات ووٹ ہی مل سکیں۔

(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)