ایمس رشی کیش میں ہونے والے اورمحکمہ سائنس اورٹکنالوجی کی طرف سے فنڈ کیے گئے اس مطالعے میں ہلکی علامتوں والے کو رونا مریضوں پر پرانایام کے اثرات کا بھی جائزہ لیا جائےگا۔
نئی دہلی: ملک میں بڑھتے کو رونا معاملوں کے بیچ سائنس اور ٹکنالوجی محکمہ نے کوروناانفیکشن کے علاج میں گائتری منتر کے جاپ (ورد)اور پرانایام (ورزش)کے اثرات کے کلینکل ٹرائل کے لیے فنڈ دیا ہے۔دی ہندو کی رپورٹ کے مطابق، یہ ٹرائل ایمس رشی کیش میں مریضوں کے ایک گروپ پر کیا جائےگا۔
باضابطہ طور پر یہ ٹیسٹ آئی سی ایم آرکے کلینکل ٹرائل رجسٹری(انسانی ٹرائلزکے لیے لازمی)کے ساتھ رجسٹرڈ ہے، جس کا مقصد20ہلکی علامتوں والے کووڈ 19مریضوں کو بھرتی کرنا ہے۔ انہیں پھر دو گروپوں میں بانٹا جائےگا جہاں ایک گروپ کو چودہ دنوں تک عام علاج کے ساتھ ایک سندیافتہ ٹرینر کی نگرانی میں جاپ اور سانس سے متعلق ورزش کرنے ہوں گے۔
اس کے بعد دونوں گروپ کا موازنہ اس بنیاد پر کیا جائےگا کہ جنہیں اضافی علاج ملا کیا ان میں انفیکشن یا خلیوں سے متعلق اوسط سے زیادہ اصلاحات ہیں۔ کوروناانفیکشن کی ایک وجہ جسم کے مدافعتی نظام کا وائرس کی موجوددگی کو لےکر نارمل سے زیادہ ردعمل کرناہےجس کی وجہ سےسیلولرسوزش اور نقصانات مہلک ثابت ہو سکتے ہیں۔ حالانکہ کئی تجرباتی تھراپی دستیاب ہیں لیکن صحت میں اصلاح کے لیے اب تک کوئی دوا کارگر ثابت نہیں ہوئی ہے۔
حالانکہ حالیہ مطالعہ شدید طور پر بیمار مریضوں پر اس کے اثرات کا ٹرائل نہیں کریں گے۔ یہ اس بات کا جائزہ ہوگاکہ کیا دونوں گروپوں کے منفی ٹیسٹ ہونے میں فرق تھا اور وہ کتنے دنوں تک اسپتال میں رہے۔ اس بات کا بھی اندازہ ہوگا کہ کیا ان میں تھکان اور گھبراہٹ کم ہوئے ۔
امراض تنفس کے ماہر اور ایمس رشی کیش میں ایسوسی ایٹ پروفیسر رُچی دعا نے فون پر ہوئی بات چیت میں اس اخبار کو بتایا،‘اس مطالعے کے لیے لوگوں کو بھرتی کرنا شروع کیا جا چکا ہے۔ ادارے میں یوگا پرریسرچ کرنے والے ایک پوسٹ ڈاکٹورل ریسرچربھی اس میں شامل ہیں۔ ہم اگلے دو تین مہینوں تک صحت کے مختلف معیارات کی پیمائش کریں گے۔’
انہوں نے کووڈ سے متعلق علاج ،ادویات اور تدابیر کے پروجیکٹ کوفروغ دینے کےلیے محکمہ سائنس اور ٹکنالوجی کی فنڈنگ سے متعلق ایک درخواست کو بھرا تھا، جہاں سے انہیں اس مطالعے کو پورا کرنے کے لیے تین لاکھ روپے کا فنڈ دیا گیا ہے۔
دواؤں اور ٹیکہ کے ساتھ ہندوستان کی کووڈ 19کے علاج کی حکمت عملی میں آیوروید اور یوگاکو بھی شامل کیا گیا ہے، خاص طور پر ان لوگوں کے لیے جن میں علامات نہیں ہیں یاہلکے آثار ہیں۔ اس طرح کے آیورویدک تدابیر کے علاوہ پتنجلی کی‘کورونل’ کو بھی کووڈ 19 کے ‘علاج’کے طور پر دیکھا جا رہا ہے،جس کوہلکی علامتوں والےمریضوں کے ایک چھوٹے گروپ پر ٹیسٹ کیا گیا ہے، جن کاتجربہ ہے کہ بنا کسی اورخصوصی علاج کے وہ ٹھیک ہو گئے۔
اس سے پہلے محکمہ کی طرف سے اس انفیکشن پر یوگا اورمتبادل طبی طریقہ کار کے اثرات ٔ کا جائزہ لینے والے مطالعات کو بھی فنڈ دیا گیا ہے۔غورطلب ہے کہ ملک میں کورونا وائرس کے نئے معاملوں میں لگاتار 10 دنوں سے اضافہ ہو رہا ہے۔
سنیچر صبح وزارت صحت کی جانب سے جاری اعدادوشمار کے مطابق ہندوستان میں پچھلے 24 گھنٹے میں کووڈ 19کے 40953 نئے معاملے درج کیے گئے جو 111 دنوں میں ایک ہی دن میں آئے سب سے زیادہ معاملے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی ملک میں انفیکشن کےکل معاملوں کی تعداد11555284 پر پہنچ گئی ہے۔ملک میں اب بھی 288394 لوگوں علاج چل رہا ہے، جوانفیکشن کے کل معاملوں کا 2.49 فیصد ہے۔
Categories: خبریں