خبریں

تلنگانہ: ٹیکہ لگنے کے بعد میڈیکل اسٹاف کی موت، افسر نے کہا-موت کی وجہ ویکسین نہیں

تلنگانہ میں ابھی تک 69625 لوگوں کو ٹیکہ لگایا جا چکا ہے۔ پبلک ہیلتھ کےڈائریکٹر کے مطابق، ابھی تک ریاست کے 77 لوگوں میں ٹیکہ لگنے کے بعدمنفی اثرات  کے معاملے سامنے آئے ہیں، جس میں سے تین کو اسپتال میں بھرتی کرنا پڑا تھا ۔

(علامتی تصویر، فوٹو: رائٹرس)

(علامتی تصویر، فوٹو: رائٹرس)

نئی دہلی: تلنگانہ کے نرمل ضلع میں کووڈ19 کا ٹیکہ لگوانے والے ایک 42سالہ میڈیکل اسٹاف کی موت کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ حالانکہ محکمہ صحت کے ایک اہلکار نے بتایا کہ ان کی موت ٹیکے کی وجہ سے نہیں ہوئی ہے۔میڈیکل اسٹاف  نے ضلع کے پی ایچ سی میں 19 جنوری کو دن میں 11:30 بجے کووی شیلڈ ٹیکے کی خوراک لی تھی اور انہیں 20 جنوری کو 2:30 بجے رات میں سینے میں درد ہوا۔

ریاست  کےپبلک ہیلتھ کے ڈائریکٹر جی شری نواس راؤ نے ایک پریس ریلیز میں بتایا کہ میڈیکل اسٹاف کو تقریباً5:30 بجے صبح اسپتال لایا گیا۔ریلیز میں کہا گیا،‘شروعاتی حقائق  سے پتہ چلا ہے کہ ویکسین  کی وجہ سے  ان کی موت نہیں ہوئی۔’

طےگائیڈ لائنز کے تحت ڈاکٹروں کی ایک ٹیم لاش  کا پوسٹ مارٹم کرےگی۔ ٹیکہ لگنے کے بعد منفی اثرات(اےای ایف آئی)پر غور کرنے کے لیے بنائی گئی ضلع کمیٹی معاملے کی جانچ کر رہی ہے اور وہ ریاستی  اے ای ایف آئی کمیٹی کو رپورٹ سونپےگی۔

اس کے بعد ریاستی  اے ای ایف آئی کمیٹی  سینٹرل اے  ای ایف آئی کمیٹی کو یہ رپورٹ دےگی۔

انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، اس کے بعد شام میں مرکزی وزارت صحت نے کہا کہ پوسٹ مارٹم کیا جا رہا ہے۔وزارت نے بتایا کہ ملک بھر میں جاری ٹیکہ کاری  کے پانچویں دن شام 6:00 بجے تک 82 منفی اثرات کے معاملے سامنے آئے۔

حالانکہ،وزارت صحت نے کہا کہ ابھی تک ٹیکہ لگنے کی وجہ سے کوئی بھی سنگین  یا شدید اےای ایف آئی کا معاملہ سامنے نہیں آیا ہے۔بتا دیں کہ ملک کے دیگر حصوں کے ساتھ ہی ریاست میں 16 جنوری کو ٹیکہ کاری  شروع ہوئی  تھی۔

تلنگانہ میں ابھی تک 69625 لوگوں کو ٹیکہ لگایاجا چکا ہے۔پبلک ہیلتھ کے ڈائریکٹر کےمطابق، ابھی تک 77 لوگوں میں اے ای ایف آئی کے معاملے سامنے آئے ہیں، جس میں سے تین کو اسپتال میں بھرتی کرنا پڑا تھا اور ان کی حالت مستحکم ہے۔

 (خبررساں  ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)