پولیس کے مطابق، کانپور کے چوبے پور تھانہ حلقہ کے دکرو گاؤں میں ایک پولیس ٹیم جمعرات کو دیر رات ہسٹری شیٹر وکاس دوبے کو گرفتار کرنے جا رہی تھی، جب ان کا راستہ روک کر پاس کی چھت سے گولیاں چلائی گئیں۔اس میں سات لوگ زخمی بھی ہوئے ہیں۔ دوبے کے خلاف تقریباً60مجرمانہ معاملے چل رہے ہیں۔
نئی دہلی: کانپور میں مجرموں کے ساتھ ہوئے تصادم میں ایک ڈپٹی ایس پی سمیت اتر پردیش پولیس کے کم سے کم آٹھ اہلکار مارے گئے۔پولیس نے جمعہ کو یہ جانکاری دی۔حکام نے بتایا کہ دو اور تین جولائی کی نصف شب کو چوبےپورپولیس تھانہ حلقہ کے دکرو گاؤں میں پولیس کی ٹیم ہسٹری شیٹر وکاس دوبے کو گرفتار کرنے جا رہی تھی۔ اسی دوران تصادم ہو گیا۔ دوبے کے خلاف تقریباً 60 مجرمانہ معاملے چل رہے ہیں۔
حکام نے بتایا کہ پولیس کی ایک ٹیم مجرم کے ٹھکانے کے پاس پہنچنے ہی والی تھی کہ اسی دوران ایک عمارت کی چھت سے پولیس ٹیم پر گولی باری کی گئی، جس میں ڈپٹی ایس پی دیویندر مشراسمیٹ آٹھ پولیس اہلکار مارے گئے۔اتر پردیش کےڈی جی پی ایچ سی اوستھی نے بتایا کہ بدنام زمانہ مجرم کو چھاپےماری کی ممکنہ طورپربھنک لگ گئی تھی۔
اوستھی نے بتایا کہ دوبے اور اس کے ساتھیوں نے اپنے ٹھکانے کی طرف بڑھ رہے پولیس اہلکاروں کو روکنے کے لیے جے سی بی وغیرہ لگاکر راستے کوبند کر دیا تھا۔ پولیس ٹیم کو اس کی جانکاری نہیں تھی۔
If there has been any lapse on the part of the police, it will be investigated: ADG Law and Order Prashant Kumar on 8 policemen killed in encounter with criminals in Kanpur pic.twitter.com/oI6DExrbZo
— ANI UP (@ANINewsUP) July 3, 2020
انہوں نے بتایا کہ راستہ بند ہونے سے پولیس ٹیم رکی اور اسی دوران مجرموں نے ایک عمارت کی چھت سے گولی باری شروع کر دی۔اے ڈی جی لاء اینڈ آرڈر پرشانت کمار نے کہا، ‘اس میں سات دیگر لوگ بھی زخمی ہوئے ہیں۔ کچھ پولیس والے ابھی غائب ہیں۔ اس کے لیے جو بھی ذمہ دار ہے اس کوقانون کے تحت سزا دی جائےگی۔ اگر پولیس سے کوئی غلطی ہوئی ہے تو اس کی بھی جانچ کی جائےگی۔’
معالےکی اطلاع پا کر ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل (لا اینڈ آرڈر)،انسپکٹر جنرل (کانپور)اور کانپور کے سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس موقع پر پہنچ گئے ہیں۔ کانپور کی فارینسک ٹیم جانچ کر رہی ہے، لکھنؤ سے بھی ایک ٹیم آئےگی۔ڈی جی پی نے بتایا کہ اتر پردیش پولیس کے ایس ٹی ایف کو بھی وہاں بھیجا گیا ہے۔
دینک بھاسکر کے مطابق، بدمعاش پولیس کے کئی ہتھیار بھی لوٹ لے گئے۔ آئی جی موہت اگروال نے بتایا کہ واقعہ کے بعد انکاؤنٹر میں دوبے کے دو ساتھیوں کو مار گرایا گیا ہے۔دریں اثنا ، ایڈیشنل چیف سکریٹری ہوم اونیش اوستھی نے بتایا کہ ریاست کےوزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کانپور میں ڈیوٹی کے دوران جان گنوانے والے آٹھ پولیس اہلکاروں کوخراج تحسین پیش کیا اور ان کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
Kanpur encounter site, where 8 Uttar Pradesh policemen were killed in encounter with criminals, early morning today. pic.twitter.com/yqZkMwLTAi
— ANI UP (@ANINewsUP) July 3, 2020
اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے ٹویٹ کرکے کہا، ‘کانپور میں ‘فرض کی راہ’ پر اپنی جان قربان کرنے والے آٹھ پولیس اہلکاروں کی قربانی رائیگاں نہیں جائےگی۔’ایک ترجمان نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ نے ڈی جی پی کو مجرموں کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کرنے اور موقع سے رپورٹ فراہم کرانے کی ہدایات دی ہیں۔
ڈائریکٹر جنرل پولیس ایچ سی اوستھی نے بتایا کہ وکاس دوبے کانپور کا شاطر مجرم اور ہسٹری شیٹر ہےاور اس پر 60 معاملے درج ہیں۔ایس ٹی ایف نے وکاس دوبے کو 31 اکتوبر 2017 کو لکھنؤ کے کرشنانگرعلاقے سے گرفتار کیا تھا اور کانپور پولیس نے اس پر 25 ہزار کا انعام مقرر کر رکھا تھا۔
وہ کچھ دن پہلے جیل سے باہر آیا تھا۔ سال 2001 میں وکاس نے تھانے میں گھس کر بی جے پی رہنما اور ریاستی وزیر سنتوش شکلا کا قتل کیا تھا۔اس پر تھانے میں گھس کر پولیس اہلکار سمیت کئی لوگوں کے قتل کرنے کے معاملے بھی درج ہیں۔ وہ پردھان اور ضلع پنچایت ممبر بھی رہ چکا ہے۔
پولیس نے بتایا کہ کانپور کے ہی راہل تیواری نام کے شخص نے وکاس کے خلاف قتل کی کوشش کا معاملہ درج کرایا تھا۔
(خبررساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں