خبریں

کورونا کی خوفناک صورتحال کے بیچ مودی نے لوگوں کو ان کے حال پر چھوڑ دیا ہے: کانگریس

کانگریس کے ترجمان رندیپ سرجےوالا نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ کورونا بحران سے نمٹنے کے بجائے وزیر اعظم انتخاب  میں مصروف  ہیں۔ مہاراشٹر کانگریس کی جانب  سے کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم مودی لوگوں کی جان کے بجائے بنگال انتخاب  کو اہمیت دے رہے ہیں۔

رندیپ سنگھ سرجےوالا۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

رندیپ سنگھ سرجےوالا۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

نئی دہلی: کانگریس نے بدھ کو وزیر اعظم نریندر مودی پر کووڈ 19کی صورتحال سے نمٹنے میں لاپرواہی برتنے اور لوگوں کو ان کے حال پر چھوڑ دینے کاالزام  لگاتے ہوئے کہا کہ اب انہیں‘راج دھرم’ پر عمل کرنا چاہیے۔پارٹی کے ترجمان رندیپ سرجےوالا نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ ملک میں کووڈ کے ٹیکے اور دوسرے طبی آلات کی سخت کمی ہے، لیکن سرکار کے وزیر صرف اپوزیشن رہنماؤں پر حملہ بولنے میں لگے ہیں۔

انہوں نے صحافیوں سے کہا،‘کورونا وائرس کے انفیکشن  کے اعدادوشمار ڈراونے ہیں۔ یہ غیر متوقع ہے۔ مودی سرکار نے لوگوں کو ان کے حال پر چھوڑ دیا ہے۔ ان کی طرف سے لاپرواہی برتی جا رہی ہے۔ ایک سال کا وقت ملنے کے باوجود اس نے اس وبا سے نمٹنے کے لیے ضروری انتظام نہیں کیے۔’

سرجےوالا نے دعویٰ کیا،‘ملک میں آج کووڈ کےٹیکے کی سخت کمی ہے۔ سرکار اس سے انکار کر رہی ہے اور سوال اٹھانے والے اپوزیشن رہنمااؤں پر حملہ کیا جا رہا ہے۔’

انہوں نے کہا، ‘کانگریس صدر راہل گاندھی نے غیرملکی ٹیکے کی اجازت دینے کی مانگ کی تو روی شنکر پرساد اور اسمرتی ایرانی نے ان پر حملہ بول دیا، لیکن راہل گاندھی کے مشورہ دینے کے کچھ دنوں کے اندرہی وزیر اعظم کی سربراہی  میں سرکار نے ان کے مشورے کو قبول کر لیا۔’

کانگریس جنرل سکریٹری  نے کہا کہ سی بی ایس ای کے امتحانات کو رد کرنے کی کانگریس کی مانگ کو لےکر بھی سرکار نے پہلے پارٹی پر حملہ بولا، لیکن بعد میں مان لیا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا، ‘ہم جانتے ہیں کہ کورونا بحران  سے نمٹنے کے بجائے وزیر اعظم انتخاب میں مصروف ہیں۔ انہیں ساری چیزوں سے اوپر اٹھ کر راج دھرم کو نبھانا چاہیے۔’

سرجےوالا نے کہا، ‘وزیر اعظم سے ہم کہنا چاہتے ہیں کہ کورونا بحران  کے معاملے پر کوئی سیاست نہیں ہو سکتی۔ یہ‘کورونا وائرس بنام ہم سب’کی لڑائی ہے۔’

سرجےوالا نے کہا،‘نیشنل ایمرجنسی ہو رہی ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ وزیر اعظم ویکسین کی کمی،صحت کے بنیادی ڈھانچے وغیرہ  کے معاملوں کو ایڈریس  کرنے کے بجائے عوامی اجلاس  میں مصروف ہیں۔’انہوں نے کہا،‘کورونا وائرس کی دوسری لہر ملک پر بری طرح سے حملہ کر رہی ہے۔اعدادوشمار ڈرانے والے ہیں اور مودی سرکار نے لوگوں کواپنے حال پر چھوڑ دیا ہے۔’

گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران ہندوستان  میں کورونا وائرس کے پہلی بار دو لاکھ سے زیادہ  معاملے درج کیے گئے ہیں۔ گزشتہ ایک دن میں انفیکشن کے 200739 نئے معاملے سامنے آئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی ملک میں کل معاملوں کی تعداد بڑھ کر 1471877 ہو گئی ہے۔

اس کے علاوہ گزشتہ24 گھنٹے کے دوران ملک میں 1038 اور لوگوں کی موت ہوئی ہے، جس سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 173123 ہو چکی ہے۔

دریں اثنا مہاراشٹر کانگریس کے چیف  نانا پٹولے نےالزام  لگایا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مغربی بنگال میں انتخاب  ختم ہونے کے بعد ہی ملک میں لاک ڈاؤن نافذ کریں گے، کیونکہ وہ لوگوں کی جان کے اوپر انتخاب  کوترجیح  دے رہے ہیں۔

پٹولے نے صحافیوں  سے کہا کہ خبروں سےاشارہ  مل گیا ہے کہ کورونا وائرس بہت تیز ی سے ملک میں پھیل رہا ہے، لیکن وزیر اعظم ریلیاں کرنے میں مصروف  ہیں۔پٹولے نے دعویٰ کیا کہ وزیر اعظم مودی مغربی بنگال میں انتخاب   ختم ہونے کے بعد ملک گیر لاک ڈاؤن کااعلان  کریں گے۔

پٹولے نے کہا، ‘ایک سے 10 اپریل کے بیچ ملک میں کورونا وائرس کے پھیلنے کی رفتار بہت تیز رہی، لیکن وزیر اعظم بنا ماسک لگائے ریلیاں کرتے رہے۔ وہ مغربی بنگال میں انتخابی تشہیرکر رہے ہیں، لیکن سرکار کی بے حسی  کی وجہ سے لوگ دقتیں جھیل رہے ہیں۔ ریلیوں میں ماسک نہیں پہن کر وزیر اعظم کیا پیغام  دینا چاہتے ہیں۔’

مہا وکاس آگھاڑی سرکار کے ذریعے راحت پیکیج کےاعلان  کے سلسلے میں اپوزیشن  کے رہنما دیویندرفڈنویس کے الزامات پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے پٹولے نے کہا کہ بی جے پی  رہنماریاستی  سرکار کے قدموں پر غیر ضروری سیاست کر رہے ہیں۔

کانگریس رہنما نے کہا، ‘اگر دہلی میں ان کا دبدبہ ہے تو انہیں یقینی  کرنا چاہیے کہ مہاراشٹر کو جی ایس ٹی اور دیگر منصوبوں  کے 90000 کروڑ روپے ملے۔’

(خبررساں  ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)